تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور جاری
نیک نیتی سے مذاکرات کے لیے آئے ہیں جب کہ دنیا بھر کی جمہوریت میں وزیراعظم سے استعفیٰ مانگا جاتا ہے، شاہ محمود قریشی
لاہور:
تحریک انصاف اور حکومت کےدرمیان مذاکرات کے دوسرا دور شروع ہوگیا جس کے تحت دونوں کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات مقامی ہوٹل میں جاری ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومتی کمیٹی تحریک انصاف سے مذاکرات کے لیے مقامی ہوٹل پہنچی جہاں تحریک انصاف کی کمیٹی تاخیر سے پہنچی، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی سربراہی گورنر پنجاب چوہدری سرور کررہے ہیں اور کمیٹی کے دیگر ارکان میں احسن اقبال، پرویز رشید، عبدالقادر بلوچ اور زاہد حامد شامل ہیں جبکہ تحریک انصاف کی کمیٹی شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں مذاکرات کررہی ہے جس میں جاوید ہاشمی، اسد عمر،عارف علوی اور پرویز خٹک شامل ہیں۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نیک نیتی سے مذاکرات کے لیے آئے ہیں، دنیا بھر کی جمہوریت میں وزیراعظم سے استعفیٰ مانگا جاتا ہے،ہمارا کوئی مطالبہ غیر آئینی نہیں ہے،پیپلزپارٹی نے ہمارے نکات کی حمایت کی جس کی خورشید شاہ نے بھی توثیق کی ہے اور انہوں نے تجویز دی کہ وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبے کو آخر میں رکھا جائے جبکہ دونوں جماعتیں اس بات پر بھی متفق ہیں کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی اور ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل نہ ہونے دیا جائے، اس موقع پر جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ وزیراعظم کے استعفیٰ پر ہے، اسمبلیوں کی تحلیل یا (ن) لیگ کا کوئی دوسرا رہنما وزیراعظم بنے یہ بعد کے مسائل ہیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف اور حکومت کےدرمیان مذاکرات کا پہلا دور گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں ہوا تھا جس کے بعد تحریک انصاف نے مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تحریک انصاف اور حکومت کےدرمیان مذاکرات کے دوسرا دور شروع ہوگیا جس کے تحت دونوں کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات مقامی ہوٹل میں جاری ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومتی کمیٹی تحریک انصاف سے مذاکرات کے لیے مقامی ہوٹل پہنچی جہاں تحریک انصاف کی کمیٹی تاخیر سے پہنچی، حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی سربراہی گورنر پنجاب چوہدری سرور کررہے ہیں اور کمیٹی کے دیگر ارکان میں احسن اقبال، پرویز رشید، عبدالقادر بلوچ اور زاہد حامد شامل ہیں جبکہ تحریک انصاف کی کمیٹی شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں مذاکرات کررہی ہے جس میں جاوید ہاشمی، اسد عمر،عارف علوی اور پرویز خٹک شامل ہیں۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نیک نیتی سے مذاکرات کے لیے آئے ہیں، دنیا بھر کی جمہوریت میں وزیراعظم سے استعفیٰ مانگا جاتا ہے،ہمارا کوئی مطالبہ غیر آئینی نہیں ہے،پیپلزپارٹی نے ہمارے نکات کی حمایت کی جس کی خورشید شاہ نے بھی توثیق کی ہے اور انہوں نے تجویز دی کہ وزیراعظم کے استعفیٰ کے مطالبے کو آخر میں رکھا جائے جبکہ دونوں جماعتیں اس بات پر بھی متفق ہیں کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی اور ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل نہ ہونے دیا جائے، اس موقع پر جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ وزیراعظم کے استعفیٰ پر ہے، اسمبلیوں کی تحلیل یا (ن) لیگ کا کوئی دوسرا رہنما وزیراعظم بنے یہ بعد کے مسائل ہیں۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف اور حکومت کےدرمیان مذاکرات کا پہلا دور گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں ہوا تھا جس کے بعد تحریک انصاف نے مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔