فلم ’’مردانی‘‘ ریلیز امید ہے اس کا پارٹ ٹو بھی بنے گا رانی مکھرجی
فلم لڑکیوں کی اسمگلنگ جیسے حساس موضوع پر بنائی، خواتین کو بااختیار بنانے کا پیغام ہے
QUETTA:
بالی وڈ اداکارہ رانی مکھرجی نے کہا ہے کہ وہ پرامید ہیں کہ فلم ''مردانی'' کا سیکوئل بنایا جائے گا۔
بالی وڈ اداکارہ رانی مکھرجی جن کی فلم ''مردانی'' جمعہ کو سینما گھروں میں ریلیز ہوگئی ہے، نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ یہ فلم لڑکیوں کی اسمگلنگ کے حساس موضوع کو لے کر بنائی گئی ہے۔ اس فلم کے ذریعہ یہ پیغام دیا گیا ہے کہ خواتین خود کو کیسے با اختیار بنا سکتی ہیں، وہ خود کا دفاع بھی کرسکتی ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ کوئی لڑکی اپنے دفاع کے لیے والدین اور بھائیوں کی محتاج ہو، وہ ڈری ہوئی گھر سے نہ نکلے بلکہ اس میں مردانگی کا جذبہ موجود ہو تاکہ وہ اپنا تحفظ خود کرسکے۔
اداکارہ نے کہا کہ وہ تمام خواتین پر زور دیتی ہیں کہ وہ دفاعی تربیت جیسا کہ مارشل آرٹ کی تربیت ضرور لیں ۔ اداکارہ نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ فلم کامیاب ہو تاکہ اس کی سیکوئل فلم بھی بنائی جائے۔ اداکارہ نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ایسے موضوعات پر زیادہ سے زیادہ فلمیں بنائی جائیں تاکہ وسیع پیمانے پر اس حوالے سے شعور اجاگر کیا جائے اور معاشرتی برائیوں کا جڑ سے خاتمہ ممکن ہوسکے۔
بالی وڈ اداکارہ رانی مکھرجی نے کہا ہے کہ وہ پرامید ہیں کہ فلم ''مردانی'' کا سیکوئل بنایا جائے گا۔
بالی وڈ اداکارہ رانی مکھرجی جن کی فلم ''مردانی'' جمعہ کو سینما گھروں میں ریلیز ہوگئی ہے، نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ یہ فلم لڑکیوں کی اسمگلنگ کے حساس موضوع کو لے کر بنائی گئی ہے۔ اس فلم کے ذریعہ یہ پیغام دیا گیا ہے کہ خواتین خود کو کیسے با اختیار بنا سکتی ہیں، وہ خود کا دفاع بھی کرسکتی ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ وہ نہیں چاہتیں کہ کوئی لڑکی اپنے دفاع کے لیے والدین اور بھائیوں کی محتاج ہو، وہ ڈری ہوئی گھر سے نہ نکلے بلکہ اس میں مردانگی کا جذبہ موجود ہو تاکہ وہ اپنا تحفظ خود کرسکے۔
اداکارہ نے کہا کہ وہ تمام خواتین پر زور دیتی ہیں کہ وہ دفاعی تربیت جیسا کہ مارشل آرٹ کی تربیت ضرور لیں ۔ اداکارہ نے کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ فلم کامیاب ہو تاکہ اس کی سیکوئل فلم بھی بنائی جائے۔ اداکارہ نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ایسے موضوعات پر زیادہ سے زیادہ فلمیں بنائی جائیں تاکہ وسیع پیمانے پر اس حوالے سے شعور اجاگر کیا جائے اور معاشرتی برائیوں کا جڑ سے خاتمہ ممکن ہوسکے۔