عراق میں فوجی انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر پر خود کش حملے اور شمالی علاقوں میں 3 مختلف دھماکوں کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت بغداد میں خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں 6 افراد موقع پر ہلاک جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوگئے، امدادی ٹیموں نے زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں دوران علاج مزید 7 افراد چل بسے اور مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 13 ہوگئی جبکہ زخمیوں میں سے بھی بیشتر کی ہلاکت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
عراقی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی فوجی انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر کے گیٹ سے ٹکرا دی جس کے نتیجے میں سیکیورٹی پر مامور اہلکار موقع پر ہلاک ہوگئے۔ ترجمان کے مطابق حملے کی فوری طور پر کسی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم ملک بھر میں داعش کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کے بعداخذ کیا جاسکتا ہے کہ حملہ داعش کی جانب سے کیا گیا ہو۔
دوسری جانب شمالی عراق کے علاقے کرکوک میں یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں میں 15 افراد ہلاک اور60 زخمی ہوگئے، سیکورٹی حکام کے مطابق دھماکے ایک زیر تعمیر عمارت کے قریب ہوئے جبکہ چوتھا دھماکہ ایک بازار کے داخلی راستہ کے قریب ہوا جس میں 2 افراد ہلاک ہوئے۔ پولیس کے مطابق بازار کے قریب ہونے والا دھماکہ خودکش تھا۔
واضح رہے کہ عراق میں اسلامی ریاست قائم کرنے والی سرگرم تنظیم (داعش) کے ٹھکانوں پرامریکا کی جانب سے فضائی حملوں کے بعد تنظیم نے ملک بھر میں کارروائیاں تیز کردی ہیں۔