یہ خود کو تصویر کرنے والے 6 اولین فوٹوگرافر جنہوں نے اولین ’’سیلفی‘‘ تصاویر اتاریں
اگر ہم فوٹوگرافی کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو پتا چلتا ہے کہ فوٹوگرافی کے عمل کی ابتدا اٹھارہ سوانتالیس میں ہوئی تھی۔
انٹرنیٹ کی برق رفتاری کے باعث جہاں سوشل میڈیا کی ہوش ربا دنیا اب ہماری ہتھیلی پر سمٹ آئی ہے، وہیں دوسری طرف سوشل میڈیا کے باعث ہماری زندگی میں نت نئے لفظوں کا اضافہ بھی تیزی سے ہورہا ہے۔
ایسا ہی ایک اضافہ لفظ ''سیلفی'' کا ہے، جسے آکسفورڈ ڈکشنری کے دو ہزار تیرہ کے ایڈیشن میں شامل کرلیا گیا ہے۔ ڈکشنری میں اس لفظ کے معنی بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ''تصویر کھینچنے والے کی اپنی خود کی ایک ایسی تصویر جسے اس نے اسمارٹ فون یا ویب کیم کے ذریعے خود کھینچ کر سوشل میڈیا یا ویب سائٹ پر آویزاں کیا ہو۔''
واضح رہے کہ سیلفی تصاویر کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس عمل کا آغاز ایک دہائی قبل ہوا اور تصاویر اتارنے کے شوقین حضرات نے اسمارٹ فون اور ویب کیمروں کی سہولتیں آنے کے بعد اپنی تصاویر خود اتار کر سوشل میڈیا پر شیئر کرنی شروع کیں۔
اگر ہم فوٹوگرافی کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو پتا چلتا ہے کہ فوٹوگرافی کے عمل کی ابتدا اٹھارہ سوانتالیس میں ہوئی تھی۔ اس عمل کو اس وقت ''دائیوگروٹائپ'' کہا جاتا تھا، جس کے تقریباً ایک سو پچیس سال بعد فوٹوگرافی کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں آنا شروع ہوگئیں، جو آج کمپیوٹر کی سہولت کے باعث عروج پر پہنچ چکی ہیں، جن میں سے ایک ''سیلفی '' تصاویر بھی ہیں۔
سیلفی تصاویر کے حوالے سے ماہرنفسیات کا کہنا ہے کہ ایسی تصاویر فوٹوگرافر کی اپنی شخصی شہرت یا پھر خودنمائی کے جذبے کو ظاہر کر تی ہیں اور جب یہ صورت حال ہو یہ تو کیسے ممکن ہے کہ ماضی میں فوٹوگرافروں نے اپنی ایسی تصاویر (سیلفی) نہ بنائی ہوں۔ اس حوالے سے جب ہم ماضی یا انٹرنیٹ کی آمد سے قبل کے فوٹوگرافروں پر نظر دوڑاتے ہیں تو واضح ہوتا ہے کہ بہت سے نام ور فوٹوگرافروں کی اپنی خود کی ایسی تصاویر ہیں جو انہوں نے خود کھینچی یا اتاری تھیں۔
تاہم اس وقت ان تصاویر کے لیے ''سیلفی'' کا لفظ استعمال نہیں کیا جاتا تھا۔ فوٹوگرافی کے شعبے میں کمپیوٹر کے باعث آنے والی انقلابی تبدیلیوں سے قبل وہ اہم فوٹوگرافرز جنہوں نے نامساعد حالات کے باوجود اپنی خود تصویریں کھینچ کر عوام کے سامنے پیش کیں۔ ان میں سے کچھ اہم فوٹوگرافرز کی کوششوں کا زیرنظر تحریر میں جائزہ لیا گیا ہے۔
٭نادار۔Nadar
فرانس سے تعلق رکھنے وا لے ''نادار''کا شمار دنیا کے اہم فوٹوگرافروں میں کیا جاتا ہے۔ نادار کا اصل نام ''گیسپرڈ فلیکس ٹورناچون'' تھا۔ وہ چھے اپریل اٹھارہ سو بیس کو پیرس میں پیدا ہوا اور تقریباً تمام عمر اسی شہر میں گزاری۔ نادار وہ پہلا فوٹوگرافر تھا جس نے اٹھارہ سو تریپن میں غبارے میں بیٹھ کر فضاء سے تصویریں اتاریں۔
اسی طرح نادار کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس نے تصاویر کھینچنے کے دوران پہلی مرتبہ مصنوعی روشنیوں کا استعمال کیا۔ نادار نے اٹھارہ سو پینسٹھ میں اپنی تصویر خود اس طرح کھینچی کہ اس نے ایک گول گھومنے والی کرسی پر بیٹھ کر تیس درجے کے بارہ مختلف زاویوں سے اپنی تصاویر اتاریں۔
اس طرح نادار نے نہ صرف اپنے پورے وجود کی ازخود تصاویر اتارنے کا منفرد کارنامہ انجام دیا، بل کہ بعدازاں ان تصاویر کو شارٹ فلم کی شکل بھی دی گئی، جس میں نادار تیزی سے گول گھومتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ نادار کی خود کی کھینچی ہوئی اس اولین ''سیلفی'' کو اس نے ''ریوالونگ'' یا ''گردش'' کا نام دیا تھا جو آج سے ڈیڑھ سو سال قبل کھینچی گئی اولین سیلفی تصویر کا اعزاز رکھتی ہے۔
٭مین رے۔ Man Ray
فنون لطیفہ کی مختلف اصناف میں شہرت رکھنے والے امریکی فوٹوگرافر مین رے کا شمار بھی اولین سیلفی تصویر اتارنے والوں میں کیا جاتا ہے۔ امریکی شہریت رکھنے کے باوجود مین رے کی زندگی کا بیشتر حصہ پیرس میں گزرا۔ مین رے جن کا اصل نام ''امانیول ریڈن ٹزکی'' تھا، اٹھارہ سو نوے میں فلاڈیلفیا میں پیدا ہوا۔
انیس سو اکتیس میں مین رے نے اپنے اسٹوڈیو میں اپنی سیلفی تصویر اتاری۔ اس تصویر میں وہ ایک کیمرے کا لینس درست کرتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے۔ یہ تصویر مین رے نے فوٹوگرافی کے مشکل ترین طریقۂ کار ''سولارائزیشن '' کے مطابق اتاری تھی، جس میں اسٹوڈیو کے ڈارک روم میں نیگیٹو کی شکل میں تصویر اتاری جاتی ہے، جسے بعدازاں ڈیولپ کرلیا جاتا ہے۔
فیشن انڈسٹری میں فوٹوگرافی کے ذریعے انقلابی تبدیلیوں کو رائج کرنے والے مین رے وہ فوٹوگرافر ہیں جنہیں سولارائزیشن طریقۂ کار کے ذریعے اولین ''سیلفی'' تصویر اتارنے کا اعزاز حاصل ہے۔
٭وی گی۔ Weegee
آرتھر فیلگ جو ''وی گی'' کی عرفیت سے شہرت رکھتے ہیں، ان کے بارے میں مشہور ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں تقریباً پندرہ سو کے قریب خود اپنی ہی تصویریں اتاریں۔ یوکرائن میں اٹھارہ سو نناوے میں پیدا ہونے والے وی گی بنیادی طور پر جرائم کی دنیا کے حوالے سے اخبارات کے لیے فر ی لانسر فوٹوگرافر کے طور پر خدمات انجام دیتے تھے۔
انہوں نے اپنی مشہور سیلفی تصویر انیس سو چھیالیس میں نیویارک کے ٹائم اسکوائر کے قریب واقع ''لائف مووی تھیٹر'' کے مرکزی گیٹ پر کھینچی تھی۔ اس سیلفی تصویر میں شیشے سے بنے ہوئے مرکزی دروازے پر ان کا عجیب و غریب عکس دکھائی دیتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ شیشہ مضحکہ خیز عکس دیکھنے کے لیے لگایا گیا تھا، جس کے سامنے کھڑے ہوکر کوئی بھی اپنا مضحکہ خیز عکس دیکھ کر محظوظ ہوسکتا تھا۔ تاہم دی گی کے ذہن رسا نے اپنے مضحکہ خیز عکس کو دیکھنے کے ساتھ ساتھ کیمرے کی آنکھ سے بھی محفوظ کرکے اپنا نام اولین سیلفی تصاویر اتارنے والے فوٹوگرافروں میں شامل کرلیا۔
وی گی کی یہ دل چسپ سیلفی ''مائی ریفلیکشن ان اے فورٹی سیکنڈاسٹریٹ مووی ٹرک مرر'' کے عنوان سے مشہور ہے۔
٭بیرنس ایبٹ۔Berenice Abbott
انیس سو تیس کی دہائی میں نیویارک شہر کی تعمیراتی سرگرمیوں کو ڈوکومنٹری کی شکل میں اپنے کیمرے میں قید کرنے والی بیرنس ایبٹ کا شمار بلیک اینڈ وائٹ تصاویر اتارنے کے حوالے سے صف اول کے فوٹوگرافروں میں کیا جاتا ہے۔ اٹھارہ سو اٹھانوے میں ریاست اوہائیو میں پیدا ہونے والی بیرنس ایبٹ فوٹوگرافی کے علاوہ مصنفہ، شاعرہ اور اداکارہ کی پہچان بھی رکھتی ہیں۔
بیرنس ایبٹ نے انیس سو تیس میں اپنے چہرے کی سیلفی تصویر اتاری تھی جو اس وقت ایک عجیب وغریب تصویر کی شکل میں موجود ہے۔ تاہم اس تصویر میں ان کی چمکتی ہوئی بلوریں آنکھیں خاص طور دیکھی جاسکتی ہیں۔
واضح رہے بیرنس ایبٹ کو فوٹوگرافی میں نت نئے تجربات کرنے کا شوق تھا، لہٰذا جب انہوں نے بیس سال بعد انیس سو پچاس میں اس تصویر کا عکس نکالا تو ڈیویلپنگ کے دوران انہوں نے تصویری کاغذ کو درمیان سے موڑ دیا، جس کے نتیجے میں ان کا چہرہ ہمیں اس سیلفی تصویر میں عجیب وغریب شکل میں نظر آتا ہے۔ بیرنس ایبٹ کی اس سیلفی تصویر کا نام ''پورٹریٹ آف دی آرٹسٹ ایز اے ینگ وومن'' ہے۔ بیرنس ایبٹ کو خواتین میں اولین سیلفی تصویر اتارنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
٭ سنڈی شرمین۔Cindy Sherman
دنیا کی چند منہگی ترین فوٹوگرافس کی خالق خاتون فوٹوگرافر سنڈی شرمین انیس سو چون میں نیو جرسی میں پیدا ہوئیں۔ سنڈی نے انیس سو ستتر میں اپنی ماڈلنگ کی تصاویر سیلفی کی صورت میں اتاریں۔ انہوں نے سیلفی تصاویر کی اس سیریز کو ''ان ٹائٹل فلم اسٹل'' کا عنوان دیا تھا۔
اس سیلفی سیریز میں سنڈی شرمین نے مختلف روپ دھار کر اپنی تصاویر اتاریں تھیں جن میں مصنف، ڈائریکٹر، میک اپ آرٹسٹ، ہیئراسٹائلسٹ، وارڈروب گرل، ماڈل گرل وغیرہ کے کردار شامل تھے۔ واضح رہے کہ اس سیریز کے باعث سنڈی شرمین کا شمار سیلفی تصاویر کو سیریز کی شکل میں کھینچ کر شائقین کے سامنے پیش کرنے والے اولین فوٹوگرافر میں کیا جاتا ہے۔
٭چک کولوز۔Chuck Close
انیس سو چالیس میں واشنگٹن میں پیدا ہونے والے چک کولوز وسیع کینوس پر بنائی گئی تخلیقات کے لیے مشہور ہیں۔ چک کولوز نہ صرف ایک عمدہ مصور کی حیثیت رکھتے ہیں، بل کہ گذشتہ چھے دہائیوں سے ان کا شمار نام ور فوٹوگرافروں میں بھی کیا جاتا ہے۔ چک نے انیس سو اڑسٹھ میں اپنے چہرے کی سیلفی تصویر اتاری تھی۔
اس تصویر میں چک کولوز گاڑی کے لائسنس یا چورکی تھانے میں کھینچی جانے والی تصویروں کی مانند نظر آرہے ہیں۔ چک کولوز نے اپنی اس سیلفی تصویر کا عنوان ''چک کولوز اسٹیڈی آف سیلف پورٹریٹ'' تجویز کیا تھا۔
ایسا ہی ایک اضافہ لفظ ''سیلفی'' کا ہے، جسے آکسفورڈ ڈکشنری کے دو ہزار تیرہ کے ایڈیشن میں شامل کرلیا گیا ہے۔ ڈکشنری میں اس لفظ کے معنی بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ''تصویر کھینچنے والے کی اپنی خود کی ایک ایسی تصویر جسے اس نے اسمارٹ فون یا ویب کیم کے ذریعے خود کھینچ کر سوشل میڈیا یا ویب سائٹ پر آویزاں کیا ہو۔''
واضح رہے کہ سیلفی تصاویر کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس عمل کا آغاز ایک دہائی قبل ہوا اور تصاویر اتارنے کے شوقین حضرات نے اسمارٹ فون اور ویب کیمروں کی سہولتیں آنے کے بعد اپنی تصاویر خود اتار کر سوشل میڈیا پر شیئر کرنی شروع کیں۔
اگر ہم فوٹوگرافی کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو پتا چلتا ہے کہ فوٹوگرافی کے عمل کی ابتدا اٹھارہ سوانتالیس میں ہوئی تھی۔ اس عمل کو اس وقت ''دائیوگروٹائپ'' کہا جاتا تھا، جس کے تقریباً ایک سو پچیس سال بعد فوٹوگرافی کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں آنا شروع ہوگئیں، جو آج کمپیوٹر کی سہولت کے باعث عروج پر پہنچ چکی ہیں، جن میں سے ایک ''سیلفی '' تصاویر بھی ہیں۔
سیلفی تصاویر کے حوالے سے ماہرنفسیات کا کہنا ہے کہ ایسی تصاویر فوٹوگرافر کی اپنی شخصی شہرت یا پھر خودنمائی کے جذبے کو ظاہر کر تی ہیں اور جب یہ صورت حال ہو یہ تو کیسے ممکن ہے کہ ماضی میں فوٹوگرافروں نے اپنی ایسی تصاویر (سیلفی) نہ بنائی ہوں۔ اس حوالے سے جب ہم ماضی یا انٹرنیٹ کی آمد سے قبل کے فوٹوگرافروں پر نظر دوڑاتے ہیں تو واضح ہوتا ہے کہ بہت سے نام ور فوٹوگرافروں کی اپنی خود کی ایسی تصاویر ہیں جو انہوں نے خود کھینچی یا اتاری تھیں۔
تاہم اس وقت ان تصاویر کے لیے ''سیلفی'' کا لفظ استعمال نہیں کیا جاتا تھا۔ فوٹوگرافی کے شعبے میں کمپیوٹر کے باعث آنے والی انقلابی تبدیلیوں سے قبل وہ اہم فوٹوگرافرز جنہوں نے نامساعد حالات کے باوجود اپنی خود تصویریں کھینچ کر عوام کے سامنے پیش کیں۔ ان میں سے کچھ اہم فوٹوگرافرز کی کوششوں کا زیرنظر تحریر میں جائزہ لیا گیا ہے۔
٭نادار۔Nadar
فرانس سے تعلق رکھنے وا لے ''نادار''کا شمار دنیا کے اہم فوٹوگرافروں میں کیا جاتا ہے۔ نادار کا اصل نام ''گیسپرڈ فلیکس ٹورناچون'' تھا۔ وہ چھے اپریل اٹھارہ سو بیس کو پیرس میں پیدا ہوا اور تقریباً تمام عمر اسی شہر میں گزاری۔ نادار وہ پہلا فوٹوگرافر تھا جس نے اٹھارہ سو تریپن میں غبارے میں بیٹھ کر فضاء سے تصویریں اتاریں۔
اسی طرح نادار کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس نے تصاویر کھینچنے کے دوران پہلی مرتبہ مصنوعی روشنیوں کا استعمال کیا۔ نادار نے اٹھارہ سو پینسٹھ میں اپنی تصویر خود اس طرح کھینچی کہ اس نے ایک گول گھومنے والی کرسی پر بیٹھ کر تیس درجے کے بارہ مختلف زاویوں سے اپنی تصاویر اتاریں۔
اس طرح نادار نے نہ صرف اپنے پورے وجود کی ازخود تصاویر اتارنے کا منفرد کارنامہ انجام دیا، بل کہ بعدازاں ان تصاویر کو شارٹ فلم کی شکل بھی دی گئی، جس میں نادار تیزی سے گول گھومتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ نادار کی خود کی کھینچی ہوئی اس اولین ''سیلفی'' کو اس نے ''ریوالونگ'' یا ''گردش'' کا نام دیا تھا جو آج سے ڈیڑھ سو سال قبل کھینچی گئی اولین سیلفی تصویر کا اعزاز رکھتی ہے۔
٭مین رے۔ Man Ray
فنون لطیفہ کی مختلف اصناف میں شہرت رکھنے والے امریکی فوٹوگرافر مین رے کا شمار بھی اولین سیلفی تصویر اتارنے والوں میں کیا جاتا ہے۔ امریکی شہریت رکھنے کے باوجود مین رے کی زندگی کا بیشتر حصہ پیرس میں گزرا۔ مین رے جن کا اصل نام ''امانیول ریڈن ٹزکی'' تھا، اٹھارہ سو نوے میں فلاڈیلفیا میں پیدا ہوا۔
انیس سو اکتیس میں مین رے نے اپنے اسٹوڈیو میں اپنی سیلفی تصویر اتاری۔ اس تصویر میں وہ ایک کیمرے کا لینس درست کرتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے۔ یہ تصویر مین رے نے فوٹوگرافی کے مشکل ترین طریقۂ کار ''سولارائزیشن '' کے مطابق اتاری تھی، جس میں اسٹوڈیو کے ڈارک روم میں نیگیٹو کی شکل میں تصویر اتاری جاتی ہے، جسے بعدازاں ڈیولپ کرلیا جاتا ہے۔
فیشن انڈسٹری میں فوٹوگرافی کے ذریعے انقلابی تبدیلیوں کو رائج کرنے والے مین رے وہ فوٹوگرافر ہیں جنہیں سولارائزیشن طریقۂ کار کے ذریعے اولین ''سیلفی'' تصویر اتارنے کا اعزاز حاصل ہے۔
٭وی گی۔ Weegee
آرتھر فیلگ جو ''وی گی'' کی عرفیت سے شہرت رکھتے ہیں، ان کے بارے میں مشہور ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی میں تقریباً پندرہ سو کے قریب خود اپنی ہی تصویریں اتاریں۔ یوکرائن میں اٹھارہ سو نناوے میں پیدا ہونے والے وی گی بنیادی طور پر جرائم کی دنیا کے حوالے سے اخبارات کے لیے فر ی لانسر فوٹوگرافر کے طور پر خدمات انجام دیتے تھے۔
انہوں نے اپنی مشہور سیلفی تصویر انیس سو چھیالیس میں نیویارک کے ٹائم اسکوائر کے قریب واقع ''لائف مووی تھیٹر'' کے مرکزی گیٹ پر کھینچی تھی۔ اس سیلفی تصویر میں شیشے سے بنے ہوئے مرکزی دروازے پر ان کا عجیب و غریب عکس دکھائی دیتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ شیشہ مضحکہ خیز عکس دیکھنے کے لیے لگایا گیا تھا، جس کے سامنے کھڑے ہوکر کوئی بھی اپنا مضحکہ خیز عکس دیکھ کر محظوظ ہوسکتا تھا۔ تاہم دی گی کے ذہن رسا نے اپنے مضحکہ خیز عکس کو دیکھنے کے ساتھ ساتھ کیمرے کی آنکھ سے بھی محفوظ کرکے اپنا نام اولین سیلفی تصاویر اتارنے والے فوٹوگرافروں میں شامل کرلیا۔
وی گی کی یہ دل چسپ سیلفی ''مائی ریفلیکشن ان اے فورٹی سیکنڈاسٹریٹ مووی ٹرک مرر'' کے عنوان سے مشہور ہے۔
٭بیرنس ایبٹ۔Berenice Abbott
انیس سو تیس کی دہائی میں نیویارک شہر کی تعمیراتی سرگرمیوں کو ڈوکومنٹری کی شکل میں اپنے کیمرے میں قید کرنے والی بیرنس ایبٹ کا شمار بلیک اینڈ وائٹ تصاویر اتارنے کے حوالے سے صف اول کے فوٹوگرافروں میں کیا جاتا ہے۔ اٹھارہ سو اٹھانوے میں ریاست اوہائیو میں پیدا ہونے والی بیرنس ایبٹ فوٹوگرافی کے علاوہ مصنفہ، شاعرہ اور اداکارہ کی پہچان بھی رکھتی ہیں۔
بیرنس ایبٹ نے انیس سو تیس میں اپنے چہرے کی سیلفی تصویر اتاری تھی جو اس وقت ایک عجیب وغریب تصویر کی شکل میں موجود ہے۔ تاہم اس تصویر میں ان کی چمکتی ہوئی بلوریں آنکھیں خاص طور دیکھی جاسکتی ہیں۔
واضح رہے بیرنس ایبٹ کو فوٹوگرافی میں نت نئے تجربات کرنے کا شوق تھا، لہٰذا جب انہوں نے بیس سال بعد انیس سو پچاس میں اس تصویر کا عکس نکالا تو ڈیویلپنگ کے دوران انہوں نے تصویری کاغذ کو درمیان سے موڑ دیا، جس کے نتیجے میں ان کا چہرہ ہمیں اس سیلفی تصویر میں عجیب وغریب شکل میں نظر آتا ہے۔ بیرنس ایبٹ کی اس سیلفی تصویر کا نام ''پورٹریٹ آف دی آرٹسٹ ایز اے ینگ وومن'' ہے۔ بیرنس ایبٹ کو خواتین میں اولین سیلفی تصویر اتارنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
٭ سنڈی شرمین۔Cindy Sherman
دنیا کی چند منہگی ترین فوٹوگرافس کی خالق خاتون فوٹوگرافر سنڈی شرمین انیس سو چون میں نیو جرسی میں پیدا ہوئیں۔ سنڈی نے انیس سو ستتر میں اپنی ماڈلنگ کی تصاویر سیلفی کی صورت میں اتاریں۔ انہوں نے سیلفی تصاویر کی اس سیریز کو ''ان ٹائٹل فلم اسٹل'' کا عنوان دیا تھا۔
اس سیلفی سیریز میں سنڈی شرمین نے مختلف روپ دھار کر اپنی تصاویر اتاریں تھیں جن میں مصنف، ڈائریکٹر، میک اپ آرٹسٹ، ہیئراسٹائلسٹ، وارڈروب گرل، ماڈل گرل وغیرہ کے کردار شامل تھے۔ واضح رہے کہ اس سیریز کے باعث سنڈی شرمین کا شمار سیلفی تصاویر کو سیریز کی شکل میں کھینچ کر شائقین کے سامنے پیش کرنے والے اولین فوٹوگرافر میں کیا جاتا ہے۔
٭چک کولوز۔Chuck Close
انیس سو چالیس میں واشنگٹن میں پیدا ہونے والے چک کولوز وسیع کینوس پر بنائی گئی تخلیقات کے لیے مشہور ہیں۔ چک کولوز نہ صرف ایک عمدہ مصور کی حیثیت رکھتے ہیں، بل کہ گذشتہ چھے دہائیوں سے ان کا شمار نام ور فوٹوگرافروں میں بھی کیا جاتا ہے۔ چک نے انیس سو اڑسٹھ میں اپنے چہرے کی سیلفی تصویر اتاری تھی۔
اس تصویر میں چک کولوز گاڑی کے لائسنس یا چورکی تھانے میں کھینچی جانے والی تصویروں کی مانند نظر آرہے ہیں۔ چک کولوز نے اپنی اس سیلفی تصویر کا عنوان ''چک کولوز اسٹیڈی آف سیلف پورٹریٹ'' تجویز کیا تھا۔