سوئس کیس خط کے مندرجات پر اعتراض سماعت کل تک ملتوی

وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ میں وزیراعظم کی طرف سے دیا گیا اتھارٹی لیٹر بھی پیش کیا۔

وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ میں وزیراعظم کی طرف سے دیا گیا اتھارٹی لیٹر بھی پیش کیا۔ فوٹو فائل

این آر او عملدرآمد کیس میں حکومت کی جانب سے سوئس حکام کو لکھے گئے خط کے مندرجات پرسپریم کورٹ کا اعتراض ،سماعت کل تک ملتوی۔

جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے این آراو عملدرآمد کیس کی سماعت کی، دوران سماعت وزیرقانون فاروق نائیک نے روسٹرم پر وزیراعظم سے ملنے والا اختیار اور سوئس حکام کو لکھے گئے خط کا مسودہ پیش کیا، اس موقع پر عدالت نے سوئس حکام کو لکھے جانے والےخط کے بعض مندرجات پر اعتراض کیا۔

اس موقع پر جسٹس آصف کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ملک قیوم کے خط اور اس خط کے ریفرنس نمبر میں فرق ہے، مناسب ہوگا کہ خط میں مکمل ریفرنس نمبر لکھا جائے، انہوں نےواضح کیا کہ خط میں تمام سیاق وسباق لکھا جانا چاہئے، سماعت کےدوران وقفے میں ججزنے خط کے مسودے کا جائزہ لیتے ہوئے وفاقی وزیرقانون سے بھی صلاح مشورے کئے، اس موقع پر وزیرقانون فاروق ایچ نائیک نے سماعت ایک روز کےلئے ملتوی کرنے کی استدعا کی جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کردی۔


اس موقع پر پیپلز پارٹی کےرہنما اور وفاقی وزیر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسی صورت اداروں میں ٹکراؤ کا مرحلہ نہیں آنے دے گی۔

وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی مفاہمتی پالیسی سے ایک بار پھر افواہیں پھیلانے والوں کو مایوسی کا سامنا ہوا ہے۔

سابق وزیرقانون اور سینئر وکیل خالد رانجھا نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این آر او عمل درآمد کیس کا بہتر حل نکل آیا ہے، اب مسئلہ تقریباً حل ہوچکا ہے ۔

Recommended Stories

Load Next Story