چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف نے وزارت عظمی سے اگر 24 گھنٹے میں استعفیٰ نہ دیا تو آج بڑا اعلان کروں گا اب تو سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن محمد افضل بھی اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا ملک میں انتشار نہیں بلکہ عوام کی حکمرانی چاہتے ہیں، موجودہ حکمرانوں نے نگراں حکومت اور سابق چیف جسٹس کو اپنے ساتھ ملا کر دھاندلی کی اور الیکشن سے 2 روز قبل الیکشن کمشنر پنجاب کو تبدیل کردیا گیا اور پنجاب میں جعلی بیلٹ پیپرز چھپوا کر مسلم لیگ (ن) کے نمائندوں کے حوالے کر کے تاریخی دھاندلی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف دھاندلی کی شفاف تحقیقات سے خوفزدہ ہیں انہیں خوف تھا کہ اگر 4 حلقے کھول دیئے جائیں تو بھیت کھل جائے گا۔
اپنی شادی کے حوالے سے دیئے گئے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے شادی کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا، شادی کا بیان کا مطلب اپنی ذاتی خوشی تب تک نہیں مناؤں گا جب تک نیا پاکستان نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ظلم کا نظام رائج ہے اور 80 فیصد پاکستان میں سیورج کا نام نہیں، ملک میں اتنا ظلم ہو اور ہم خوشیاں منائیں یہ ممکن نہیں خوشیاں تب منائیں گے جب ظالموں کو اقتدار سے الگ کریں گے۔
جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جس انسان کے ضمیر کی قیمت وزارت ہو وہ کس طرح اسلام کی نمائندگی کر سکتا ہے۔