برآمدات بڑھانے کیلیے تیار کردہ ٹیکسٹائل پالیسی تاخیر کا شکار

گزشتہ پالیسی جون میں ختم ہوچکی، وفاقی وزیر نے 12جون کو نئی پالیسی جاری کرنیکا اعلان کیا تھا


Numainda Express August 25, 2014
ایک ماہ قبل مسودہ وفاقی کابینہ کو بجھوایا گیا تھا، منظوری نہ ہونے کی وجہ سے اجرا میں تاخیر ہوئی۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

ISLAMABAD: وفاقی حکومت کی طرف سے ملک کی ٹیکسٹائل برآمدات 26 ارب ڈالر تک بڑھانے کے لیے تیار کردہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی 2014-15 تاخیر کا شکار ہوگئی ہے جبکہ وفاقی وزیر ٹیکسٹائل انڈسٹری عباس خان آفریدی نے نئی ٹیکسٹائل پالیسی بارہ جولائی کو جاری کرنے کا اعلان کیا تھا کیونکہ گزشتہ ٹیکسٹائل پالیسی جون 2014 میں ختم ہوچکی ہے۔

وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ذرائع نے بتایا کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی 2014-15 کا مسودہ تیار کرکے ایک ماہ سے زائد عرصہ قبل وفاقی کابینہ کو بھجوایا گیا تھا لیکن ابھی تک وفاقی کابینہ کی طرف سے نئی ٹیکسٹائل پالیسی کے مسودے کی منظوری نہیں دی گئی جس کے باعث حکومت کی طرف سے نئی ٹیکسٹائل پالیسی کا علان نہیں کیا جاسکا ہے جبکہ رواں مالی سال 2014-15 کا دوسرا ماہ(اگست) بھی ختم ہونے کو ہے لیکن پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے احتجاجی جلسوں، مارچ اور دھرنوں سے پیدا ہونیوالی صورتحال کے باعث نئی ٹیکسٹائل پالیسی کا مسودہ وفاقی کابینہ سے منظور نہیں ہوسکا ہے کیونکہ تمام تر توجہ مذکورہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مرکوز ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں سالانہ دو ارب ڈالر اضافے کا ہدف تجویز کیا گیا ہے جبکہ اگلے پانچ سال کے دوران ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کو بڑھا کر 26 ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف تجویزکیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی مین ٹیکسٹائل سیکٹر کے فروغ اور خصوصاً ویلیو ایڈیشن کے فروغ کے لیے خصوصی اقدامات و مراعات تجویز کی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی میں ویلیو ایڈیشن و ایس ایم ای سیکٹر کے فروغ سمیت دیگر مراعات کے لیے اسی ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے جس کے تحت سہ ماہی بنیادوں پر فنڈز جاری کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کی موجودہ صورتحال کے باعث یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو ملنے والے جی ایس پی پلس کے فوائد بھی متاثر ہورہے ہیں کیونکہ ملک کی موجودہ صورتحال کے باعث کاروباریاں سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں اور خصوصاً ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار متاثر ہونے کی وجہ سے برآمدی آرڈرز متاثر ہورہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ سیاسی عدم استحکام کی صورتحال طول پکڑتی ہے تو اس سے نئی ٹیکسٹائل پالیسی کا اجرا مزید تاخیر ہونے کا خطرہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں