ہفتہ رفتہ روئی کی قیمتوں میں اضافہ بھاؤ 5650 روپے من تک پہنچ گئے
100روپے من اضافے سے پنجاب 5650، سندھ میں 5550 روپے، اسپاٹ ریٹ 50 روپے بڑھ کر 5450 روپے من ہوگئے
امریکا میں کپاس پیدا کرنے والے علاقوں میں خشک سالی کی اطلاعات، وسیع پیمانے پرکاٹن کے برآمدی آرڈرز دوبارہ موصول ہونے پرامریکی کاٹن مارکیٹس میں گزشتہ ہفتے رونما ہونے والی تیزی کے اثرات پاکستانی کاٹن مارکیٹس پر بھی مرتب ہوئے اور ہفتہ وار کاروبار کے دوران روئی کی قیمتوں میں نمایاں تیزی ریکارڈ کی گئی۔
اس رحجان کو دیکھتے ہوئے کاٹن کے بیوپاری کو توقع ہے کہ رواں ہفتے بھی بین الاقوامی اور مقامی سطح پرروئی کی قیمتوں میں تیزی کا تسلسل قائم رہے گا۔ ممبر کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) احسان الحق نے ''ایکسپریس '' کو بتایا کہ نیویارک کاٹن ایکس چینج بھی امریکی اور پاکستانی کاٹن مارکیٹس میں رونما ہونے تیزی کے زیراثر رہی جس کی وجہ سے نیویارک کاٹن ایکس چینج میں گزشتہ ہفتے اکتوبروعدہ پر روئی کے سودے گزشتہ 5 ماہ کی بلند ترین سطح پر کیے گئے اور اس رحجان سے روئی کے عالمی سرمایہ کاروں میں گزشتہ کچھ عرصے پائی جانیوالی اضطرابی کیفیت کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
روئی کی قیمت وتجارتی سرگرمیوں کے نئے رحجان کو مدنظررکھتے ہوئے توقع ہے کہ عالمی سرمایہ کار ایک پھربار متحرک ہوکرروئی کے کاروبارمیں اپنی سرمایہ کاری کے حجم میں اضافہ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے نیویارک کاٹن ایکس چینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 0.80 سینٹ فی پاؤنڈ اضافے کے ساتھ 74.90 سینٹ فی پاؤنڈ جبکہ اکتوبر ڈلیوری روئی کے سودے ریکارڈ 3.86 سینٹ (6.07 فیصد) اضافے کے ساتھ پچھلے 5 ماہ کی بلند ترین سطح 67.46 سینٹ فی پاؤنڈ تک پہنچ گئے جبکہ پاکستان میں روئی کی قیمتیں تقریباً 100 روپے اضافے کے ساتھ پنجاب میں 5 ہزار 650 روپے جبکہ سندھ میں 5 ہزار 550 روپے فی من تک پہنچ گئے جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 50 روپے فی من اضافے کے ساتھ 5 ہزار 450 روپے فی من تک پہنچ گئے۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے کچھ عرصے کے دوران پھٹی کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی کے باعث سندھ اور پنجاب کے بیشتر کاشت کاروں میں پھٹی کی چنائی کا عمل معطل کر دیا ہے جس کے باعث کچھ جننگ فیکٹریوں نے فی الحال اپنی فیکٹریاں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں دوبارہ تیزی کا رجحان سامنے آنے سے پھٹی کی آمد بہتر ہونے سے مذکورہ جننگ فیکٹریاں دوبارہ آپریشنل ہو سکتی ہیں۔
احسان الحق نے بتایا کہ بھارت نے کاٹن ورلڈ میں چین کی اجارہ داری ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کاٹن ائیر2014-15 کے دوران دنیا بھر میں سب سے زیادہ کپاس پیدا کرنے کا اعلان کیا ہے اور کاٹن ایسوسی ایشن آف انڈیا(سی اے آئی) کی جانب سے 2014-15 کیلیے جاری ہونیوالے اولین پیداواری اعداد وشمار کے مطابق 2014-15 کے دوران بھارت میں ریکارڈ 11.70 ملین ہیکٹر رقبے پر کپاس کاشت کی جائیگی جس سے متوقع طور پر 39.63 ملین (170 کلوگرام) روئی کی بیلز (6.74 ملین ٹن) کپاس پیدا ہونے کا امکان ہے جو کہ 2014-15 کے دوران کسی بھی ایک ملک میں پیدا ہونیوالی سب سے زیادہ کپاس ہوگی جبکہ اس سے قبل سب سے زیادہ کپاس پیدا کرنے کا اعزاز چین کو حاصل رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یونائیٹڈ اسٹیٹس ڈپارٹمنٹ آف ایکریکلچر (یوایس ڈی اے) کی جانب سے جاری ہونیوالی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 2014-15 کے دوران چین میں 6.42 ملین ٹن روئی کی پیداوار متوقع ہے جبکہ فیڈرل کاٹن کمیٹی آف پاکستان کی جانب سے پاکستان میں 2014-15 کے دوران پاکستان میں 2.567 ملین ٹن کپاس پیداہونے کا پیداواری ہدف مقرر کیا گیا جس کہ حاصل ہونے کے بظاہر کوئی امکانات نظر نہیں آ رہے۔
اس رحجان کو دیکھتے ہوئے کاٹن کے بیوپاری کو توقع ہے کہ رواں ہفتے بھی بین الاقوامی اور مقامی سطح پرروئی کی قیمتوں میں تیزی کا تسلسل قائم رہے گا۔ ممبر کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) احسان الحق نے ''ایکسپریس '' کو بتایا کہ نیویارک کاٹن ایکس چینج بھی امریکی اور پاکستانی کاٹن مارکیٹس میں رونما ہونے تیزی کے زیراثر رہی جس کی وجہ سے نیویارک کاٹن ایکس چینج میں گزشتہ ہفتے اکتوبروعدہ پر روئی کے سودے گزشتہ 5 ماہ کی بلند ترین سطح پر کیے گئے اور اس رحجان سے روئی کے عالمی سرمایہ کاروں میں گزشتہ کچھ عرصے پائی جانیوالی اضطرابی کیفیت کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
روئی کی قیمت وتجارتی سرگرمیوں کے نئے رحجان کو مدنظررکھتے ہوئے توقع ہے کہ عالمی سرمایہ کار ایک پھربار متحرک ہوکرروئی کے کاروبارمیں اپنی سرمایہ کاری کے حجم میں اضافہ کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے نیویارک کاٹن ایکس چینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 0.80 سینٹ فی پاؤنڈ اضافے کے ساتھ 74.90 سینٹ فی پاؤنڈ جبکہ اکتوبر ڈلیوری روئی کے سودے ریکارڈ 3.86 سینٹ (6.07 فیصد) اضافے کے ساتھ پچھلے 5 ماہ کی بلند ترین سطح 67.46 سینٹ فی پاؤنڈ تک پہنچ گئے جبکہ پاکستان میں روئی کی قیمتیں تقریباً 100 روپے اضافے کے ساتھ پنجاب میں 5 ہزار 650 روپے جبکہ سندھ میں 5 ہزار 550 روپے فی من تک پہنچ گئے جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ 50 روپے فی من اضافے کے ساتھ 5 ہزار 450 روپے فی من تک پہنچ گئے۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے کچھ عرصے کے دوران پھٹی کی قیمتوں میں غیر معمولی کمی کے باعث سندھ اور پنجاب کے بیشتر کاشت کاروں میں پھٹی کی چنائی کا عمل معطل کر دیا ہے جس کے باعث کچھ جننگ فیکٹریوں نے فی الحال اپنی فیکٹریاں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں دوبارہ تیزی کا رجحان سامنے آنے سے پھٹی کی آمد بہتر ہونے سے مذکورہ جننگ فیکٹریاں دوبارہ آپریشنل ہو سکتی ہیں۔
احسان الحق نے بتایا کہ بھارت نے کاٹن ورلڈ میں چین کی اجارہ داری ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کاٹن ائیر2014-15 کے دوران دنیا بھر میں سب سے زیادہ کپاس پیدا کرنے کا اعلان کیا ہے اور کاٹن ایسوسی ایشن آف انڈیا(سی اے آئی) کی جانب سے 2014-15 کیلیے جاری ہونیوالے اولین پیداواری اعداد وشمار کے مطابق 2014-15 کے دوران بھارت میں ریکارڈ 11.70 ملین ہیکٹر رقبے پر کپاس کاشت کی جائیگی جس سے متوقع طور پر 39.63 ملین (170 کلوگرام) روئی کی بیلز (6.74 ملین ٹن) کپاس پیدا ہونے کا امکان ہے جو کہ 2014-15 کے دوران کسی بھی ایک ملک میں پیدا ہونیوالی سب سے زیادہ کپاس ہوگی جبکہ اس سے قبل سب سے زیادہ کپاس پیدا کرنے کا اعزاز چین کو حاصل رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یونائیٹڈ اسٹیٹس ڈپارٹمنٹ آف ایکریکلچر (یوایس ڈی اے) کی جانب سے جاری ہونیوالی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق 2014-15 کے دوران چین میں 6.42 ملین ٹن روئی کی پیداوار متوقع ہے جبکہ فیڈرل کاٹن کمیٹی آف پاکستان کی جانب سے پاکستان میں 2014-15 کے دوران پاکستان میں 2.567 ملین ٹن کپاس پیداہونے کا پیداواری ہدف مقرر کیا گیا جس کہ حاصل ہونے کے بظاہر کوئی امکانات نظر نہیں آ رہے۔