کیا اسمارٹ فون بچوں کو بے حس بنا رہے ہیں
آج کل نوعمر لوگ دوسروں کے جذبات کو بھی موبائل فون کی اسکرین کے ذریعے ہی سمجھتے ہیں اور اپنے جذبات کا اظہار بھی۔۔۔
جب آپ ٹیکسٹ میسج کے ذریعے کسی سے محو گفتگو ہوں تو خوشی یا غم کا اظہار کیسے کرتے ہیں؟
یقیناً آپ بھی الفاظ کے ساتھ ساتھ ان گول ننھے ننھے کارٹون چہروں کا استعمال کرتے ہیں جو مسکراہٹ، پریشانی اور دیگر جزبات کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں اور جنھیں عام الفاظ میں ایموشن کا نام دیا جاتا ہے۔ سائنسدانوں نے ایک تازہ تحقیق میں معلوم کیا ہے کہ آج کل نوعمر لوگ موبائل فون کے ذریعے رابطوں میں اس قدر مصروف ہے کہ وہ دوسروں کے جذبات کو بھی موبائل فون کی اسکرین کے ذریعے ہی سمجھتے ہیں اور اپنے جذبات کا اظہار بھی موبائل فون کے ذریعے ہی کرتے ہیں جس کی وجہ سے حقیقی زندگی میں لوگوں کے جذبات کو سمجھنے اور اظہار کی صلاحیت متاثر ہورہی ہے۔
یہ نتائج 11 سے 12 سال کے بچوں پر تحقیق میں سامنے آئے جنھیں تصویروں میں لوگوں کے جذبات پہچاننے کا ٹیسٹ دیا گیا تھا۔ بچوں کو 48 تصاویر دکھائی گئیں جن میں خوشی، افسردگی، غصہ، ناراضگی اور خوف جیسے جذبات دکھائے گئے تھے، انھیں وڈیوز دکھا کر اداکاروں کے جذبات پہچاننے کو بھی کہا گیا۔ جن بچوں کو پانچ دن کے لیے موبائل فون، کمپیوٹر اور ٹی وی سے دور رکھا گیا تھا ان کی انسانی جذبات کو پہچاننے کی صلاحیت عام بچوں سے نمایاں طور پر بہتر پائی گئی۔ ڈیجیٹل آلات سے دوری سے پہلے ان کی غلطیاں 14 تھیں جب کہ بعد میں یہ صرف 9 رہ گئیں۔
یقیناً آپ بھی الفاظ کے ساتھ ساتھ ان گول ننھے ننھے کارٹون چہروں کا استعمال کرتے ہیں جو مسکراہٹ، پریشانی اور دیگر جزبات کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں اور جنھیں عام الفاظ میں ایموشن کا نام دیا جاتا ہے۔ سائنسدانوں نے ایک تازہ تحقیق میں معلوم کیا ہے کہ آج کل نوعمر لوگ موبائل فون کے ذریعے رابطوں میں اس قدر مصروف ہے کہ وہ دوسروں کے جذبات کو بھی موبائل فون کی اسکرین کے ذریعے ہی سمجھتے ہیں اور اپنے جذبات کا اظہار بھی موبائل فون کے ذریعے ہی کرتے ہیں جس کی وجہ سے حقیقی زندگی میں لوگوں کے جذبات کو سمجھنے اور اظہار کی صلاحیت متاثر ہورہی ہے۔
یہ نتائج 11 سے 12 سال کے بچوں پر تحقیق میں سامنے آئے جنھیں تصویروں میں لوگوں کے جذبات پہچاننے کا ٹیسٹ دیا گیا تھا۔ بچوں کو 48 تصاویر دکھائی گئیں جن میں خوشی، افسردگی، غصہ، ناراضگی اور خوف جیسے جذبات دکھائے گئے تھے، انھیں وڈیوز دکھا کر اداکاروں کے جذبات پہچاننے کو بھی کہا گیا۔ جن بچوں کو پانچ دن کے لیے موبائل فون، کمپیوٹر اور ٹی وی سے دور رکھا گیا تھا ان کی انسانی جذبات کو پہچاننے کی صلاحیت عام بچوں سے نمایاں طور پر بہتر پائی گئی۔ ڈیجیٹل آلات سے دوری سے پہلے ان کی غلطیاں 14 تھیں جب کہ بعد میں یہ صرف 9 رہ گئیں۔