لیاقت آباد میں غیر قانونی رکشا اسٹینڈز سے ٹریفک جام ہونے لگا سڑکوں پر تجاوزات قائم
غریب آباد جانیوالی شارع پر رکشا اسٹینڈ قائم ہوگیا، الاعظم اسکوائر کے نیچے رینٹ اے کار شوروم مالکان نے فٹ پاتھوں۔۔۔
لیاقت آباد میں چنگی چی رکشا اسٹینڈز ٹریفک جام کا باعث بن گئے ہیں سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات اور گاڑیوں کی پارکنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے۔
بلدیاتی اداروں، ٹریفک پولیس اور علاقہ پولیس کی مجرمانہ غفلت کے باعث ٹریفک حادثات میں اضافہ ہوگیا، تفصیلات کے مطابق شہر بھر میں چنگی چی اور سی این جی رکشا اسٹینڈوں سے ٹریفک کی روانی میں خلل پڑرہا ہے، سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات اور گاڑیوں کی غلط پارکنگ نے عام شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے بلدیاتی ادارے آئے دن تجاوزات کے خلاف نمائشی کارروائیاں کرتے ہیں بعدازاں بلدیاتی اداروں کے اہلکاروں سے مک مکا کے بعد دوبارہ تجاوزات قائم کرلی جاتی ہیں۔
لیاقت آباد 10 نمبر انڈر پاس کے قریب سے غریب آباد جانے والی شارع پر ایک جانب چنگی چی رکشا اسٹینڈ نے جگہ گھیر لی ہے دوسری جانب الاعظم اسکوائر کے نیچے قائم رینٹ اے کار کے شوروم کی گاڑیاں فٹ پاتھوں پر کھڑی کردی جاتی ہیں جس کے باعث شہریوںکو سڑک پر چلنا پڑرہا ہے اور ٹریفک حادثات معمول بن گئے ہیں، علاقہ مکینوں کے مطابق شام 5 بجے سے رات 9 بجے تک اس مقام پر ٹریفک کی روانی متاثر رہتی ہے اور پیدل چلنے والوں کو فٹ پاتھ پر گاڑیاں کھڑی ہونے کی وجہ سے سڑک سے گزرنا پڑتا ہے۔
چنگ چی رکشے چلانے والے ڈرائیور ٹریفک قوانین سے آگاہ نہیں ہیں ٹریفک پولیس کی رشوت خوری سے یہ معاملہ چل رہا ہے ، چنگی چی رکشا چلانے والے ڈرائیور اکثر پیدل چلنے والے افراد کو زخمی کردیتے ہیں، بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ انسداد تجاوزات کو یہ غیر قانونی چنگ چی اسٹینڈ نظر آتے ہیں اور نہ ہی الاعظم اسکوائر کے نیچے فٹ پاتھوں پر کھڑی گاڑیاں دکھائی دیتی ہیں جن کے باعث راہ گیر خواتین ، بچوں اور بزرگوں کو سڑک سے گزر کر پیدل چلنا پڑتا ہے آئے دن اس مقام پر حادثات معمول بن گئے ہیں۔
مکینوں نے اس حوالے سے لیاقت آباد ٹاؤن آفس میں کئی بار شکایت درج کرائیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی اداروں اور ٹریفک پولیس کو مبینہ طور پر معقول معاوضہ ملتا ہے جس کے باعث گاڑیاں فٹ پاتھوں پر کھڑی کی جاتی ہیں اور سڑک پر چنگ چی رکشا اسٹینڈ قائم ہے۔
بلدیاتی اداروں، ٹریفک پولیس اور علاقہ پولیس کی مجرمانہ غفلت کے باعث ٹریفک حادثات میں اضافہ ہوگیا، تفصیلات کے مطابق شہر بھر میں چنگی چی اور سی این جی رکشا اسٹینڈوں سے ٹریفک کی روانی میں خلل پڑرہا ہے، سڑکوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات اور گاڑیوں کی غلط پارکنگ نے عام شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے بلدیاتی ادارے آئے دن تجاوزات کے خلاف نمائشی کارروائیاں کرتے ہیں بعدازاں بلدیاتی اداروں کے اہلکاروں سے مک مکا کے بعد دوبارہ تجاوزات قائم کرلی جاتی ہیں۔
لیاقت آباد 10 نمبر انڈر پاس کے قریب سے غریب آباد جانے والی شارع پر ایک جانب چنگی چی رکشا اسٹینڈ نے جگہ گھیر لی ہے دوسری جانب الاعظم اسکوائر کے نیچے قائم رینٹ اے کار کے شوروم کی گاڑیاں فٹ پاتھوں پر کھڑی کردی جاتی ہیں جس کے باعث شہریوںکو سڑک پر چلنا پڑرہا ہے اور ٹریفک حادثات معمول بن گئے ہیں، علاقہ مکینوں کے مطابق شام 5 بجے سے رات 9 بجے تک اس مقام پر ٹریفک کی روانی متاثر رہتی ہے اور پیدل چلنے والوں کو فٹ پاتھ پر گاڑیاں کھڑی ہونے کی وجہ سے سڑک سے گزرنا پڑتا ہے۔
چنگ چی رکشے چلانے والے ڈرائیور ٹریفک قوانین سے آگاہ نہیں ہیں ٹریفک پولیس کی رشوت خوری سے یہ معاملہ چل رہا ہے ، چنگی چی رکشا چلانے والے ڈرائیور اکثر پیدل چلنے والے افراد کو زخمی کردیتے ہیں، بلدیہ عظمیٰ کے محکمہ انسداد تجاوزات کو یہ غیر قانونی چنگ چی اسٹینڈ نظر آتے ہیں اور نہ ہی الاعظم اسکوائر کے نیچے فٹ پاتھوں پر کھڑی گاڑیاں دکھائی دیتی ہیں جن کے باعث راہ گیر خواتین ، بچوں اور بزرگوں کو سڑک سے گزر کر پیدل چلنا پڑتا ہے آئے دن اس مقام پر حادثات معمول بن گئے ہیں۔
مکینوں نے اس حوالے سے لیاقت آباد ٹاؤن آفس میں کئی بار شکایت درج کرائیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی اداروں اور ٹریفک پولیس کو مبینہ طور پر معقول معاوضہ ملتا ہے جس کے باعث گاڑیاں فٹ پاتھوں پر کھڑی کی جاتی ہیں اور سڑک پر چنگ چی رکشا اسٹینڈ قائم ہے۔