لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرنےسے متعلق شہری کی درخواست خارج کردی
درخواست گزار سانحہ ماڈل ٹاؤن کا متاثرہ فریق نہیں اس لئے درکواست مسترد کی جاتی ہے، لاہور ہائی کورٹ
ہائی کورٹ نے ایڈیشنل سیشن کورٹ کے حکم کے تحت سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج کرنے سے متعلق دائر درخواست خارج کردی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ میں ایک شہری زبیر نیازی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ پولیس ایڈیشنل سیشن کورٹ کے حکم کے باوجود سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج نہیں کررہی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو مقدمے کے اندراج کا حکم جاری کرے، وکیل استغاثہ کی جانب سے درخواست کے خلاف دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار سانحہ ماڈل ٹاؤن کا فریق نہیں اس لئے اس درخواست کو مسترد کردیا جائے۔ عدالت عالیہ نے فریقین کا موقف سننے کے بعد دخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں اس لئے اس درخواست سے متعلق ماتحت عدلیہ کا فیصلہ برقراررکھا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ ایڈیشنل سیشن عدالت نے ادارہ منہاج القرآن کی درخواست پر پولیس کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت 21 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
لاہور ہائی کورٹ میں ایک شہری زبیر نیازی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی کہ پولیس ایڈیشنل سیشن کورٹ کے حکم کے باوجود سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج نہیں کررہی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ پولیس کو مقدمے کے اندراج کا حکم جاری کرے، وکیل استغاثہ کی جانب سے درخواست کے خلاف دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار سانحہ ماڈل ٹاؤن کا فریق نہیں اس لئے اس درخواست کو مسترد کردیا جائے۔ عدالت عالیہ نے فریقین کا موقف سننے کے بعد دخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں اس لئے اس درخواست سے متعلق ماتحت عدلیہ کا فیصلہ برقراررکھا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ ایڈیشنل سیشن عدالت نے ادارہ منہاج القرآن کی درخواست پر پولیس کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سمیت 21 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔