نوازشریف کی موجودگی میں دھاندلی کی شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتیعمران خان

سپریم کورٹ نے شاہراہ دستور کو خالی کرانے کا حکم دیا ہے لیکنعدالتی حکم ہم پرنافذ نہیں ہوتا، چیئرمین تحریک انصاف


ویب ڈیسک August 26, 2014
افضل خان کے بیان کے بعد نوازشریف اخلاقی جواز کھو چکے ہیں، عمران خان ۔ فوٹو: فائل

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں کہ ہم چاہتے ہیں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات ہو لیکن نوازشریف کی موجودگی میں دھاندلی کی شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتی۔

بھارتی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ 11 مئی 2013 کو ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے تمام ریکارڈ توڑے گئے کیونکہ جمہوریت صرف انتخابات میں نہیں، دنیا بھر کے آمر انتخابات کراتے ہیں لیکن اس سے ملک میں جمہوریت نہیں آتی، جمہوریت صاف اور شفاف انتخابات سے ہی آتی ہے۔ ہم چاہتے ہیں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات ہو اور اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس سلسلے میں ہماری جدوجہد کو 14 ماہ ہوگئے اور 2 ہزار ایک سو صفحات پرمشتمل وائٹ پیپر جاری کیا۔ نوازشریف کی موجودگی میں دھاندلی کی شفاف تحقیقات نہیں ہوسکتی۔ نوازشریف مستعفی ہوجائیں اور تحقیقات تک مسلم لیگ (ن)میں سے کسی دوسرے شخص کو وزیراعظم بنایا جائے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ سابق ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن افضل خان کے بیان کے بعد نوازشریف اخلاقی جواز کھوچکے ہیں۔ جمہوری ملکوں میں اس قسم کے بیانات کے بعد سپریم کورٹ نئے انتخابات کا اعلان کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے شاہراہ دستور کو خالی کرانے کا حکم دیا ہے، ہم شاہراہ دستورپرنہیں، اس لئے عدالتی حکم ہم پرنافذ نہیں ہوتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں