مورتیاں اسمگلنگ کیس چند روز میں اہم پیش رفت کا امکان

آثار قدیمہ کے ماہرین کی جانب سے مورتیوں کا جائزہ لینے کا سلسلہ جاری


ایکسپریس July 12, 2012
اثار قدیمہ کے ماہرین کی طرف سے مورتیوں کا جائزہ لینے کا سلسلہ جاری، مورتیوں سے متعلق جلد ہی حتمی رپورٹ پیش کردی جائیگی، فوٹو رائٹرز

گندھارا تہذیب سے تعلق رکھنے والی ہزاروں برس قدیم مورتیوں اور نادر مجسموں کا معائنہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے بدھ کو بھی جاری رکھا ، امکان ہے کہ آئندہ ایک دو روز میں حتمی رپورٹ پیش کردی جائے گی ، دوسری جانب گرفتار ملزمان سے تفتیش کی جارہی ہے ، چند روز میں اہم پیش رفت کی امید ہے۔

تفصیلات کے مطابق 5 اور 6 جولائی کی درمیانی شب پولیس نے کورنگی سنگر چورنگی پر حساس اداروں کے ساتھ مل کر کارروائی کرتے ہوئے کنٹینر سے ہزاروں برس قدیم گندھارا تہذیب سے تعلق رکھنے والی نادر و نایاب مورتیاں برآمد کرکے اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنادی تھی ، پولیس نے 2 ملزمان کو گرفتار کیا جن کی نشاندہی پر ابراہیم حیدری میں ایک گودام پر چھاپہ مار کر مزید مجسمے اور مورتیاں برآمد کیں تھی ، پولیس نے مرکزی ملزمان کے بھائی عاطف بٹ کو بھی گلشن اقبال سے گرفتار کرلیا ،

عوامی کالونی تھانے کے ایس ایچ او جاوید بروہی نے ایکسپریس کو بتایا کہ گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے اور کیس میں آئندہ چند روز میں اہم پیش رفت کا امکان ہے ، انھوں نے مزید بتایا کہ آثار قدیمہ کے ماہرین کی جانب سے مورتیوں اور مجسموں کا معائنہ جاری ہے اور بدھ کو بھی ماہرین کی ٹیم نے تھانے میں اپنا کام جاری رکھا ، جاوید بروہی کا کہنا تھا کہ ماہرین کے مطابق آئندہ ایک دو روز میں مورتیوں سے متعلق حتمی رپورٹ پیش کردی جائے گی جس میں مورتیوں کی صحیح مالیت کا بھی اندازہ لگایا جاسکے گا،

علاوہ ازیں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی حلیم احمد نے مورتیاں اسمگل کرنے کے الزام میں گرفتار کنٹینر ڈرائیورظفرعلی،کلینر آصف مجید اورگودام کے مالک کے بھائی طاہر قیوم بٹ کو مزید تفتیش کیلیے15جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیدیا، بدھ کو تھانہ عوامی کالونی کے سب انسپکٹر نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار ڈرائیور اور کلینر کی نشاندہی پر ملزم طاہر قیوم بٹ کو گرفتارکیا ہے اور مزید تفتیش کرنی ہے اور دس روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی تاہم فاضل عدالت نے پانچ روز کے جسمانی ریمانڈ منظور کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں