فلم ’’پی کے‘‘ کا پوسٹر حکومتی پینل سے منظور شدہ ہے عامر خان کا عدالت میں جواب
پوسٹرکو حکومت کی پبلسٹی اسکریننگ کمیٹی کی جانب سے منظوری کے بعد جاری کیا گیا،عامرخان اورفلم ہدایت کارکا عدالت میں جواب
PESHAWAR:
بالی ووڈ کے مسٹرپرفکیٹ عامر خان نے اپنی نئی آنے والی فلم ''پی کے'' کے متنازعہ برہنہ پوسٹر سے متعلق عدالت میں جواب جمع کرا دیا ہے۔
عامر خان اور فلم کے ڈائریکٹر راج کمار ہیرانی کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے جانے والے جواب میں کہا گیا ہے کہ پوسٹر کو حکومت کی پبلسٹی اسکریننگ کمیٹی کی جانب سے منظوری کے بعد باضابطہ طور پر جاری کیا گیا، جواب میں کہا گیا کہ پبلسٹی اسکریننگ کمیٹی نے پوسٹر کا مکمل جائزہ لینے کے بعد منظوری دی ہے جس کے بعد درخواست گزار کی جانب سے پوسٹر کو فحش اور غیر اخلاقی قرار دینا درست نہیں لہذا درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کیا جائے۔
عامر خان اور فلم ڈائریکٹر کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ فلم کے خلاف درخواست قبل از وقت ہے کیوں کہ ابھی تک فلم کی شوٹنگ ہی مکمل نہیں ہوئی لہذا فلم مکمل ہونے سے پہلے کوئی نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کی جانب سے پوسٹر کے خلاف کیس مضحکہ خیز ہے کیوں کہ اس طرح کے معاملات دیکھنے کےلئے ایک کمیٹی پہلے ہی موجود ہے ۔
عدالت نے کیس کی سماعت 27 اگست تک ملتوی کرتےہوئے درخواست گزار کے وکیل کو مزید ٹھوس شواہد پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
بالی ووڈ کے مسٹرپرفکیٹ عامر خان نے اپنی نئی آنے والی فلم ''پی کے'' کے متنازعہ برہنہ پوسٹر سے متعلق عدالت میں جواب جمع کرا دیا ہے۔
عامر خان اور فلم کے ڈائریکٹر راج کمار ہیرانی کی جانب سے عدالت میں جمع کرائے جانے والے جواب میں کہا گیا ہے کہ پوسٹر کو حکومت کی پبلسٹی اسکریننگ کمیٹی کی جانب سے منظوری کے بعد باضابطہ طور پر جاری کیا گیا، جواب میں کہا گیا کہ پبلسٹی اسکریننگ کمیٹی نے پوسٹر کا مکمل جائزہ لینے کے بعد منظوری دی ہے جس کے بعد درخواست گزار کی جانب سے پوسٹر کو فحش اور غیر اخلاقی قرار دینا درست نہیں لہذا درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کیا جائے۔
عامر خان اور فلم ڈائریکٹر کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ فلم کے خلاف درخواست قبل از وقت ہے کیوں کہ ابھی تک فلم کی شوٹنگ ہی مکمل نہیں ہوئی لہذا فلم مکمل ہونے سے پہلے کوئی نتیجہ اخذ نہیں کیا جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ درخواست گزار کی جانب سے پوسٹر کے خلاف کیس مضحکہ خیز ہے کیوں کہ اس طرح کے معاملات دیکھنے کےلئے ایک کمیٹی پہلے ہی موجود ہے ۔
عدالت نے کیس کی سماعت 27 اگست تک ملتوی کرتےہوئے درخواست گزار کے وکیل کو مزید ٹھوس شواہد پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔