حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا نیا معاہدہ طے پا گیا
مصر کی کوششوں بالآخر رنگ لے آئیں؛ حماس اور اسرائیل طویل جنگ بندی کا نیا معاہدہ طے پا گیا ہے جس کا باضابطہ اعلان فلسطینی صدر محمود عباس نے ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب کےدوران کیا۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے راملہ میں ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب کے دوران جنگ بندی کے معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مصر کے تعاون سے فلسطین اور اسرائیل کے درمیان مستقل جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے جس کا آغاز آج ہی سے ہوگا۔ دوسری جانب اسرائیل نے بھی مستقل امن معاہدے کی تصدیق کردی ہے۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ ایک فلسطینی مذاکرات کار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ معاہدے میں غزہ کی شرائط مان لی گئی ہیں۔ مذاکرات کار کا کہنا تھا کہ 48 گھنٹوں کی تیزرفتا ر شٹل ڈپلومیسی کے نتیجے میں معاہدہ طے پایا جب کہ اس دوران فریقین اور مصری مصالحت کاروں نے بھرپور کام کیا جسے انہوں نے حماس کی فتح قراردیا۔
دوسری جانب اسرائیلی طیاروں نے حملوں کے 50 ویں دن ایک بار پھر غزہ پر بمباری کی جس میں 6 فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی طیاروں نے نصیر اور الباشہ میں 2عمارتوں کو نشانہ بنایا جب کہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کی جانب سے فائر کیا گیا راکٹ تل ابیب کے قریب اشکلون میں گرا جس کے نتیجے میں 21 افراد زخمی ہوگئے۔
واضح رہے کہ 8 جولائی سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں 2ہزار 135 سے زائد فلسطینی شہید جب کہ ہزاروں زخمی ہوئے جب کہ اس دوران حماس کی جانب سے فائر کئے گئے راکٹ حملوں میں 67 اسرائیلی بھی مارے گئے جس میں زیادہ تعداد صیہونی فوجیوں کی تھی۔