مرکزی بینک کی سٹے بازوں کو وارننگ سے ڈالر کی قدر 12 روپے گرگئی

مرکزی بینک کو دو بینکوں کی جانب سے ڈالر میں سٹے بازی اور قدر میں مصنوعی اضافے کی شکایات موصول ہوئی تھی، ذرائع

مرکزی بینک کو دو بینکوں کی جانب سے ڈالر میں سٹے بازی اور قدر میں مصنوعی اضافے کی شکایات موصول ہوئی تھی، ذرائع فوٹو: اے ایف پی/فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حرکت میں آنے اور جاری کردہ ہدایات پر تجارتی بینکوں کے عمل درآمد کی وجہ سے دوہفتوں کے طویل دورانیے کے بعد منگل کو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی تنزلی رک گئی اور انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی نسبت ڈالر کی قدر 1.2 روپے کی کمی سے 101.50 روپے ہوگئی۔


اس کمی کے اثرات اوپن کرنسی مارکیٹ پر بھی مرتب ہوئے جہاں ڈالر کی قدر 90 پیسے کی کمی سے 101.50 روپے کی سطح پر آگئی۔ ذرائع نے بتایا کہ مرکزی بینک کو دو بینکوں کی جانب سے ڈالر میں سٹے بازی اور قدر میں مصنوعی اضافے کی شکایات موصول ہوئی تھی جس پر مرکزی بینک نے سٹے بازی میں ملوث بینکوں کو وارننگ جاری کردی تھیں۔

ایکس چینج ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ جمعہ سے مڈل ایسٹ کی ہفتہ وار تعطیلات اور پیر 31 اگست کو نیویارک مارکیٹ بند ہونے کی وجہ سے ملک میں ڈالر کے ذخائر سرپلس ہوجائیں گے اور ڈالر کی قدر میں نمایاں کمی ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کی سخت ہدایات کے بعد منگل کو بینکوں نے ڈالرکے ذخائر ہولڈ کرنے کے بجائے سپلائی بلارکاوٹ بحال رکھی جس کے روپے کی قدر پر مثبت اثرات مرتب ہوئے۔
Load Next Story