بلدیہ عظمیٰ کے تحت ڈنگی اور کانگو وائرس کے خاتمے کی مہم شروع

ایک ماہ کی مہم کے دوران 30 گاڑیاں روزانہ جراثیم کش اسپرے کریں گی، تمام ضروری وسائل استعمال کیے جائیں گے


Staff Reporter August 27, 2014
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر رؤف اختر فاروقی وبائی امراض سے بچاؤ کے لیے اسپرے مشین چلا کر خصوصی جراثیم کش مہم کا افتتاح کررہے ہیں۔ فوٹو : ایکسپریس

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی ہدایت پر بلدیہ عظمیٰ کراچی نے شہر میں ڈنگی و کانگو وائرس کے خاتمے کیلیے ایک ماہ کی خصوصی مہم شروع کردی ہے۔

اس دوران 30 گاڑیاں روزانہ کی بنیاد پر جراثیم کش اسپرے کریں گی ،دیگر احتیاطی تدابیر اور اقدامات بھی کیے جائیں گے جس کے تحت شہر کے مختلف تالابوں، نالو ں اور جہاں جہاں پانی کھڑا ہو وہاں ایک لاکھ سے زائد گپی مچھلیوں کو چھوڑا جائے گا جو مچھروں کے انڈوں کے خاتمے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی رؤ ف اختر فاروقی نے منگل کی شام صدر میں خصوصی مہم کا افتتاح کیا، اس سے قبل محکمہ صحت اور میونسپل سروسز کے افسران کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ ڈنگی، کانگو اور دیگر بیماریوں کے جراثیم کے خاتمے کیلیے بلدیہ عظمیٰ کراچی جس مہم کا آج آغاز کررہی ہے وہ ان بیماریوں کے خاتمے تک جاری رہے گی اگر ضرورت محسوس ہوگی تو ایک ماہ کے بعد اس مہم میں مزید توسیع کردی جائیگی۔

انھوں نے کہا کہ سابق صدرمملکت آصف علی زرداری نے اس کا نوٹس لیا ہے کہ شہر میں متعدی بیماریوں کے جراثیم پائے جارہے ہیں لہٰذا کسی بڑے حادثے سے قبل ہی کے ایم سی اس کے سدباب کیلیے فوری اقدامات کرے، ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ شہر میں وبائی امراض کے خاتمے کیلیے مہم کا فوری طور پر شروع کرنا انتہائی ضروری ہوگیا ہے گوکہ کے ایم سی کے پاس وسائل کم ہیں تاہم شہریوں کو جراثیم کی زد میں نہیں چھوڑا جاسکتا لہٰذا اس کے لیے تمام ضروری وسائل مہیا کیے جائیں گے اور شہر بھر میں جراثیم کے خاتمے تک یہ مہم جاری رکھی جائے گی۔

انھوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی ایسی حکمت عملی اختیار کرے جس کے تحت اس مہم کے فوری اور طویل المیعاد فوائد حاصل ہوں اس کیلیے تمام متعلقہ محکمے اشتراک عمل سے بہتر نتائج پر توجہ مرکوز کریں، انھوں نے ہدایت کی کہ پارکوں، کھلی جگہوں، کچرا کنڈیوں اور ندی نالوں میں اسپرے کیا جائے اور جراثیم کش ادویات ڈالی جائیں تاکہ ان مقامات پر جراثیم کی افزائش کے عمل کو ہی ختم کیا جاسکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں