ادارہ تحفظ ماحولیات نے کھلے عام منشیات جلانے کا نوٹس لے لیا

کھلے مقامات پر منشیات جلانے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں

کھلے مقامات پر منشیات جلانے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ، فوٹو اے ایف پی

ادارہ تحفظ ماحولیات سندھ نے مختلف سرکاری اداروں کی جانب سے ضبط کی گئی منشیات کھلے عام جلانے کے عمل کا سخت نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو خطوط ارسال کیے ہیں کہ آئندہ اس سلسلے میں بین الاقوامی طور پر طے شدہ قوانین اور ماحولیاتی طریقہ کار کو مد نظر رکھا جائے۔


محکمہ ماحولیات کی جانب سے اینٹی نارکوٹکس فورس، پاکستان کسٹم، کوسٹ گارڈز اور دیگر اداروں کو کہا گیا ہے کہ غیر محفوظ طریقوں سے الکحل، نشہ آور ادویہ اور منشیات کو کھلے مقامات پر جلائے جانے سے ماحولیات اور انسانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، ماضی میں ان اداروں نے ادارہ تحفظ ماحولیا ت سے معاہدہ کیا تھا کہ ضبط شدہ منشیات ضائع کرنے کے موقع پر اس ادارے کا ایک نمائندہ بھی موجود رہے گا تاکہ ممنوعہ اشیا کو ٹھکانے لگانے کے طریقہ کار کا جائزہ لیا جاسکے،

محکمہ ماحولیات نے اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے آخری مرتبہ ممنوعہ ادویہ و منشیات کے ٹھکانے لگانے کے عمل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر کوئی حفاظتی انتظامات نہیں کیے گئے تھے اور نہ ماحولیاتی نمائندے سے رابطہ کیا گیا، ادارے کی جانب سے کہا گیا کہ یہ اقدامات 1997 کے ماحولیاتی ایکٹ کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی طور پر طے شدہ طریقہ کار سے بھی انحراف ہے، اس لیے آئندہ ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے اور منشیات ٹھکانے لگانے کے عمل میں ماحولیاتی معیار مد نظر رکھا جائے۔
Load Next Story