فلم ’’مغل اعظم‘‘ کا اگر کوئی ریمیک بنائے تو کونسا اداکار موزوں ہوگا
تاریخ کی بڑی فلم میں شہنشاہ اکبرکا کرداررشی کپور، جودھا بائی کیلیے ہیما مالنی، شہزادہ سلیم کیلیے شاہ رخ خان بہترین ہیں
بھارت کے سینما کی تاریخ میں اب تک کی سب سے بڑی کلاسیکل فلم ''مغل اعظم '' کا ریمیک بنانے کی آج تک کسی میں جرات پیدا ہوئی ہے نہ ہی اسے دوبارہ بنانے کی کوئی کوشش کی گئی ہے۔
وہ اس لیے کے اتنے جاندار کرداروں کے لیے کوئی موزوں ترین اداکار شاید کسی ڈائریکٹر کو نہیں مل سکے مگر اب ایسا ممکن ہے اگر کوئی فملساز اسے بنانے کی جرات کرے، اس بارے میں کچھ تجاویز سامنے آئی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ فلم '' مغل اعظم ''میں شہنشاہ اکبر کا کردار اس وقت پرتھوی راج کپور نے ادا کیا تھا اور اگر آج اس کردار کے لیے کوئی نام سامنے آتا ہے تو وہ ہے رشی کپور کا، رشی فلم میں ایک سخت مزاج باپ کا کردار نبھا سکتے ہیں اور وہ اس کردار کو بخوبی کر بھی سکتے ہیں کیونکہ وہ پرتھوی کپور کے پوتے ہیں اور یہ سب ان کے خون میں بھی شامل ہے۔
اس کی آنکھوں میں ایسے جذبات پائے جاسکتے ہیں اور ''مغل اعظم '' فلم کے پانچویں بڑے کردار ''بہار '' کے لیے اداکارہ پریانکا چوپڑا کے چہرے اور تیکھی آنکھوں کی کشش بالکل موزوں لگتی ہے' اس وقت یہ کردار اداکارہ نگار سلطانہ نے نبھایا تھا' ذرا پیچھے 2004ء میں جائیے جب پریانکا نے فلم ''اعتراض '' میں منفی کردار جس خوبی سے نبھایا اس کے بعد کوئی بھی جہاندیدہ نظر اس کردار میں پریانکا کو فٹ پائے گی۔
فلم کا دوسرا بڑا کردار ''جودھا بائی '' کا ہے جو اس وقت تو اداکارہ درگا کھوٹے نے کیا تھا اور اگر اب یہ کردار ڈریم گرل ہیما مالنی کریں تو کیسا لگے گا' ہیما مالنی بشم بینا کسی ''ملکہ '' سے کم تو نہیں ہیں اور اس کردار کے لیے ان کا تجربہ بھی کام آسکتا ہے۔
اگلی بات فلم کے ہیرو ''شہزادہ سلیم '' کی ہے جو اس وقت لیجنڈ اداکار دلیپ کمار نے کردار نبھایا اب بغیر کسی شک کے یہ کردار صرف اداکار شاہ رخ خان ہی کر سکتے ہیں ' دلیپ کمار بالی ووڈ کے ٹریجڈی کنگ جانے جاتے ہیں اور شاہ رخ کو لوگ فلم ''دیوداس'' میں تو دیکھ ہیں چکے ہیں۔
اب آئیے فلم کی ہیروئن ''انارکلی '' کے کردار پر تو اس وقت یہ ذمہ داری مدھو بالا نے جس خوبی سے نبھائی اس کی مثال نہیں، آج اگر اس کردار کے لیے کوئی منفرد اداکارہ ہے تو وہ دپیکا پڈوکون ہی ہے' مدھو بالا جیسا ڈانس اور قاتل مسکراہٹ کا انداز دپیکا دے دسکتی ہے۔
وہ اس لیے کے اتنے جاندار کرداروں کے لیے کوئی موزوں ترین اداکار شاید کسی ڈائریکٹر کو نہیں مل سکے مگر اب ایسا ممکن ہے اگر کوئی فملساز اسے بنانے کی جرات کرے، اس بارے میں کچھ تجاویز سامنے آئی ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ فلم '' مغل اعظم ''میں شہنشاہ اکبر کا کردار اس وقت پرتھوی راج کپور نے ادا کیا تھا اور اگر آج اس کردار کے لیے کوئی نام سامنے آتا ہے تو وہ ہے رشی کپور کا، رشی فلم میں ایک سخت مزاج باپ کا کردار نبھا سکتے ہیں اور وہ اس کردار کو بخوبی کر بھی سکتے ہیں کیونکہ وہ پرتھوی کپور کے پوتے ہیں اور یہ سب ان کے خون میں بھی شامل ہے۔
اس کی آنکھوں میں ایسے جذبات پائے جاسکتے ہیں اور ''مغل اعظم '' فلم کے پانچویں بڑے کردار ''بہار '' کے لیے اداکارہ پریانکا چوپڑا کے چہرے اور تیکھی آنکھوں کی کشش بالکل موزوں لگتی ہے' اس وقت یہ کردار اداکارہ نگار سلطانہ نے نبھایا تھا' ذرا پیچھے 2004ء میں جائیے جب پریانکا نے فلم ''اعتراض '' میں منفی کردار جس خوبی سے نبھایا اس کے بعد کوئی بھی جہاندیدہ نظر اس کردار میں پریانکا کو فٹ پائے گی۔
فلم کا دوسرا بڑا کردار ''جودھا بائی '' کا ہے جو اس وقت تو اداکارہ درگا کھوٹے نے کیا تھا اور اگر اب یہ کردار ڈریم گرل ہیما مالنی کریں تو کیسا لگے گا' ہیما مالنی بشم بینا کسی ''ملکہ '' سے کم تو نہیں ہیں اور اس کردار کے لیے ان کا تجربہ بھی کام آسکتا ہے۔
اگلی بات فلم کے ہیرو ''شہزادہ سلیم '' کی ہے جو اس وقت لیجنڈ اداکار دلیپ کمار نے کردار نبھایا اب بغیر کسی شک کے یہ کردار صرف اداکار شاہ رخ خان ہی کر سکتے ہیں ' دلیپ کمار بالی ووڈ کے ٹریجڈی کنگ جانے جاتے ہیں اور شاہ رخ کو لوگ فلم ''دیوداس'' میں تو دیکھ ہیں چکے ہیں۔
اب آئیے فلم کی ہیروئن ''انارکلی '' کے کردار پر تو اس وقت یہ ذمہ داری مدھو بالا نے جس خوبی سے نبھائی اس کی مثال نہیں، آج اگر اس کردار کے لیے کوئی منفرد اداکارہ ہے تو وہ دپیکا پڈوکون ہی ہے' مدھو بالا جیسا ڈانس اور قاتل مسکراہٹ کا انداز دپیکا دے دسکتی ہے۔