اسٹیٹ بینک نے صارف کے تحفظ کیلیے سرکلر جاری کردیا

بینک صارف تحفظ کا فریم ورک بناکر بورڈ سے منظور، یکم جولائی تک عمل کرینگے


Business Reporter August 30, 2014
بینک صارف تحفظ کا فریم ورک بناکر بورڈ سے منظور، یکم جولائی تک عمل کرینگے۔ فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے شعبہ تحفظ صارف نے سرکلر جاری کیا ہے جس کا عنوان ''تحفظ مالی صارف'' ہے۔

اس سرکلر میں مالی صارف کے تحفظ، اس کی اہمیت، دنیا بھر میں اس حوالے سے پیشرفت اور مالی صارف کے تحفظ کے بارے میں خود بینک کے متوقع کردار پر تفصیلی نوٹ شامل ہے۔ مرکزی بینک سے جاری اعلامیے کے مطابق اس سرکلر کے اجرا سے توقع ہے کہ مالی صارف کا تحفظ بینکوں کے لیے محض ایک تعمیلی پابندی نہیں رہے گا بلکہ خود اختیار کردہ ایسی عادت بن جائے گا جو اصول پر مبنی ہو۔ سرکلر کا تقاضا ہے کہ تمام بینک/ ترقیاتی مالی ادارے/ مائیکرو فنانس بینک ''صارفین کے ساتھ منصفانہ رویے'' پر اپنا فریم ورک تیار کر کے اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے منظور کرائیں گے اور یکم جولائی 2015 تک اس پر عمل درآمد شروع کردیں گے۔

توقع ہے کہ بینک/ ترقیاتی مالی ادارے/ مائیکرو فنانس بینک اپنے صارفین کو بینکاری سہولتیں اور خدمات مہیا کرتے وقت ان کے ساتھ خوشگوار تعلقات اور منصفانہ رویہ اپنائیں گے۔ اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک صنعت میں مالی صارف کے تحفظ کو فروغ دینے کے لیے بینکوں کو کئی ہدایات جاری کر چکا ہے تاہم دیکھنے میں آیا ہے کہ صارف کا مالی تحفظ صرف شکایت نمٹانے تک ہی محدود ہے، مالی صارف کے تحفظ کی حقیقی تشریح کی ترسیل کے لیے اسٹیٹ بینک نے اس موضوع پر سرکلر جاری کیا ہے جس میں اس کا مطلب اور مالی صارف کے تحفظ کی وکالت کیلیے بینکوں اور ترقیاتی مالی اداروں سے متوقع طرز عمل شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں