جھڈو میں مسافروں سے بھری کوچ الٹنے سے 3 افراد ہلاک 10 زخمی
زخمیوں میں 7 خواتین بھی شامل، ہلاک شدگان بس کی چھت پر سوار تھے، سڑک پر دھرنے کے باعث ڈرائیور نے کوچ کچے میں اتار دی
جھڈو کے قریب مسافر کوچ موڑ کاٹنے کے دوران الٹ گئی جس کے نتیجے میں 2 بچیوں اور لڑکی سیت 3 افراد ہلاک اور 7 خواتین سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے۔
شدید زخمی حیدرآباد منتقل، مین شاہراہ احتجاجی دھرنے کی وجہ سے بند ہونے کے باعث ڈرائیور نے تنگ متبادل کچے راستے سے کوچ کو لے جانے کی کوشش کی، موڑ کاٹتے ہوئے حادثہ پیش آگیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام کوٹ سے کراچی انے والی کوچ کے ڈرائیور کو دوران سفر اطلاع ملی کہ جھڈو سے کراچی اور حیدرآباد جانے والی مین شاہراہ کاشتکاروں کے احتجاجی دھرنے کے باعث بند ہوگئی ہے۔
کوچ کے ڈرائیور نے جھڈو سے 3 کلو میٹر پہلے متبادل راستے کے طور پر تنگ، خستہ حال اور کچے راستے کا انتخاب کیا، کچا راستہ انتہائی خراب ہونے اور کم فاصلے کے موڑ پر موڑ کاٹنے کے دوران کوچ الٹ گئی جس کے نتیجے میں 6 سالہ چھن بھیل، 8 سالہ رملہ بھیل اور 15 سالہ لڑکی مریاں بھیل موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ 7 خواتین سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے، 2 شدید زخمی خواتین مومل بھیل اور سمجھو بھیل اور ایک مردکموں بھیل کو حیدرآباد منتقل کردیا گیا۔
دیگر زخمیوں میں ڈاہی بھیل، شانتی بھیل، صابی بھیل اور دیگر شامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حادثے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق ایک ہی خاندان اور بھیل قبیلے سے ہے جو تحصیل مٹھی کے گاؤں جھانگری کے رہائشی ہیں جو کوچ کی چھت پر سفر کررہے تھے۔ رورل ہیلتھ سینٹر کی ایمبولینس خراب ہونے اور اسپتال میں مناسب طبی سہولتیں نہ ملنے پر مشتعل ہجوم نے ہنگامہ کیا اور ایم ایس سمیت تمام عملے کو اسپتال سے نکال دیا۔
شدید زخمی حیدرآباد منتقل، مین شاہراہ احتجاجی دھرنے کی وجہ سے بند ہونے کے باعث ڈرائیور نے تنگ متبادل کچے راستے سے کوچ کو لے جانے کی کوشش کی، موڑ کاٹتے ہوئے حادثہ پیش آگیا۔تفصیلات کے مطابق اسلام کوٹ سے کراچی انے والی کوچ کے ڈرائیور کو دوران سفر اطلاع ملی کہ جھڈو سے کراچی اور حیدرآباد جانے والی مین شاہراہ کاشتکاروں کے احتجاجی دھرنے کے باعث بند ہوگئی ہے۔
کوچ کے ڈرائیور نے جھڈو سے 3 کلو میٹر پہلے متبادل راستے کے طور پر تنگ، خستہ حال اور کچے راستے کا انتخاب کیا، کچا راستہ انتہائی خراب ہونے اور کم فاصلے کے موڑ پر موڑ کاٹنے کے دوران کوچ الٹ گئی جس کے نتیجے میں 6 سالہ چھن بھیل، 8 سالہ رملہ بھیل اور 15 سالہ لڑکی مریاں بھیل موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ 7 خواتین سمیت 10 افراد زخمی ہوگئے، 2 شدید زخمی خواتین مومل بھیل اور سمجھو بھیل اور ایک مردکموں بھیل کو حیدرآباد منتقل کردیا گیا۔
دیگر زخمیوں میں ڈاہی بھیل، شانتی بھیل، صابی بھیل اور دیگر شامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ حادثے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کا تعلق ایک ہی خاندان اور بھیل قبیلے سے ہے جو تحصیل مٹھی کے گاؤں جھانگری کے رہائشی ہیں جو کوچ کی چھت پر سفر کررہے تھے۔ رورل ہیلتھ سینٹر کی ایمبولینس خراب ہونے اور اسپتال میں مناسب طبی سہولتیں نہ ملنے پر مشتعل ہجوم نے ہنگامہ کیا اور ایم ایس سمیت تمام عملے کو اسپتال سے نکال دیا۔