مغوی پروفیسر اجمل نے طالبان کے بچوں کو انگریزی اور ریاضی پڑھائی
طالبان کی قید میں کچھ وقت حکیم اللہ محسود کے ساتھ بھی گذرا، میڈیا سے گفتگو
طالبان کے ہاتھوں 4 سال قبل اغواہونے والے اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر اجمل خان نے بتایا کہ انھیں پاکستانی طالبان کے سربراہ حکیم اللہ محسود سے بھی ملوایا گیا اور طالبان کے بچوں کو ریاضی اور انگریزی پڑھانے کا کام لیا گیا۔
جمعے کو میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ میں اپنے گھر پہنچ گیا ہوں، طالبان نے انھیں تشدد کا نشانہ نہیں بنایا لیکن گھر سے دوری ہی بہت بڑی اذیت ہے، 4 سال بعد اپنے بچوں کو دیکھ کر میری جو کیفیت ہے اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا، طالبان کی حراست کے دوران ان کا کچھ وقت حکیم اللہ محسود کے ساتھ بھی گزرا۔
انھوں نے بتایا کہ ہر 8 سے 9 ماہ بعد میرا گھر والوں سے رابطہ کرایا جاتا تھا، طالبان کی قید کے دوران ایک دن 2 بچے میرے پاس آئے میں نے انھیں انگریزی اور ریاضی پڑھانا شروع کردیا، بچوں کی تعداد بڑھتی چلی گئی، آخری دنوں میں بچوں کی تعداد 32 ہوگئی تھی۔
جمعے کو میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ میں اپنے گھر پہنچ گیا ہوں، طالبان نے انھیں تشدد کا نشانہ نہیں بنایا لیکن گھر سے دوری ہی بہت بڑی اذیت ہے، 4 سال بعد اپنے بچوں کو دیکھ کر میری جو کیفیت ہے اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جاسکتا، طالبان کی حراست کے دوران ان کا کچھ وقت حکیم اللہ محسود کے ساتھ بھی گزرا۔
انھوں نے بتایا کہ ہر 8 سے 9 ماہ بعد میرا گھر والوں سے رابطہ کرایا جاتا تھا، طالبان کی قید کے دوران ایک دن 2 بچے میرے پاس آئے میں نے انھیں انگریزی اور ریاضی پڑھانا شروع کردیا، بچوں کی تعداد بڑھتی چلی گئی، آخری دنوں میں بچوں کی تعداد 32 ہوگئی تھی۔