بُک شیلف

کتاب کے ذریعے زمانے کے نشیب و فراز کو باآسانی محسوس کیا جا سکتا ہے۔

کتاب سے قاری تعلیمات وافکار کے ہر زاویے آگاہ و آشنا ہوجاتاہے فوٹو: فائل

PERTH:
اندھیروں کے قافلے

مصنف: خان آصف، قیمت:600 روپے

ناشر:القریش پبلی کیشنز، سرکلر روڈ، چوک اردو بازار، لاہور



زیرنظرکہانی ایک ایسے بہادر، غیرت مند اور جذباتی نوجوان کی ہے جس نے ایک لڑکی کی خاطر اپنی زندگی سے کیا ہوا عہدوفا توڑدیا، شب وروز بدل ڈالے، اپنا سب لٹا کر امرہوگیا، جو جابران وقت کے جوروستم کے آگے نہیں جھکا اور شہنشاہ وقت کے بے رحم انصاف کی بھینٹ چڑھ گیا۔ یہ ایک ایسے سوختہ جاں کی دردناک داستان ہے جس نے ایک سفاک لڑکی کے دل کی سنگلاخ زمین پر وفا کے پھول کھلانا چاہے مگر حرص وہوس اور نفرتوں نے اس کی شمعِ محبت کو بجھادیا۔

عہدساز مصنف خان آصف کا یہ ناول ایک ہفتہ وارمیگزین میں قسط وار چھپتارہا۔ اس کہانی کو قارئین کے ایک بڑے حلقہ نے بے پناہ پذیرائی بخشی۔ بنیادی وجہ اس کی کہانی کا مرکزی خیال اور دل کش منظرکشی تھی۔پڑھنے والے مسلسل اسی ناول میں منہمک رہے۔جب آپ اس ناول کو پڑھیں گے تو آپ آخری سطرتک اس کی گرفت میں ہی رہیں گے۔ یہ کہانی کیاہے، تاریخ کا ایک گم شدہ محبت نامہ ہے۔ پڑھئے اور سردھنئے۔ 'القریش پبلی کیشنز' خوبصورت کتابوں کو خوبصورت اندازمیں شائع کرنے کی اپنی روایت کو آگے بڑھارہاہے۔ساڑھے چارصد صفحات پر مبنی یہ مجلد ناول خوبصورت سرورق اورعمدہ طباعت کا شاہکار ہے۔

٭٭٭

سلطان باہوؒ

مصنف: پروفیسر حمیداللہ شاہ ہاشمی

قیمت: 480 روپے، ناشر: بک کارنر شوروم بالمقابل اقبال لائبریری بک سٹریٹ ،جہلم



آسمان رشدوہدایت پر نجوم تاباں کی صورت میں جگمگانے والے حضرت سلطان باہوؒ، ایک عارف کامل، مادرزاد ولی، علم وحکمت کے بے شمار خزانے آپ کو عطا ہوئے، لاتعداد قلوب واذہان کے ظلمت کدوں میں روشنی کی سوغات بانٹی۔آپ کی ذات ایک چشمہ معرفت تھی جس سے بنجر وویران دل معرفت الٰہی کے آب زلال سے سیراب ہوئے۔آپ کی تعلیمات معاشی ومعاشرتی ناہمواریوں کے گرداب میں پھنسی دکھی انسانیت کو چنبھے کی بوٹی کی مہک سونگھا کر آواز اٹھانے اور بولنے کا حوصلہ اور عزم دیتی ہے۔

شاید یہی مہک تھی جو بلال حبشیؓ نے سونگھنے کے بعد اپنے نام نہاد سردار اور وڈیرے امیہ کو للکارا، یہ وہی عشق کی للکارتھی جس نے دنیا کے ہرغلام اور پسے ہوئے فرد کو ظالم کا ظلم ، جابر کا جبر اور سامراج کا استحصال للکارنے کا ڈھنگ دیا۔

جب عشق سکھاتا ہے آداب خود آگاہی

کھلتے ہیں غلاموں پر اسرار شہنشاہی

جناب پروفیسر حمیداللہ شاہ ہاشمی نے زیرنظرکتاب میں حضرت سلطان باہو کی پوری زندگی اور اس کے تمام پہلوئوں کو نہایت مفصل اندازمیں بیان کیاہے۔ کتاب کے مطالعہ سے قاری حضرت سلطان العارفین کی حیات مستعار کے گوشہ گوشہ اور آپ کی تعلیمات وافکار کے ہرہرزاویے سے نہ صرف آگاہ وآشنا ہوجاتاہے بلکہ روح کی گہرائیوں میں یک گونہ طمانیت ، فکر میں تازگی اورنظریات میں پختگی محسوس کرتا ہے۔

٭٭٭

حاصلِ محبت


مصنف: کیپٹن (ر) لیاقت علی ملک

ناشر: سنگ میل پبلی کیشنز، لاہور، صفحات:270، قیمت: 7 سو روپے



دنیا کے پاکیزہ ترین جذ بے محبت کے تذکرے کیلئے مصنف نے ہڈ بیتی اور جگ بیتی کی صورت میں اس کتاب میں اپنے مشاہدات اور تاثرات کو بیان کیا ہے۔ کتاب میں محبت کو معلوم کرنے کا جتن کیا گیا، جس میں زمانے کے نشیب و فراز کو باآسانی محسوس کیا جا سکتا ہے۔ اس کتاب کو جذبے کی سچائی نے بڑا دلچسپ بنا دیا ہے، ایک خوبصورت منظر نامہ کے ذریعے معاشرے کے نظام اور کرداروں کا تضاد بیان کیا گیا ہے۔ کیپٹن (ر) لیاقت علی ملک کچھ بھی کہیں لیکن ایک سرکاری افسر رہنے کے باوجود وہ اپنے اندر کے ادیب کو دبا نہیں سکے۔

کتاب پڑھ کر ان کے بارے میں بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان کی انگلیوں میں لفظ، لفظ نہیں رہے بلکہ احساس بن چکے ہیں، اور ہر لفظ دعا کا روپ دھار چکا ہے۔ مصنف کے الفاظ میں عمیق مشاہدہ اور ذہانت بجلی بن کر دوڑتی ہے۔ یہ الفاظ روح اور باطن کی عمیق ترین گہرائیوں میں اتر کر احساسات کا روپ دھار کر روح کو خاص تازگی اور سرشاری عطاء کرتے ہیں۔ بانو قدسیہ ، پروفیسر عبداللہ بھٹی ، مستنصر حسین تارڑ اور ڈاکٹر اجمل نیازی کی رائے صاحب قلم کے وجود کو معتبر بناتی نظر آتی ہے۔ مذکورہ کتاب ادب میں تازہ ہوا کا جھونکا اور بہترین اضافہ ہے۔

بیتال پچیسی (تہذیبی مطالعہ مع فرہنگ)

مصنفہ: حمیرا رفیق

قیمت 400 روپے،اہتمام: شمع بکس' ہیلو بکس، فیصل آباد



''بیتال پچیسی'' کا نام بھی مقبول ترین داستانوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہ پچیس چھوٹی یا مختصر داستانوں کا مجموعہ ہے جس کا ترجمہ مظہر علی ولا نے 1803ء میں برج بھاشا سے اردو میں کیا تھا۔ حمیرا رفیق نے ایم فل کے لئے ''بیتال پچیسی کا تہذیبی مطالعہ مع فرہنگ'' کے نام سے مقالہ لکھا ہے۔ اس مقالہ کی خوبی یہ ہے کہ حمیرا رفیق نے روایتی انداز میں داستان کی خوبیاں شمار کرنے کی روایت کو چھوڑ کر ''بیتال پچیسی'' کا تہذیب اور کلچر کے تناظر میں لے کر اسے ایک نیا رنگ دیا ہے۔ اس کتاب کی ایک نمایاں خوبی یہ ہے کہ اس کے اختتام پر فرہنگ بھی درج ہے۔

لاریب داستانیں اردو ادب کو ایک نئی توانائی بخشتی ہیں۔ مظہر علی ولا یہ داستان اسلوب اور فن قصہ گوئی میں کمال رکھتی ہے۔ حمیرا رفیق نے نہایت محنت' لگن اور عرق ریزی سے حوالہ جاتی روپ بخشا ہے۔ کتاب میں ہندوستانی معاشرہ، ہندوؤں کے عقائد اور دیوتاؤں سے ان کی نسبت کو واضح اور اجاگر کیا ہے۔ یہ کتاب 174 صفحات پرمشتمل ہے جس میں مصادر و مراجع صفحہ 167 سے شروع ہو کر 171 پر ختم ہوتے ہیں جبکہ فرہنگ کو صفحہ 138 تا 163 جگہ دی گئی ہے۔ بلاشبہ یہ کتاب داستانوں سے دلچسپی رکھنے والے قارئین کے لئے مفید اور معلومات میں اضافہ کا باعث ثابت ہوگی۔

استاد مہر علی خاں استاد شیر علی خاں (فنی سفر)

مصنف:ڈاکٹر سعادت علی ثاقب

قیمت: 400 روپے

ناشر: صوفی عنایت پبلی کیشنز، فیصل آباد



''استاد مہر علی خاں استاد شیر علی خاں(فنی سفر)'' ڈاکٹر سعادت علی ثاقب کی ایک تحقیقی کتاب ہے جو انہوں نے پاکستان کے مایہ ناز بین الاقوامی شہرت یافتہ دو قوال بھائیوں کے حالات زندگی اور ان کے فنی سفر پر تحریر کی ہے۔ مہر علی خاں، شیر علی خاں کا شمار ملک کے نامور استاد قوالوں میں ہوتا ہے جنہوں نے ملک کے باہر بے شمار ملکوںمیں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور بے پناہ داد حاصل کی۔ ان کا یہ فنی سفر آج بھی جاری وساری ہے۔

ڈاکٹر ثاقب نے اس کتاب میں ا ن بھائیوں کے خاندانی پس منظر کو بیان کرتے ہوئے فن گائیکی اور فن قوالی کی اکثر جہتوں کا نہایت باریک بینی سے جائزہ لیا ہے۔ ڈاکٹر سعادت علی ثابت جو پنجاب یونیورسٹی لاہور کے شعبہ پنجابی میں استاد بھی ہیں' نے مذکورہ کتاب میں جس طرح استاد مہر علی خاں،استاد شیر علی خاں کی فنی صلاحیتوں کا تفصیلی تذکرہ کیا ہے۔

اس سے نہ صرف ان بھائیوں کی موسیقانہ خدمات ہمارے سامنے آئی ہیں بلکہ قوالی کی تاریخ اوراس فن کے کئی پہلو بھی نئے سرے سے شائقین موسیقی پر واشگاف ہوتے نظر آتے ہیں۔ لہٰذا موسیقی اورقوالی ہر دو پہلوؤں پر مذکورہ کتاب ایک خوبصورت تاریخی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے جو قارئین کے لئے خاصی دلچسپی کا باعث بنے گی۔ کتاب میں مہر علی خاں، شیر علی خاں کی نایاب تصاویر بھی شامل کی گئی ہیں جبکہ ان کے متعلق اکثر اساتذہ موسیقی کے تاثرات بھی کتاب کا حصہ ہیں۔
Load Next Story