ڈیرہ غازی خان میں صائمہ زیادتی کیس کے ملزمان دوبارہ گرفتار
عوامی تحریک کے دھرنے میں متاثرہ لڑکی کے لواحقین کی آمد پر وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیا
پولیس نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے نوٹس لینے کےبعد صائمہ زیادتی کیس کےملزمان کو دوبارہ گرفتار کرلیا ہے۔
پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے میں متاثرہ لڑکی کے لواحقین نے واقعے سے متعلق ڈاکٹر طاہرالقادری کو آگاہ کیا جس پر طاہرالقادری نے واقعے کی سخت مذمت کی اور پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کی دوبارہ گرفتاری کا حکم دیا۔ پولیس نے واقعے میں ملوث تینوں ملزمان نذر، کریم بخش اور محمد عمر کو دوبارہ گرفتار کر لیا ہے جس کی ڈی پی او ڈیرہ غازی خان نے بھی تصدیق کردی ہے۔
واضح رہے کہ ڈیرہ غازی خان کے علاقے دراہمہ میں 5 ماہ قبل 20 سالہ صائمہ اقبال کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد اس نے انصاف نہ ملنے پر خود سوزی کرلی تھی جبکہ واقعے میں ملوث ملزمان کو رہا کردیا گیا تھا۔
پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے میں متاثرہ لڑکی کے لواحقین نے واقعے سے متعلق ڈاکٹر طاہرالقادری کو آگاہ کیا جس پر طاہرالقادری نے واقعے کی سخت مذمت کی اور پنجاب حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کی دوبارہ گرفتاری کا حکم دیا۔ پولیس نے واقعے میں ملوث تینوں ملزمان نذر، کریم بخش اور محمد عمر کو دوبارہ گرفتار کر لیا ہے جس کی ڈی پی او ڈیرہ غازی خان نے بھی تصدیق کردی ہے۔
واضح رہے کہ ڈیرہ غازی خان کے علاقے دراہمہ میں 5 ماہ قبل 20 سالہ صائمہ اقبال کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے بعد اس نے انصاف نہ ملنے پر خود سوزی کرلی تھی جبکہ واقعے میں ملوث ملزمان کو رہا کردیا گیا تھا۔