بھارتی وزیر دفاع ارون جیٹلی نے ایک بار پھر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ سرحد پار سے سیز فائر کی خلاف ورزی اشتعال انگیزی ہے۔
نئی دلی میں پریس کانفرنس کے دوران ارون جیٹلی کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول اور انٹرنیشنل بارڈر پر پاکستان کی جانب سے خلاف ورزی کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور اس طرح کی کارروائی دونوں ممالک کےدرمیان دوستانہ ماحول کو خراب کرنے کا باعث بن رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے واقعات پاکستان اوربھارت کے درمیان تعلقات کی بہتری کے ماحول کو متاثر کر یں گے۔
جیٹلی نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز کے درمیان رابطوں کے بعد صورت حال میں بہتری آجائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سرحد پر موجود فوج اور بارڈر سیکورٹی فورس مکمل طور پر الرٹ اور کسی بھی صورت حال کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ پاکستان نے جس طرح سے بھارت کی مذاکرات کی سنجیدہ کوششوں کا 'تماشا' بنایا ہے اس سے ہمیں بہت مایوسی ہوئی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہائی کمشنر کی جانب سے خارجہ سیکرٹری مذاکرات سے قبل حریت پسند کشمیری رہنماؤں سے ملاقات بھارت کی جانب سے دو طرفہ تعلقات کی بحالی کے لئے کی جانے والی کوششوں کا '''تماشا'' ہے اور اس پر ہمیں بہت افسوس ہے۔