ضربِ عضب نے عارضی طور پر دشمن کے پاؤں اکھاڑ دیے ہیں امریکا

شمالی وزیرستان میں عسکری کارروائیوں پرکوئی فیصلہ کرنا تاحال قبل از وقت ہے، امریکی عسکری حکام

شمالی وزیرستان میں عسکری کارروائیوں پرکوئی فیصلہ کرنا تاحال قبل از وقت ہے، امریکی عسکری حکام فوٹو: فائل

امریکی عسکری قیادت نے کہا ہے کہ شمالی وزیر ستان میں پاکستان کے عسکری آپریشن ضرب عضب کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہوگا تاہم اس نے عارضی طور پر دشمن کے پاؤں اکھاڑ دیے اور وہ افغانستان فرار ہوگئے ہیں۔


امریکا کے میرین جنرل جوزف ڈنفورڈ اور امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارٹن ڈیمپسی کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں عسکری کارروائیوں پرکوئی فیصلہ کرنا تاحال قبل از وقت ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ضرب عضب اپریشن کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے گھر بھی ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ جو بات درحقیقت اہمیت رکھتی ہے وہ یہ ہے کہ آیا وہ تینوں مرحلے مکمل کرسکتے ہیں یعنی علاقے کوخالی کروانا اس پر کنٹرول حاصل کرنا اور اس کو آباد کرنا جنرل ڈیمپسی کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کی فوج بدستور اس آپریشن کے پہلے مرحلے میں ہے یعنی وہ علاقے سے شدت پسندوں کا صفایا کر رہی ہے۔

ان کے مطابق فوج کواب یہ دکھانا ہوگا کہ وہ اس علاقے کو سنبھال سکتی ہے انھوں نے کہا کہ اس کے بعد پاکستان کے لیے اس علاقے میں قانون کی حکمرانی کو بحال کرنا اہم ہو گا۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام طویل عرصے سے شمالی وزیرستان میں کارروائی کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالتے رہے ہیں یہ علاقہ دہشت گرد گروہوں پاکستانی طالبان القاعدہ اور حقانی نیٹ ورک سمیت شدت پسند گروپوں کی پناہ گاہ رہا ہے۔
Load Next Story