دھرنا دینے والی جماعتوں کے رہنما لاشوں کی سیاست کرنے والے لوگ ہیں پرویز رشید

دھرنے دینے والی جماعتوں کے لیڈر بتائیں کہ ان کی کتنی مائیں اور بہنیں دھرنے میں شامل ہیں، وفساقی وزیر اطلاعات


ویب ڈیسک August 31, 2014
ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ اپنی سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر وفاق کے خلاف بغاوت کررہے ہیں، پرویز رشید فوٹو: فائل

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کا کہنا ہے کہ دھرنا دینے والی جماعتوں کے موقف کو دنیا کے کسی کونے سے پذیرائی نہیں ملی ہے، یہ لاشوں کی سیاست کرنے والے لوگ ہیں۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں میں سے کسی کی بہن یا بیٹی دھرنوں میں شریک نہیں۔

گزشتہ شام تک پاکستان تحریک انصاف کے اعلیٰ ترین رہنماؤں جہانگیر ترین، جاوید ہاشمی ، شاہ محمود قریشی اور عارف علوی اور شفقت محمود سے ہماری گفتگو چل رہی تھی اورآج بھی ملاقات طے تھے لیکن ڈیڑھ گھنٹے میں نجانے کون سا طوفان آگیا کہ مذاکرات کا سلسلہ منقطع کرکے یلغار اور دھاوے کی سیاست کو اپنا لیا گیا۔ ایسا لگتا ہے کہ عمران خان اپنے پارٹی رہنماؤں پر ہی اعتماد نہیں کرتے جو اپنے ہی نمائندوں پر اعتماد نہیں کرتے انہیں کوئی دوسرا کیسے سمجھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری اور عمران خان نے اپنے پیروکاروں کو پارلیمنٹ پر حملے کا حکم دیا تھا، دھرنا دینے والی جماعتوں کے موقف کو دنیا کے کسی کونے سے پذیرائی نہیں ملی ہے، یہ لاشوں کی سیاست کرنے والے لوگ ہیں۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں میں سے کس کی بہن یا بیٹی دھرنوں میں شریک نہیں۔ مسلح افراد نے خواتین اوربچوں کو یرغمال بنارکھا ہے۔ ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ اپنی سرکاری گاڑی میں بیٹھ کر وفاق کے خلاف بغاوت کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ چند روز بعد چین کے صدر پاکستان آرہے ہیں اور اس دورے کے دوران 35 ارب ڈالر کے معاہدے کئے جائیں گے، ان کے آنے سے پہلے اسلام آباد کی سڑکوں پر اس طرح کا کھیل کھیل کر کس کی خدمت کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے تصادم شروع نہیں کیا نہ ہی مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے۔ ہم کل بھی مذاکرات کے لئے گئے تھے آج بھی وہ جہاں کہیں گے ہم چلے جائیں گے۔ ہم اپنے بچوں اور خواتین کو اس تصادم سے بچانا چاہتے ہیں، ہم پاکستانی کی اقتصادی ترقی کو بچانا چاہتے ہیں۔ اگر ڈاکٹر طاہر القادری اور عمران خان بات چیت کے لئے تیار نہیں تو اس بات کا فیصلہ تاریخ کرے گی کہ کون غلط تھا اور کون صحیح۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |