عمران خان منصوبہ بندی کے تحت اسلام آباد آئے جس کا باقاعدہ اسکرپٹ لکھا ہوا ہے جاوید ہاشمی
عمران خان نے کہا کہ ہم فوج کے بغیر نہیں چل سکتے اور جب تک طاہرالقادری نہیں کہیں گے آگے نہیں چلیں گے، جاوید ہاشمی
تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ عمران خان نے فوج اور سپریم کورٹ کو بدنام کیا وہ ایک منصوبہ بندی کے تحت اسلام آباد آئے ہیں جس کا باقاعدہ اسکرپٹ لکھا ہوا ہے لیکن یہ نہیں جانتا کہ یہ سب منصوبہ بندی کس نے کی ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے بابر میڈیا سے بات کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں کل بھی پارٹی کا صدر تھا اور آج بھی ہوں،مجھے پارٹی سے نکالنے کا آئینی راستہ اختیار نہیں کیا گیا، عمران خان پارٹی کے آئین کے خود مالک ہیں، وہ اپنی مرضی کے آدمی ہیں، لیکن اگر وہ ایک بار اسے پڑھ لیتے تو بہتر ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اس سے آگے نہیں جائیں گے لیکن عمران خان نے سیف اللہ کے اشارے پر بات مان لی، عمران خان کو میری اصول باتیں پسند نہیں آئیں انہوں نے مجھ سے چلے جانے کو کہا۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان نے سپریم کورٹ کو درخواست دینے کا کہتے ہوئے کہا کہ آنے والے چیف جسٹس ہمارے اپنے ہیں ان سے طے ہوچکا ہے کہ وہ اس حکومت کو فارغ کردیں گے اور ان کے حکم پر ستمبر میں الیکشن ہوں گے، عمران خان نے سپریم کورٹ کو بدنام کیا،سپریم کورٹ کو بتانا چاہتا ہوں کہ عمران خان نے بھڑکایا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ ہم فوج کے بغیر نہیں چل سکتے اور جب تک طاہرالقادری نہیں کہیں گے آگے نہیں چلیں گے کیونکہ بیج والے کہتے ہیں کہ طاہرالقادری کے ساتھ چلیں۔ ان کا کہنا تھا کہ باہر کے لوگ عمران خان کی حیثیت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں،کور کمیٹی نے عمران خان کو شیخ رشید سے بچنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں تباہ کردیں گے جبکہ کور کمیٹی نے شیخ رشید کے خلاف قرارداد بھی پیش کیا۔
صدر تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ایک اغوا شدہ تحریک انصاف یہاں آئی ہے ہم یرغمال ہوچکے ہیں، عمران خان ایک منصوبہ بندی کے تحت اسلام آباد آئے ہیں، یہ تمام اسکرپٹ لکھا ہوا ہے لیکن میں یہ نہیں جانتا کہ یہ کس نے لکھا اور عمران خان کس کی منصوبہ بندی پر کام کررہے ہیں تاہم اس میں فوج اور آئی ایس آئی کو بھی بدنام کیا جارہا ہے۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ عمران خان کو ملک کے آئین وقانون کی پرواہ نہیں، انہوں نے ہر وعدہ تھوڑا ہے، میں بلا وجہ روزانہ ناراض ہوکر نہیں جاتا تھا اس کے پیچھے کئی وجوہات تھیں، میری ناراضگی کے بعد میرے سامنے چیزوں کو زیادہ نہیں رکھا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تمام ممبران اسمبلی سے زبردستی استعفے لیے اور اس وقت مجھے تشویش ہوئی کیونکہ یہ عمل چھوٹی بات نہیں بلکہ ایک منتخب اسمبلی پر ہتھوڑا مارنے کے مترادف تھا۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ اگر فوج ، آئی ایس آئی اور عدلیہ کو لتھاڑ کر اقتدار لیا جائے تو میں ایسے اقتدارکا حصہ نہیں بن سکتا، میں اس سازش کا حصہ نہیں ہوں، عمران خان کی ہرقدم پر مخالفت کی جبکہ عمران خان نے لکھ کر دیا تھا کہ مارشل لا کی حمایت نہیں کروں گا اور آئین وقانون کی بالادستی کو مانتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی ٹیم تھرڈ کلاس ہے، ان کی کارکردگی سب سے زیادہ تباہی لائی ہے، ان لوگوں نے نہ پارلیمنٹ کو چلایا اور نہ ہی لوگوں کے مسائل کو حل کیا،نوازشریف نے ملک کے ساتھ زیادتی کی وہ قوم کی امنگوں پر پورا نہیں اترے آج پورا ملک حکومت کی نااہلی کے باعث اس دہانے پر پہنچ چکا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے بابر میڈیا سے بات کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ میں کل بھی پارٹی کا صدر تھا اور آج بھی ہوں،مجھے پارٹی سے نکالنے کا آئینی راستہ اختیار نہیں کیا گیا، عمران خان پارٹی کے آئین کے خود مالک ہیں، وہ اپنی مرضی کے آدمی ہیں، لیکن اگر وہ ایک بار اسے پڑھ لیتے تو بہتر ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اس سے آگے نہیں جائیں گے لیکن عمران خان نے سیف اللہ کے اشارے پر بات مان لی، عمران خان کو میری اصول باتیں پسند نہیں آئیں انہوں نے مجھ سے چلے جانے کو کہا۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان نے سپریم کورٹ کو درخواست دینے کا کہتے ہوئے کہا کہ آنے والے چیف جسٹس ہمارے اپنے ہیں ان سے طے ہوچکا ہے کہ وہ اس حکومت کو فارغ کردیں گے اور ان کے حکم پر ستمبر میں الیکشن ہوں گے، عمران خان نے سپریم کورٹ کو بدنام کیا،سپریم کورٹ کو بتانا چاہتا ہوں کہ عمران خان نے بھڑکایا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ ہم فوج کے بغیر نہیں چل سکتے اور جب تک طاہرالقادری نہیں کہیں گے آگے نہیں چلیں گے کیونکہ بیج والے کہتے ہیں کہ طاہرالقادری کے ساتھ چلیں۔ ان کا کہنا تھا کہ باہر کے لوگ عمران خان کی حیثیت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں،کور کمیٹی نے عمران خان کو شیخ رشید سے بچنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیں تباہ کردیں گے جبکہ کور کمیٹی نے شیخ رشید کے خلاف قرارداد بھی پیش کیا۔
صدر تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ایک اغوا شدہ تحریک انصاف یہاں آئی ہے ہم یرغمال ہوچکے ہیں، عمران خان ایک منصوبہ بندی کے تحت اسلام آباد آئے ہیں، یہ تمام اسکرپٹ لکھا ہوا ہے لیکن میں یہ نہیں جانتا کہ یہ کس نے لکھا اور عمران خان کس کی منصوبہ بندی پر کام کررہے ہیں تاہم اس میں فوج اور آئی ایس آئی کو بھی بدنام کیا جارہا ہے۔ جاوید ہاشمی نے کہاکہ عمران خان کو ملک کے آئین وقانون کی پرواہ نہیں، انہوں نے ہر وعدہ تھوڑا ہے، میں بلا وجہ روزانہ ناراض ہوکر نہیں جاتا تھا اس کے پیچھے کئی وجوہات تھیں، میری ناراضگی کے بعد میرے سامنے چیزوں کو زیادہ نہیں رکھا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تمام ممبران اسمبلی سے زبردستی استعفے لیے اور اس وقت مجھے تشویش ہوئی کیونکہ یہ عمل چھوٹی بات نہیں بلکہ ایک منتخب اسمبلی پر ہتھوڑا مارنے کے مترادف تھا۔
جاوید ہاشمی نے کہا کہ اگر فوج ، آئی ایس آئی اور عدلیہ کو لتھاڑ کر اقتدار لیا جائے تو میں ایسے اقتدارکا حصہ نہیں بن سکتا، میں اس سازش کا حصہ نہیں ہوں، عمران خان کی ہرقدم پر مخالفت کی جبکہ عمران خان نے لکھ کر دیا تھا کہ مارشل لا کی حمایت نہیں کروں گا اور آئین وقانون کی بالادستی کو مانتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی ٹیم تھرڈ کلاس ہے، ان کی کارکردگی سب سے زیادہ تباہی لائی ہے، ان لوگوں نے نہ پارلیمنٹ کو چلایا اور نہ ہی لوگوں کے مسائل کو حل کیا،نوازشریف نے ملک کے ساتھ زیادتی کی وہ قوم کی امنگوں پر پورا نہیں اترے آج پورا ملک حکومت کی نااہلی کے باعث اس دہانے پر پہنچ چکا ہے۔