اسٹاک مارکیٹ میں ملا جلا رجحان انڈیکس 2 پوائنٹس نیچے
کاروباری حجم پیر کی نسبت 22.81 فیصد زائد رہا
لاہور:
این آر او کیس کی سماعت، حکومت کی اہم حلیف جماعت ایم کیو ایم کی پیپلز پارٹی سے ناراضی اورالٹی میٹم دیے جانے کی خبر کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کوبھی غیریقینی صورتحال غالب رہی اور مارکیٹ اتار چڑھائو کے بعد ملے جلے رحجان سے دوچار رہی جس سے 49.04 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں تاہم انڈیکس میں معمولی اضافے کی وجہ سے حصص کی مالیت میں 4 کروڑ 27 لاکھ26 ہزار741روپے کااضافہ ہوا۔
ٹریڈنگ کے دوران مختلف سیکٹرزکی جانب سے 84 ہزار331 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے ایک موقع پر68.89 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس کی15400 کی حد بحال ہوگئی تھی۔
لیکن اس دوران 47 لاکھ41 ہزار237 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلاسے تیزی کے اثرات زائل ہو گئے نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس2.06 پوائنٹس کی کمی سے 15373.46 ہو گیا ۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 22.81 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر10 کروڑ53 لاکھ 54 ہزار 200 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 314 کمپنیوںکے حصص تک محدود رہا۔
این آر او کیس کی سماعت، حکومت کی اہم حلیف جماعت ایم کیو ایم کی پیپلز پارٹی سے ناراضی اورالٹی میٹم دیے جانے کی خبر کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کوبھی غیریقینی صورتحال غالب رہی اور مارکیٹ اتار چڑھائو کے بعد ملے جلے رحجان سے دوچار رہی جس سے 49.04 فیصد حصص کی قیمتیں گر گئیں تاہم انڈیکس میں معمولی اضافے کی وجہ سے حصص کی مالیت میں 4 کروڑ 27 لاکھ26 ہزار741روپے کااضافہ ہوا۔
ٹریڈنگ کے دوران مختلف سیکٹرزکی جانب سے 84 ہزار331 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے ایک موقع پر68.89 پوائنٹس کے اضافے سے انڈیکس کی15400 کی حد بحال ہوگئی تھی۔
لیکن اس دوران 47 لاکھ41 ہزار237 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلاسے تیزی کے اثرات زائل ہو گئے نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس2.06 پوائنٹس کی کمی سے 15373.46 ہو گیا ۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 22.81 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر10 کروڑ53 لاکھ 54 ہزار 200 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 314 کمپنیوںکے حصص تک محدود رہا۔