عمران قادری اور دیگر رہنماؤں کیخلاف 11 مقدمات درج
عمران اور قادری کے خلاف پارلیمنٹ اورپی ٹی وی پردھاوا،جج کی گاڑی پرحملہ، ایم پی اے کوچھڑانے کے مقدمات بھی شامل ہیں
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان،عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری، شیخ رشید، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی، جہانگیرترین،عارف علوی، شفقت محمود و دیگرپارٹی رہنماؤں اور 22 ہزار کارکنوں کیخلاف پارلیمنٹ ہاؤس، اہم سرکاری عمارتوں میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ، راستے بند کرنے اور دیگر الزامات کے تحت اسلام آباد کے 6 تھانوں میں انسداددہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 دیگرسنگین دفعات کے تحت11مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔
تھانہ آبپارہ ،کورال اور بھارہ کہومیں ایک ایک، تھانہ مارگلہ میں2جبکہ تھانہ سیکریٹریٹ اور تھانہ کوہسار میں تین تین مقدمات درج کیے گئے ہیں۔پی ٹی وی، پارلیمنٹ ہائوس ودیگراہم سرکاری دفاترپرقبضہ کرنے اور قبضہ کرانے کے الزام میں عمران خان،طاہرالقادری،خرم نواز،رحیق عباسی،عامرمغل ودیگرنامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق عمران خان اور طاہرالقادری کی جانب سے وزیراعظم ہاؤس جانے کے اعلان کے بعد دھرنا میں بھگدڑمچنے سے گلفام بھٹی اور رفیع اللہ شدیدزخمی ہوئے جو بعدازاں جاں بحق ہوگئے لہٰذامذکورہ دونوں رہنماؤں کیخلاف مقدمہ میں قتل،اقدام قتل،بلوہ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔شاہ محمودقریشی،عارف علوی،جہانگیرترین سمیت6رہنمائوں اور20کارکنوں کیخلاف پی ٹی آئی کے رکن خیبر پختونخوا اسملی افتخار مشوانی کوتھانہ سے چھڑانے کا مقدمہ درج کیا گیاہے۔
تھانہ سیکریٹریٹ کے محرر ملک محمدحیات نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایاکہ ملزم افتخارمشوانی مقدمہ نمبر182 میں گرفتارتھے۔ شاہ محمودقریشی کی قیادت میں پی ٹی آئی رہنمااور20کارکنوں نے تھانہ پردھاوا بول دیا اور افتخارمشوانی کو زبردستی چھین کرفرار ہوگئے۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس ثاقب نثارکی سرکاری کارکوروک کر پتھراؤکرکے شدید نقصان پہنچانے کے الزام میں پی ٹی آئی اورعوامی تحریک کے کارکنوں کیخلاف تھانہ کوہسارمیں مقدمہ نمبر405درج کرلیاگیا ہے۔
یہ مقدمہ فاضل جج کے ڈرائیور نے درج کرایا،واقعے کے وقت فاضل جج گاڑی میں موجود نہیں تھے۔دریں اثناتحریک انصاف اور عوامی تحریک کے103کارکنوںکو ڈیوٹی مجسٹریٹ نے 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوادیا ہے۔ادھر اسلام آباد پولیس نے مذکورہ بالا مقدمات میں آئندہ24گھنٹوں کے اندربڑے پیمانے پرکریک ڈاؤن کرنے کے پلان کو حتمی شکل دیدی ہے مگر وزیرداخلہ کے حتمی حکم کاانتظار ہے۔
ایک سینئر پولیس آفیسرنے بتایاکہ مقدمات میں شہادت کے طورپرعمران خان اور طاہرالقادری کی تقریریں شامل کی جائیںگی۔ان کا کہناتھاکہ عمران خان کوحکومت فوری گرفتارکرنانہیں چاہتی البتہ طاہرالقادری کو گرفتار یا ضلع بدر کرنے کا آپشن وزارت داخلہ کے پاس موجودہے۔
تحریک انصاف اورعوامی تحریک کے116 کارکنوں کوتھانہ سیکریٹریٹ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ،قتل،اقدام قتل،املاک کو نقصان پہنچانے اور اعانت جرم میں درج 2مختلف مقدمات میں باقاعدہ گرفتاری ظاہرکرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیاگیا۔راولپنڈی کے مختلف مقامات سے حراست میں لے کر اڈیالہ جیل میں نظر بندکیے گئے مزید6افرادکو ضلعی انتظامیہ کے احکامات ملنے پر رہا کردیا گیا۔
راولپنڈی کیتھانہ ایئرپورٹ میں تحریک انصاف کے مقامی عہدیداروں سمیت50 کارکنوں کیخلاف املاک کونقصان پہنچانے اور دفعہ144کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کرلیاگیا ۔یہ مقدمہ سیکیورٹی ڈویژن میں تعینات پولیس ملازم محمد بشیر نے درج کرایا جس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے پتھرائوکے نتیجے میں سرکاری گاڑی کے 4 شیشے ٹوٹ گئے۔
تھانہ آبپارہ ،کورال اور بھارہ کہومیں ایک ایک، تھانہ مارگلہ میں2جبکہ تھانہ سیکریٹریٹ اور تھانہ کوہسار میں تین تین مقدمات درج کیے گئے ہیں۔پی ٹی وی، پارلیمنٹ ہائوس ودیگراہم سرکاری دفاترپرقبضہ کرنے اور قبضہ کرانے کے الزام میں عمران خان،طاہرالقادری،خرم نواز،رحیق عباسی،عامرمغل ودیگرنامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق عمران خان اور طاہرالقادری کی جانب سے وزیراعظم ہاؤس جانے کے اعلان کے بعد دھرنا میں بھگدڑمچنے سے گلفام بھٹی اور رفیع اللہ شدیدزخمی ہوئے جو بعدازاں جاں بحق ہوگئے لہٰذامذکورہ دونوں رہنماؤں کیخلاف مقدمہ میں قتل،اقدام قتل،بلوہ کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔شاہ محمودقریشی،عارف علوی،جہانگیرترین سمیت6رہنمائوں اور20کارکنوں کیخلاف پی ٹی آئی کے رکن خیبر پختونخوا اسملی افتخار مشوانی کوتھانہ سے چھڑانے کا مقدمہ درج کیا گیاہے۔
تھانہ سیکریٹریٹ کے محرر ملک محمدحیات نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایاکہ ملزم افتخارمشوانی مقدمہ نمبر182 میں گرفتارتھے۔ شاہ محمودقریشی کی قیادت میں پی ٹی آئی رہنمااور20کارکنوں نے تھانہ پردھاوا بول دیا اور افتخارمشوانی کو زبردستی چھین کرفرار ہوگئے۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس ثاقب نثارکی سرکاری کارکوروک کر پتھراؤکرکے شدید نقصان پہنچانے کے الزام میں پی ٹی آئی اورعوامی تحریک کے کارکنوں کیخلاف تھانہ کوہسارمیں مقدمہ نمبر405درج کرلیاگیا ہے۔
یہ مقدمہ فاضل جج کے ڈرائیور نے درج کرایا،واقعے کے وقت فاضل جج گاڑی میں موجود نہیں تھے۔دریں اثناتحریک انصاف اور عوامی تحریک کے103کارکنوںکو ڈیوٹی مجسٹریٹ نے 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھجوادیا ہے۔ادھر اسلام آباد پولیس نے مذکورہ بالا مقدمات میں آئندہ24گھنٹوں کے اندربڑے پیمانے پرکریک ڈاؤن کرنے کے پلان کو حتمی شکل دیدی ہے مگر وزیرداخلہ کے حتمی حکم کاانتظار ہے۔
ایک سینئر پولیس آفیسرنے بتایاکہ مقدمات میں شہادت کے طورپرعمران خان اور طاہرالقادری کی تقریریں شامل کی جائیںگی۔ان کا کہناتھاکہ عمران خان کوحکومت فوری گرفتارکرنانہیں چاہتی البتہ طاہرالقادری کو گرفتار یا ضلع بدر کرنے کا آپشن وزارت داخلہ کے پاس موجودہے۔
تحریک انصاف اورعوامی تحریک کے116 کارکنوں کوتھانہ سیکریٹریٹ میں انسداد دہشت گردی ایکٹ،قتل،اقدام قتل،املاک کو نقصان پہنچانے اور اعانت جرم میں درج 2مختلف مقدمات میں باقاعدہ گرفتاری ظاہرکرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیاگیا۔راولپنڈی کے مختلف مقامات سے حراست میں لے کر اڈیالہ جیل میں نظر بندکیے گئے مزید6افرادکو ضلعی انتظامیہ کے احکامات ملنے پر رہا کردیا گیا۔
راولپنڈی کیتھانہ ایئرپورٹ میں تحریک انصاف کے مقامی عہدیداروں سمیت50 کارکنوں کیخلاف املاک کونقصان پہنچانے اور دفعہ144کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کرلیاگیا ۔یہ مقدمہ سیکیورٹی ڈویژن میں تعینات پولیس ملازم محمد بشیر نے درج کرایا جس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کے پتھرائوکے نتیجے میں سرکاری گاڑی کے 4 شیشے ٹوٹ گئے۔