الطاف حسین نے ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی کو استعفے جمع کرانے کی ہدایت کر دی
اپنے بیان میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کے قومی و صوبائی اسمبلی کے ممبران اورسینیٹرز اپنے استعفے رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر کے پاس جمع کرادیں، اگر ایک ہفتے میں ایوانوں نے اپنا طرز عمل درست نہ کیا تو ایم کیو ایم کے تمام اراکین اسمبلی منتخب ایوانوں کو اپنے استعفے پیش کردیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک گزشتہ کئی مہینوں سے انتہائی تشویشناک صورتحال سے گزر رہا ہے ، وزیراعظم ، اراکین اسمبلی اور وزراء کا انتخاب اس لئے ہوا کرتا ہے کہ وہ ایوانوں میں شرکت کریں لیکن عوامی مسائل کے حل کے لئے وزیراعظم اور وزرا کتنی مرتبہ مقدس ایوان میں حاضر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار مافیا ایک وراثت کی شکل اختیار کرچکی ہے جن کے بچوں کی ایک دوسرے کے ہاں شادیاں کی گئی ہیں اور اس نے خاندان کی شکل اختیار کرلی ہے، اگر انتخابات چند خاندانوں کیلئے کرانے ہیں تو پھر الیکشن کمیشن کو سوچنا چاہئے کہ انتخابات کا انعقاد کیا صرف اسلئے ضروری ہے کہ ان کے خاندانوں کی مافیا کے ارکان نسل در نسل اسمبلی کے اراکین بنتے رہیں اور اپنی جائیدادوں ، بنک بیلنس اور پیسے میں اضافہ کرتے رہیں۔
ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ میں نے بھرپور کوشش کی کہ حکومت اور دھرنا دینے والوں کے درمیان بات چیت کے ذریعے مسئلہ حل ہوجائے اس دوران قومی اسمبلی کے فلور پر وزیراعظم اور وزیرداخلہ نے بیان دے دیا جس پر فوج کو وضاحت کرنا پڑی اور اس صورتحال سے آرمی کا امیج خراب ہوا۔ الطاف حسین نے کہا کہ غریب کے بجائے اپنی پارٹیوں اور مفاد کی بات ہو تو ایسی قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی اور سینیٹ میں حق پرست اراکین نہیں رہ سکتے، کارکنان نے کہا تو فیصلہ آج ہی ہوجائے گا ورنہ رابطہ کمیٹی کو ایک ہفتے کا ٹائم دیا جائے گا جس کے بعد سینیٹ ، قومی اسمبلی ، صوبائی اسمبلی کے ایوان نے اپنا طرز عمل صحیح نہیں کیا تو تمام حق پرست اراکین اسمبلی منتخب ایوانوں کو اپنے استعفے پیش کردیں گے ۔ انہوں نے ایم کیوایم کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور سینیٹ کے اراکین کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے استعفے رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر جمع کرادیں اور امن و عامہ کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور حالات سے نہ گھبرائیں۔