ورلڈ اکنامک فورم نے پاکستانی اقتصادی صورتحال مایوس کن قرار دے دی

افراط زر اور بجٹ خسارے میں کمی سے میکرواکنامک صورتحال معمولی بہتری کے باوجود دنیا میں ملکی پوزیشن 137ویں ہے،رپورٹ

سیکیورٹی ابتر،بجلی کاڈھانچہ پسماندہ قرار،صحت،تعلیم اور آئی سی ٹی کے شعبے میں کارکردگی خراب،مالی وکاروباری جدت میں بہتری آئی، رپورٹ ۔فوٹو:فائل

ورلڈاکنامک فورم (ڈبلیوای ایف) نے پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں قدرے بہتری کی نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان مسابقت کی عالمگیر فہرست میں 4درجے ترقی کر کے 133 ویں نمبر سے 129 ویں پوزیشن پر آگیا ہے۔

گزشتہ روز جاری گلوبل کمپیٹیٹیو رپورٹ2014-15 میں ڈبلیوای ایف نے کہاکہ 2سال مسلسل کمی کے بعد گزشتہ سال سے پاکستان کی پوزیشن مستحکم رہی ہے تاہم اس نے مسابقت کے بنیادی اور اہم شعبوں میں انتہائی کم مارکس حاصل کیے یعنی پاکستان کی اہم مسابقتی شعبوں میں کارکردگی مایوس کن رہی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کے سرکاری اداروں کی کارکردگی میں سرخ فیتہ، بدعنوانی، پشت پناہی اور حقوق ملکیت دانش کے تحفظ کا فقدان حائل ہے اور 144ملکوں میں پاکستانی سرکاری اداروں کی پوزیشن 125رہی ہے۔ رپورٹ میں پاکستان میں سیکیورٹی کی صورتحال کا انتہائی ابتر اوربھیانک قراردیا گیا ہے اوراسے عدم تحفظ کے حوالے سے یمن اور لیبیا کے بعد رکھاگیا ہے یعنی 144ممالک میں سیکیورٹی کے حوالے سے پاکستان کو 142واں نمبردیاگیاہے۔


رپورٹ میں کہا گیا کہ افراط زر کی شرح اور بجٹ خسارے میں کمی کی وجہ سے پاکستان کی میکرواکنامک صورتحال میں معمولی بہتری آئی ہے مگر اب بھی اس کی پوزیشن مایوس کن یعنی 137ویں ہے، پاکستان کے انفرااسٹرکچر کو 119 واں جبکہ بجلی کے ڈھانچے کو 133واں نمبر دیتے ہوئے پسماندہ قرار دیاگیا جبکہ صحت وتعلیم کے شعبے میں اس کی کارکردگی کو 144 ممالک میں بدترین قراردیاگیا، نوزائیدہ بچوں کی شرح اموات میں پاکستان کا نمبر 137واں رہا اور اس کی شرح سب صحارن افریقہ خطے کے علاوہ سب سے زیادہ قراردی گئی، تعلیمی اداروں میں بچوں کے انرولمنٹ بھی دنیا میں 132ویں پوزیشن پر رہی۔

رپورٹ کے مطابق تقریباً25 فیصد پاکستانی بچے پرائمری اسکول بھی نہیں جاتے جبکہ پاکستان کی مسابقت کو لیبرمارکیٹ میں نقائص کی وجہ سے بھی مشکلات کا سامنا ہے جو اس وقت 132ویں نمبر پر ہے، افرادی قوت میں خواتین کی شمولیت کے حوالے سے پاکستان 140ویں پوزیشن پر یعنی خواتین کی افرادی قوت میں شمولیت کے حوالے سے صرف 4ملکوں سے اوپر ہے جبکہ عوام کی انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز (آئی سی ٹیز) تک رسائی کے حوالے سے بھی پاکستان کا نمبر نچلے درجے یعنی 114 پر ہے۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ پاکستان نے مالیاتی ترقی اور کاروباری نفاست (جدت) کے حوالے سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جہاں اس کی پوزیشن بالترتیب 72ویں اور 81ویں نمبر پر رہی۔
Load Next Story