احمد شہزاد اور دلشان کی گفتگو کے بارے میں تحقیقات
سری لنکن کرکٹر نے مذہبی معاملے پر بات چیت کی باضابطہ شکایت نہیں کی، بورڈ
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بیٹسمین احمد شہزاد کی سری لنکن کرکٹر تلکارتنے دلشان سے مذہب پر بات چیت کا نوٹس لے لیا۔
دونوں کھلاڑیوں کے درمیان فیلڈ پر ہونے والی گفتگو کے بارے میں تحقیقات شروع کردی گئیں، دلشان کی جانب سے معاملے کی باضابطہ شکایت نہیں کی گئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق دمبولا میں منعقدہ تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں جب کھلاڑی ڈریسنگ روم کی جانب واپس جارہے تھے تو اس وقت کیمرے نے احمد شہزاد کو تلکارتنے دلشان سے مذہب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے دکھایا۔ وہ اس وقت کہہ رہے تھے کہ '' اگر آپ غیرمسلم ہیں، پھر اسلام قبول کرلیں تو پھر ماضی میں جو بھی گناہ کیے وہ معاف ہوجائیں گے اور آپ کو جنت ملے گی''۔ جواب میں دلشان نے کچھ کہا مگر ان کی آواز سنائی نہیں دی تاہم جواب میں احمد شہزاد کو یہ کہتے ہوئے صاف سنا گیا کہ '' پھر آگ کے لیے تیار رہو''۔
سری لنکن میڈیا میں کہا گیا کہ دلشان نے اس موقع پر وضاحت کرنے کی کوشش کی مگر احمد شہزاد ان سے یوں الگ ہوکر چل دیے جیسے جواب سننے میں کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے۔ یاد رہے کہ تلکارتنے دلشان کے والد مسلمان جبکہ والدہ بدھ مذہب سے تعلق رکھتی تھیں، 1999 میں انٹرنیشنل ڈیبیو کے کچھ عرصے بعد انھوں نے بھی بدھ مذہب اختیار کرتے ہوئے اپنا نام تلکارتنے موڈیان سیلاگے دلشان رکھ لیا تھا، بچپن کے کوچ رانجن پرانا ویتانا نے ایک بار کہا تھا کہ اگرچہ دلشان کا نام صرف مسلمانوں والا ہے مگروہ اور اس کے بھائی بہن بچپن سے ہی اپنی والدہ کے مذہب کی پیروی کرتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہیں، پی سی بی کے جنرل منیجر میڈیا آغا اکبر کا کہنا ہے کہ احمد شہزاد نے بورڈ کو بتایا کہ دلشان کے ساتھ ان کی ذاتی بات چیت ہوئی، جہاں تک میں سمجھتا ہوں اس بارے میں کسی سری لنکن آفیشل یا خود ہمارے منیجر نے کوئی رپورٹ نہیں دی، البتہ انھوں نے واضح کیا کہ اس حوالے سے بورڈ کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔
دونوں کھلاڑیوں کے درمیان فیلڈ پر ہونے والی گفتگو کے بارے میں تحقیقات شروع کردی گئیں، دلشان کی جانب سے معاملے کی باضابطہ شکایت نہیں کی گئی تھی۔ تفصیلات کے مطابق دمبولا میں منعقدہ تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں جب کھلاڑی ڈریسنگ روم کی جانب واپس جارہے تھے تو اس وقت کیمرے نے احمد شہزاد کو تلکارتنے دلشان سے مذہب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے دکھایا۔ وہ اس وقت کہہ رہے تھے کہ '' اگر آپ غیرمسلم ہیں، پھر اسلام قبول کرلیں تو پھر ماضی میں جو بھی گناہ کیے وہ معاف ہوجائیں گے اور آپ کو جنت ملے گی''۔ جواب میں دلشان نے کچھ کہا مگر ان کی آواز سنائی نہیں دی تاہم جواب میں احمد شہزاد کو یہ کہتے ہوئے صاف سنا گیا کہ '' پھر آگ کے لیے تیار رہو''۔
سری لنکن میڈیا میں کہا گیا کہ دلشان نے اس موقع پر وضاحت کرنے کی کوشش کی مگر احمد شہزاد ان سے یوں الگ ہوکر چل دیے جیسے جواب سننے میں کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے۔ یاد رہے کہ تلکارتنے دلشان کے والد مسلمان جبکہ والدہ بدھ مذہب سے تعلق رکھتی تھیں، 1999 میں انٹرنیشنل ڈیبیو کے کچھ عرصے بعد انھوں نے بھی بدھ مذہب اختیار کرتے ہوئے اپنا نام تلکارتنے موڈیان سیلاگے دلشان رکھ لیا تھا، بچپن کے کوچ رانجن پرانا ویتانا نے ایک بار کہا تھا کہ اگرچہ دلشان کا نام صرف مسلمانوں والا ہے مگروہ اور اس کے بھائی بہن بچپن سے ہی اپنی والدہ کے مذہب کی پیروی کرتے ہیں۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہیں، پی سی بی کے جنرل منیجر میڈیا آغا اکبر کا کہنا ہے کہ احمد شہزاد نے بورڈ کو بتایا کہ دلشان کے ساتھ ان کی ذاتی بات چیت ہوئی، جہاں تک میں سمجھتا ہوں اس بارے میں کسی سری لنکن آفیشل یا خود ہمارے منیجر نے کوئی رپورٹ نہیں دی، البتہ انھوں نے واضح کیا کہ اس حوالے سے بورڈ کی جانب سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔