اوباما نے مزید 350 فوجی عراق بھیجنے کی منظوری دے دی

نئے فوجی بغدادمیں قائم امریکی سفارتخانے کی حفاظت پرتعینات ہونگے


News Agencies/Net News September 04, 2014
صحافی کے قتل سے نہیں گھبرائیں گے،امریکی صدر فوٹو: رائٹرز/ فائل

امریکی صدرباراک اوباما نے مزید 350 امریکی فوجی عراق بھیجنے کی منظوری دے دی جوبغداد میں قائم امریکی سفارتخانے کی حفاظت پر تعینات دستے میں شامل ہوں گے۔

اے ایف پی کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان ریئرایڈمرل جان کربی کاکہناہے کہ ان فوجیوں کے عراق پہنچنے کے بعد وہاںقائم امریکی سفارتی تنصیبات کی حفاظت پر مامور امریکی فوجیوں کی تعداد 820 ہو جائے گی، وہائٹ ہاؤس کاکہناہے کہ صدر باراک اوباماعراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے خلاف ایک مضبوط علاقائی اتحاد تشکیل دینے کے لیے اپنی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کوبھی مشرق وسطیٰ بھیج رہے ہیں۔ وہائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیرخارجہ جان کیری، وزیر دفاع چک ہیگل اور صدر اوباما کی مشیر برائے داخلی سلامتی لیز ا موناکو عنقریب مشرق وسطیٰ کا دورہ کرینگے۔

دریں اثنا دولت اسلامیہ کی جانب سے امریکی صحافی اسٹیون سوٹلفوف کاسرقلم کرنے کی وڈیوکی تصدیق کے بعدامریکی صدراوبامانے کہاکہ امریکا اس سے خوفزدہ نہیں ہوگا،اوبامانے خبردارکیاکہ ہمارے ہاتھ لمبے ہیں اورانصاف کیاجائیگا۔ ادھر عراق اورشام میںسرگرمِ عمل شدت پسندتنظیم دولت اسلامیہ کی جانب سے امریکی مغوی اسٹیون سوٹلوف کے قتل کی جاری کردہ وڈیو پر دنیا بھر میں احتجاج کیا گیا ہے،اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہاکہ یہ عمل نفرت انگیزجرم ہے،برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون نے اس معاملے پرغورکرنے کے لیے ہنگامی کمیٹی کااجلاس طلب کرلیاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں