پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے پرعزم ہے دفتر خارجہ

چینی صدر کے دورہ پاکسان کا باضابطہ اعلان باہمی مشاورت سے کیا جائے گا، ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم

چینی صدر کے دورے پر توانائی اور معاشی تعاون کے معاہدے ہوں گے, ترجمان دفتر خارجہ. فوٹو؛فائل

لاہور:
ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے پر عزم ہے۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے ہفتہ وار بریفنگ کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے تیار ہے اور پاک فوج دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے بھرپور کارروائیاں کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارتی سیکرٹری خارجہ سطح کی ملاقات کے لئے تاحال کوئی نئی تاریخ طے نہیں پائی ہے تاہم بھارت کو مذاکرات کے حوالے سے پاکستان کے موقف سے آ گاہ کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات کے حوالے سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔


ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ، سیاسی صورت حال پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، دوسرے ممالک کو اس حوالے سے تشویش کی ضرورت نہیں ہے۔ چین اور پاکستان ایک دوسرے کے دیرینہ دوست ہیں، چین کے صدر کے دورے کا باضابطہ اعلان نہیں کیا، تاریخ کا اعلان باہمی مشاورت سے کیا جائے گا، چینی صدر کے دورے پر توانائی اور معاشی تعاون کے معاہدے ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے منصوبے پر پیش رفت کے لئے دونوں ممالک کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے ایران پر لگنے والی پابندیوں کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کہا کہنا تھا کہ پاکستان کا اس حوالے سے واضح موقف ہے کہ معاملات پابندیوں سے حل نہیں ہوں گے، امید ہے کہ ایران اور مغربی ممالک معاملات کے حل کے لئے مذاکرات کو ترجیح دیں گے۔

تسنیم اسلم کا کہنا تھا اسلام آباد میں بیرون ممالک کے سفارت خانے بند ہونے کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں، میڈیا کو اس قسم کی خبروں سے احتیاط سے کام لینا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ سری لنکن صدر مہندا راجہ پاکسے کا دورہ موجودہ سیاسی صورت حال کے باعث پاکستان کی درخواست پر موخر کر دیا ہے۔ لیبیا میں پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج بھی ایک اسپشل فلائٹ 260 مسافروں کو لے کر لاہور پہنچی ہے، 3 ہزار پاکستانی اب بھی لیبیا میں پاکستانی سفارت خانے کے تحت کیمپس میں موجود ہیں جنھیں وزیراعظم پاکستان کی ہدایت پر واپس لانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
Load Next Story