عمران خان اور طاہر القادری سو سال بھی دھرنا دے دیں جمہوریت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے احسن اقبال

عمران خان کی اپنی پارٹی کے صدر نے کہا کہ وہ کسی اسکرپٹ پر چل رہے ہیں، جس پر انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیئے، وفاقی وزیر


ویب ڈیسک September 04, 2014
انتظار کررہا ہوں عمران خان کب کتاب لکھیں گے کہ لال حویلی سے کیسے ملا، احسن اقبال. فوٹو: فائل

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کہتے ہیں کہ عمران خان اور طاہر القادری سو سال تک بھی دھرنے دے دیں وہ جمہوریت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے۔

پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کے دوران احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کنٹینروں میں دو رہنماؤں نے پورے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے، دونوں لیڈر اپنی مرضی سے کنٹینر پر نکلتے ہیں اور جس کی چاہتے ہیں پگڑی اچھالتے ہیں۔ آج ہم جس صورت حال کا سامنا کررہے ہیں اس نے دنیا میں ہمارا مذاق بنارکھا ہے ، ہماری پارلیمنٹ میں خیمہ بستی بن چکی ہے اور پارلیمنٹ دھوبی گھاٹ بن چکا ہے۔ گھس بیٹھیوں کا دروازے اور پارکنگ لاٹ پر حملہ پارلیمنٹ پر حملہ ہے۔ جتنی حرمت پارلیمنٹ کی ہےاتنی ہی اس کے جنگلے اور پارکنگ لاٹ کی۔ جمہوری دور میں پہلی بارپارلیمنٹ پر حملہ اور ٹی وی اسٹیشن پر قبضہ ہوا۔ یہ حکومت اتنی کمزور نہیں کہ گیٹ نہ چھڑا سکے لیکن ہم انہیں لاشیں نہیں دیں کہ وہ اپنی سیاست چمکائیں۔ طاہر القادری اردو میں خون خرابے اور انگریزی میں امن کی بات کرتے ہیں، وہ خواتین کو مذہب کے نام پر بلیک میل کررہے ہیں۔ دھرنے والوں نے جتنا ملک کو نقصان پہنچایا،اتنا دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا۔ 4 کے ٹولے نے حکومت کو کشمکش میں مبتلا کردیا ہے، 2 ہفتے کنٹینر پر بیٹھ کر کنسرٹ کرنے والوں نے ہمارے 14 ماہ کی محنت پر پانی پھیر دیا۔ دھرنوں کے قائدین پاکستانی عوام کو نفسیاتی طور پر کمزور کر رہے ہیں۔ عمران خان اور طاہر القادری چاہے سو سال تک بھی دھرنے دے دیں، وہ جمہوریت کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے کیونکہ پارلیمنٹ میں موجود ہر شخص جمہوری نظام کی حمایت کررہا ہے۔ یہ ایوان آئین اور جمہوریت کی بالادستی کی جنگ میں پیچھے ہٹنے کا تصور نہیں کرسکتا۔ ملک کی ترقی کا واحد راستہ جمہوریت کا تسلسل ہے۔اس ملک کا حق ہے کہ یہاں بھی حکومت کو 5 سال کا استحکام دیا جائے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت نے کبھی نہیں کہا کہ عمران خان کسی اسکرپٹ پر چل رہے ہیں لیکن ان کی اپنی پارٹی کے صدر نے کہا کہ وہ کسی اسکرپٹ پر چل رہے ہیں، جس پر انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیئے۔ وہ انتظار کررہے ہیں کہ عمران خان کب کتاب لکھیں گے کہ وہ لال حویلی سے کیسے ملے۔ دنیا میں کوئی الیکشن مکمل طور پر صاف شفاف نہیں ہوسکتا، امریکا جیسے ملک میں بھی یہ شکایات اٹھتی ہیں۔ عمران خان کی 6 میں سے 5 مطالبے مانے جاچکے ہیں۔ عمران خان ہم پر الزام لگاتے ہیں کہ 4 ارب روپے میں اسلام آباد راولپنڈی میٹرو بس بن سکتی تھی لیکن وہ چیلنج کرتے ہیں کہ وہ 4 ارب روپے میں پشاور میں میٹرو بس منصوبہ مکمل کرکے دکھادیں وفاقی حکومت انہیں ساڑھے 4 ارب روپے ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکموت اسلام آباد میں ایک کینسر اسپتال قائم کرنا چاہتی ہے اس لئے وہ عمران خان سے اپیل کرتے ہیں کہ حکموت کو اپنے تجربے سے مستفید کریں اور اپنی توانائیوں کو دھرنوں میں خرچ کرنے کے بجائے تعمیری کاموں میں صرف کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں