موجودہ سیاسی بحران کے باعث چین کے صدر نے دورہ پاکستان ملتوی کردیا
چین کے صدر کے دورہ پاکستان ملتوی ہونے پر عمران خان اور طاہرالقادری کا ایجنڈا پورا ہوگیا، مریم نواز کی ٹوئٹ
چین کے صدر نے موجودہ سیاسی بحران کے پیش نظر پاکستان کا دورہ ملتوی کردیا جسے اب ملکی حالات بہتر ہونے کےبعد دوبارہ طے کیا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں جاری سیاسی بحران اور سکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے پر چین کے صدر ژی ینگ پانگ نے پاکستان کا دورہ ملتوی کردیا جو اب حالات بہتر ہونے کے بعد دوبارہ طے کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق چینی صدر کی سکیورٹی ٹیم دو روز سے پاکستان میں موجود تھی اور اسلام آباد میں سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لے رہی تھی جبکہ سکیورٹی ٹیم نے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کے حکام سے بھی چینی صدر کے دورہ پاکستان کے سلسلے میں ملاقات کی۔
چینی صدر کی سکیورٹی ٹیم کی جانب سے حکام کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر موجود دھرنے کے شرکا سے جگہ خالی کرانے کا کہا گیا تھا تاہم ریڈ زون ایریا کلیئر نہ ہونے اور پارلیمنٹ کے اطراف مظاہرین کی موجودگی کے باعث سکیورٹی خدشات کو مد نظر رکھتے ہوئے دورہ ملتوی کردیا گیا،حکام کی جانب سے چینی صدر کو لاہور میں ملاقاتوں کی تجویز دی گئی تھی جسے سکیورٹی ٹیم نے مسترد کردیا۔
چین کے صدر کو ستمبر کے وسط میں پاکستان کا اہم دورہ کرنا تھا جس میں پاک چین مشترکہ تجارت سمیت دونوں ممالک کے درمیان اہم معاہدے بھی طے پانے تھے۔
چینی صدر کا دورہ پاکستان ملتوی ہونے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہرالقادری کو مبارک ہو جن کے دھرنوں کےباعث پاکستان کو سفارتی سطح پر شدید دھچکا لگا ہے جبکہ دوسری جانب مریم نوازشریف نے اپنے ٹوئٹ میں عمران خان اور طاہرالقادری پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہےکہ آج عمران خان اور طاہرالقادری کا ایجنڈا پورا ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ اس قبل بھی ملکی موجودہ صورتحال کے پیش نظر سری لنکا کے صدر اور آئی ایم ایف کے وفد سمیت دیگر اعلیٰ حکام پاکستان کا دورہ ملتوی کرچکے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک میں جاری سیاسی بحران اور سکیورٹی کلیئرنس نہ ملنے پر چین کے صدر ژی ینگ پانگ نے پاکستان کا دورہ ملتوی کردیا جو اب حالات بہتر ہونے کے بعد دوبارہ طے کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق چینی صدر کی سکیورٹی ٹیم دو روز سے پاکستان میں موجود تھی اور اسلام آباد میں سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لے رہی تھی جبکہ سکیورٹی ٹیم نے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کے حکام سے بھی چینی صدر کے دورہ پاکستان کے سلسلے میں ملاقات کی۔
چینی صدر کی سکیورٹی ٹیم کی جانب سے حکام کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر موجود دھرنے کے شرکا سے جگہ خالی کرانے کا کہا گیا تھا تاہم ریڈ زون ایریا کلیئر نہ ہونے اور پارلیمنٹ کے اطراف مظاہرین کی موجودگی کے باعث سکیورٹی خدشات کو مد نظر رکھتے ہوئے دورہ ملتوی کردیا گیا،حکام کی جانب سے چینی صدر کو لاہور میں ملاقاتوں کی تجویز دی گئی تھی جسے سکیورٹی ٹیم نے مسترد کردیا۔
چین کے صدر کو ستمبر کے وسط میں پاکستان کا اہم دورہ کرنا تھا جس میں پاک چین مشترکہ تجارت سمیت دونوں ممالک کے درمیان اہم معاہدے بھی طے پانے تھے۔
چینی صدر کا دورہ پاکستان ملتوی ہونے پر اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان اور طاہرالقادری کو مبارک ہو جن کے دھرنوں کےباعث پاکستان کو سفارتی سطح پر شدید دھچکا لگا ہے جبکہ دوسری جانب مریم نوازشریف نے اپنے ٹوئٹ میں عمران خان اور طاہرالقادری پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہےکہ آج عمران خان اور طاہرالقادری کا ایجنڈا پورا ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ اس قبل بھی ملکی موجودہ صورتحال کے پیش نظر سری لنکا کے صدر اور آئی ایم ایف کے وفد سمیت دیگر اعلیٰ حکام پاکستان کا دورہ ملتوی کرچکے ہیں۔