دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت اورتیزی سے ترقی کرنے کا دعوی کرنے والے بھارت میں لوگ بھوک اورافلاس سے تنگ آکر خود کشیاں کرنے پر مجبور ہیں ۔
عالمی ادارہ صحت کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2012 میں بھارت دنیا میں سب سے زیادہ خودکشی کرنے والوں کا ملک بن گیا ہے یہاں ہر 40 سیکنڈ بعد ایک شخص موت کو گلے لگا لیتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خودکشی کرنے والوں میں زیادہ تعداد نوجوانوں اور ادھیڑ عمر کے افراد کی ہے۔ رپورٹ میں اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا کا وہ خطہ جہاں سب سے زیادہ خود کشیاں کی جاتی ہیں وہ بھی جنوبی ایشیا ہے اور دنیا بھرمیں خوکشی کرنے والوں کا 39 فیصد تناسب اسی خطے سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2012 میں بھارت میں 2 لاکھ 58 ہزار 75 افراد نے خود کشی کی جس میں ایک لاکھ 58 ہزار 98 مرد اور 99 ہزار977 خواتین شامل ہیں۔ دنیا بھر میں کی جانے والی ایک لاکھ خود کشیوں میں بھارت کا حصہ 21.1 فیصد ہے جب کہ دنیا بھر میں ایک سال کے دوران 8 لاکھ افراد اپنی زندگیوں کا اپنے ہاتھوں خاتمہ کرلیتے ہیں جن میں سے 75 فیصد خودکشیاں کم اور انتہائی کم آمدنی والے ممالک میں کی جاتی ہیں۔
عالمی ادارہ صحت جنوبی ایشیا کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیکھر سیکسینا کا کہنا ہے کہ خود کشیوں کے حوالے سے اس طرح کے معلومات پر جاری ہونے والی یہ پہلی رپورٹ ہے جس میں خوکشیوں، خودکشی کرنے کی کوششوں اور خودکشی کرنے والوں کو روکنے سے متعلق واقعات پر مکمل اور بھرپور جائزہ پیش کیا گیا ہے۔