غریب قیدیوں کے مقدمات سرکاری خرچ پر لڑنے کیلیے کمیٹی قائم

کمیٹی چیف جسٹس سپریم کورٹ ناصر الملک نے فل کورٹ میٹنگ کی سفارش پر بنائی


Ghulam Nabi Yousufzai September 05, 2014
ایک قیدی کے مقدمے کے لیے وکیل کی فیس 150 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 6سے 15 ہزار روپے کر دی گئی۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ میں زیر التوا غریب قیدیوں کے مقدمے سرکاری اخراجات پر لڑنے کے لئے 3 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی۔

کمیٹی چیف جسٹس ناصر الملک نے فل کورٹ میٹنگ کی سفارش پر بنائی ہے جس میں جسٹس آصف سعید خان کھوسہ، جسٹس سرمد جلال عثمانی اور جسٹس اعجاز افضل خان شامل ہیں۔ فل کورٹ میٹنگ کی سفارش پر وکیل کی فیس میں 150 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 6 ہزار سے بڑھا کر 15 ہزار روپے کر دی ہے جو سرکارادا کریگی۔

کمیٹی نے اپنے پہلے اجلاس میں غریب قیدیوں کے مقدمات سرکاری اخراجات پر لڑنے والے وکلا کے موجودہ پینل کو ختم کر دیا اور نئے وکیلوں کا پینل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ججوں کی کمیٹی نے اس ضمن میں وکلا سے درخواستیں طلب کرنے کا آرڈر بھی جاری کردیا۔ پینل میں شامل ہونے کیلیے سپریم کورٹ میں وکالت کا لائسنس لازمی شرط ہوگی تاہم ان وکلا کو ترجیح دی جائیگی جو فوجداری مقدمات لڑنے کا تجربہ رکھتے ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں