مقبوضہ کشمیر میں شدید بارشوں سے 4 فوجیوں سمیت 22 افراد ہلاک
ہلاکتیں ریاسی، کپواڑہ، پونچھ، کوکرناگ، بڈگام اور بارہ مولہ میں ہوئیں، بس رائے پورہ سے بارات لیکر جارہی تھی
MIRANSHAH:
مقبوضہ کشمیر میں جاری مسلسل بارشوں کے باعث سری نگر اور متعدد دیہات میں مٹی کے تودے گرنے سے 4 فوجیوں سمیت 22 افراد ہلاک ہوگئے، راجوری میں بس سیلابی پانی بہہ گئی جس کے نتیجے 60 سے زائد افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے جبکہ متعدد بستیاں زیر آب آگئیں ہیں اور لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔
جنوبی ضلع ریاسی کے قصبے مہور میں مٹی کا تودہ گرنے سے خاتون اور بچے سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ملبے تلے دبے متعدد افراد کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج کی گاڑی مٹی کے تودے کی زد میں آنے سے میجر سمیت 4 فوجی ہلاک ہوگئے۔ پونچھ میں 7 کو کرناگ، بڈگام اور بارہ مولہ میں 2،2 افراد ہلاک ہوئے۔ ادھر ضلع راجوری میں نوشہرہ سیکٹر کے علاقے رائے پورہ سے لام گاؤں جانیوالی باراتیوں کی بس راستے میں ایک پل پار کرتے ہوئے سیلابی ریلے میں بہہ گئی جس کے نتیجے میں 60 سے زائد افراد لاپتہ ہوگئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 6 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔
دوسری طرف دریائے جہلم، سندھ اور چناب کاپابی خطرے کے نشان سے اوپر تک پہنچ گیا ہے اوردریاؤں کے کناروں کے نزدیک آباد بستیوں کوخالی کرنے کا کہا گیا ہے۔ شوپیاں، پلوامہ، کولگام اوراسلام آباد اضلاع میں ریسکیو ٹیموں نے 200 سے زائد خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ سیلاب کی وجہ سے اب تک درجنوں مکانات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ایک درجن کے قریب چھوٹے پل بہہ گئے ہیں۔کشمیر یونیورسٹی سمیت تمام اسکولز اور کالجز بند کرکے امتحانات ملتوی کردیے گئے۔ سری نگر لداخ شاہراہ اور سری نگر جموں شاہراہ بھی آمدورفت کے لیے بند کر دی گئی۔
مقبوضہ کشمیر میں جاری مسلسل بارشوں کے باعث سری نگر اور متعدد دیہات میں مٹی کے تودے گرنے سے 4 فوجیوں سمیت 22 افراد ہلاک ہوگئے، راجوری میں بس سیلابی پانی بہہ گئی جس کے نتیجے 60 سے زائد افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے جبکہ متعدد بستیاں زیر آب آگئیں ہیں اور لوگوں نے نقل مکانی شروع کردی ہے۔
جنوبی ضلع ریاسی کے قصبے مہور میں مٹی کا تودہ گرنے سے خاتون اور بچے سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ ملبے تلے دبے متعدد افراد کو نکالنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوج کی گاڑی مٹی کے تودے کی زد میں آنے سے میجر سمیت 4 فوجی ہلاک ہوگئے۔ پونچھ میں 7 کو کرناگ، بڈگام اور بارہ مولہ میں 2،2 افراد ہلاک ہوئے۔ ادھر ضلع راجوری میں نوشہرہ سیکٹر کے علاقے رائے پورہ سے لام گاؤں جانیوالی باراتیوں کی بس راستے میں ایک پل پار کرتے ہوئے سیلابی ریلے میں بہہ گئی جس کے نتیجے میں 60 سے زائد افراد لاپتہ ہوگئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 6 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔
دوسری طرف دریائے جہلم، سندھ اور چناب کاپابی خطرے کے نشان سے اوپر تک پہنچ گیا ہے اوردریاؤں کے کناروں کے نزدیک آباد بستیوں کوخالی کرنے کا کہا گیا ہے۔ شوپیاں، پلوامہ، کولگام اوراسلام آباد اضلاع میں ریسکیو ٹیموں نے 200 سے زائد خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ سیلاب کی وجہ سے اب تک درجنوں مکانات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ ایک درجن کے قریب چھوٹے پل بہہ گئے ہیں۔کشمیر یونیورسٹی سمیت تمام اسکولز اور کالجز بند کرکے امتحانات ملتوی کردیے گئے۔ سری نگر لداخ شاہراہ اور سری نگر جموں شاہراہ بھی آمدورفت کے لیے بند کر دی گئی۔