اگر میں چاہوں تو ابھی پارلیمنٹ کو ختم کردوں اعتزاز احسن

مجھ پر لگائے گئے الزامات من گھڑت ہیں، میرے خلاف زیادتی کی گئی، سینیٹر اعتزاز احسن


ویب ڈیسک September 05, 2014
سمجھتا ہوں کہ دھرنے کی سیاست اور کسی کی گردن پر گھٹنہ رکھ کر استعفیٰ مانگنے کی سیاست غلط ہے، اعتزاز احسن۔ فوٹو: ایکسپریس نیوز

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ اگر چاہوں تو پارلیمنٹ کو ختم کردوں اور حکومت کے خلاف دھرنوں کی مزاحمت ختم کرا دوں۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ میرے خلاف من گھڑت الزامات لگائے گئے جس کی وزیراعظم نواز شریف تو معافی مانگ لیتے ہیں لیکن وزارت داخلہ وزیراعظم کی معافی کے بعد تمام میڈیا چینلز پر پریس ریلیز کے ذریعے ان الزامات کی تصدیق کرتی ہے، وزیراعظم کب تک ان لوگوں کا دفاع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف سے کہا تھا ہمارے کارکن ہم سے ناراض ہیں، بغاوت کر رہے ہیں اور پوچھ رہے ہیں کہ آپ لوگ نواز شریف اور ان کی حکومت کا ساتھ کیوں دے رہے ہیں لیکن اس کے باوجود جمہوریت کی خاطر ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ مجھ پر لینڈ مافیا اور ایل پی جی کے حوالے سے بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔

اعتزاز احسن نے کہا کہ میں اسمبلی سے باہر چلا گیا تو یہاں کوئی بھی نہیں بیٹھے گا، اگر میں چاہوں تو ابھی اس پارلیمنٹ کو ختم کر دوں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ کسی کی گردن پر گٹھنہ رکھ کر استعفیٰ مانگنے کی سیاست غلط ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی وزیراعظم نواز شریف سے کہا تھا اور آج بھی کہتے ہیں کہ اپنے ارد گرد کے لوگوں پر نظر رکھیں کہیں آگ لگانے والے آپ کے دائیں بائیں تو موجود نہیں ہیں، ہمیں اندیشہ تھا اور آج بھی ہے کہ اگر آپ اس امتحان سے نکل گئے تو آپ کے وزراء نے پھر ہماری تضحیک شروع کر دینی ہے، ہماری بات نہیں سننیں گے لیکن ابھی تو حکومت اس امتحان سے باہر بھی نہیں نکلی کہ آپ کے وزراء نے دوسروں کی پگڑیاں اچھالنا شروع کر دیں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔