طاہرالقادری اور 10 کارکنوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کا گرفتار کر کے 12ستمبر کو پیش کرنے کا حکم
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک کے جج پرویز اسماعیل جوئیہ نے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور عوامی تحریک کے10کارکنوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے اور حکم دیا ہے کہ ان سب کو گرفتار کر کے جمعہ 12 ستمبر کو عدالت پیش کیا جائے۔
ان کیخلاف انقلاب مارچ کے دوران انٹرچینج پر پولیس کے ساتھ تصادم کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس تصادم میں ایک پولیس کانسٹیبل جاں بحق اور درجن بھر پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس کی شدید شیلنگ اور لاٹھی چارج سے50کے قریب عوامی تحریک کی خواتین بچے اور مرد بھی زخمی ہوگئے تھے۔ آر پی او راولپنڈی کے حکم پرکانسٹیبل کی ہلاکت کا مقدمہ ڈاکٹر طاہر القادری کیخلاف درج کیا گیا تھا۔
دریں اثنا گوجرانوالہ سے نمائندے کے مطابق انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری امتیاز نے پولیس تشدد کیس میں ملوث عوامی تحریک کے قائد طاہر القادری کے تیسری مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انھیں 15 ستمبر کو گرفتار کر کے پیش کرنیکا حکم دیا ہے۔
ان کیخلاف انقلاب مارچ کے دوران انٹرچینج پر پولیس کے ساتھ تصادم کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس تصادم میں ایک پولیس کانسٹیبل جاں بحق اور درجن بھر پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس کی شدید شیلنگ اور لاٹھی چارج سے50کے قریب عوامی تحریک کی خواتین بچے اور مرد بھی زخمی ہوگئے تھے۔ آر پی او راولپنڈی کے حکم پرکانسٹیبل کی ہلاکت کا مقدمہ ڈاکٹر طاہر القادری کیخلاف درج کیا گیا تھا۔
دریں اثنا گوجرانوالہ سے نمائندے کے مطابق انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری امتیاز نے پولیس تشدد کیس میں ملوث عوامی تحریک کے قائد طاہر القادری کے تیسری مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انھیں 15 ستمبر کو گرفتار کر کے پیش کرنیکا حکم دیا ہے۔