کھانا گیس پر پکائیں مگر احتیاط لازم
گیس کا چولہا ایسے کیمیکلز خارج کرتا ہے جو انسانی صحت کے لئے نہایت مضر ہے۔
شوقیہ ہو یا پیشہ ور باورچی، ہمیشہ قدرتی گیس پر کھانا بنانے کو ترجیح دیتے ہیں، لیکن ایک نئی تحقیق کے مطابق گیس کا یہ چولہا ایسے کیمیکلز خارج کرتا ہے، جو انسانی صحت کے لئے نہایت مضر ہے۔ گیس سٹوو اس سے کہیں زیادہ خطرناک ہے، جتنا ہم سوچتے ہیں۔
اینوائرمنیٹل ہیلتھ پرسپیکٹیو نامی بین الاقوامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ماہرین نے جنوبی کیلیفورنیا میں ایک سروے میں گھروں میں استعمال ہونے والی گیس کے اعداد وشمار حاصل کرنے کئے۔ استعمال ہونے والی گیس میں سے کاربن مونوآکسائیڈ اور نائٹروجن ڈی آکسائیڈ کے تناسب کو پرکھا گیا۔ اس پرکھ میں معلوم ہوا کہ کاربن مونوآکسائیڈ کی مقدار جبکہ چاردیواری کے اندر استعمال ہونے والی گیس میں نائٹروجن ڈی آکسائیڈ بہت زیادہ مقدار پائی گئی۔جو انسانی صحت کے لئے بہت زیادہ نقصان دہ ہے۔ گیس کے چولہے سے آگ لگنے کے واقعات کے علاوہ کیمیکلز کے اخراج سے انسانی صحت پر نہایت مہلک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تو یہاں ہم آپ کو قدرتی گیس پر کھانا بنانے میں لاحق خطرات کو کم کرنے کے طریقے بتانے جا رہے ہیں۔
٭ قدرتی گیس پر کھانا بنانے کے دوران پنکھا چلا کر رکھیں۔
٭ کھانا بنانے کے دوران پنکھا اگر ہوا کو باہر پھینکنے کے بجائے اندر کی طرف کھینچے تو فوری طور پر کھڑکی ضرور کھول لیں۔
٭ کھانا ہمیشہ پیچھے والے برنر(سٹوو کا چراغ) پر بنائیں۔
٭ چولہے پر جلنے والی آگ کے شعلے جب نیلا رنگ اختیار کر لیں تو پھر ہانڈی چڑھائیں، اگر یہ شعلے سرخی مائل ہی رہتے ہیں تو فوری طور پر کسی مکینک کو بلا کر اسے چیک کروائیں۔
٭ گیس کی سپلائی کا باقاعدگی سے معائنہ کرواتے رہیں۔
٭ گھر کی تزئین و آرائش کرنے کے لئے کچن اور اس میں پڑے چولہے کی رسائی کے نظام کو بھی بہتر بنائیں۔ کچن کو تھوڑا کھلا کریں کیوں کہ گیس جلنے کے ساتھ ہوا کا اخراج نہایت ضروری ہے۔
٭ کھانا بنانے والے چولہے کو کبھی گھر گرم کرنے کے لئے استعمال نہ کریں، یعنی بطور ہیٹر استعمال نہ کریں۔
٭ پیندے کے نیچے ایلومینیم کا ورق نہیں ہونا چاہیے۔
٭ اس بات کو یقینی بنائیں کہ گیس پر چلنے والی چیزیں معیاری اور کسی معتبر ادارے سے تصدیق شدہ ہوں۔
اینوائرمنیٹل ہیلتھ پرسپیکٹیو نامی بین الاقوامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق ماہرین نے جنوبی کیلیفورنیا میں ایک سروے میں گھروں میں استعمال ہونے والی گیس کے اعداد وشمار حاصل کرنے کئے۔ استعمال ہونے والی گیس میں سے کاربن مونوآکسائیڈ اور نائٹروجن ڈی آکسائیڈ کے تناسب کو پرکھا گیا۔ اس پرکھ میں معلوم ہوا کہ کاربن مونوآکسائیڈ کی مقدار جبکہ چاردیواری کے اندر استعمال ہونے والی گیس میں نائٹروجن ڈی آکسائیڈ بہت زیادہ مقدار پائی گئی۔جو انسانی صحت کے لئے بہت زیادہ نقصان دہ ہے۔ گیس کے چولہے سے آگ لگنے کے واقعات کے علاوہ کیمیکلز کے اخراج سے انسانی صحت پر نہایت مہلک اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تو یہاں ہم آپ کو قدرتی گیس پر کھانا بنانے میں لاحق خطرات کو کم کرنے کے طریقے بتانے جا رہے ہیں۔
٭ قدرتی گیس پر کھانا بنانے کے دوران پنکھا چلا کر رکھیں۔
٭ کھانا بنانے کے دوران پنکھا اگر ہوا کو باہر پھینکنے کے بجائے اندر کی طرف کھینچے تو فوری طور پر کھڑکی ضرور کھول لیں۔
٭ کھانا ہمیشہ پیچھے والے برنر(سٹوو کا چراغ) پر بنائیں۔
٭ چولہے پر جلنے والی آگ کے شعلے جب نیلا رنگ اختیار کر لیں تو پھر ہانڈی چڑھائیں، اگر یہ شعلے سرخی مائل ہی رہتے ہیں تو فوری طور پر کسی مکینک کو بلا کر اسے چیک کروائیں۔
٭ گیس کی سپلائی کا باقاعدگی سے معائنہ کرواتے رہیں۔
٭ گھر کی تزئین و آرائش کرنے کے لئے کچن اور اس میں پڑے چولہے کی رسائی کے نظام کو بھی بہتر بنائیں۔ کچن کو تھوڑا کھلا کریں کیوں کہ گیس جلنے کے ساتھ ہوا کا اخراج نہایت ضروری ہے۔
٭ کھانا بنانے والے چولہے کو کبھی گھر گرم کرنے کے لئے استعمال نہ کریں، یعنی بطور ہیٹر استعمال نہ کریں۔
٭ پیندے کے نیچے ایلومینیم کا ورق نہیں ہونا چاہیے۔
٭ اس بات کو یقینی بنائیں کہ گیس پر چلنے والی چیزیں معیاری اور کسی معتبر ادارے سے تصدیق شدہ ہوں۔