ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان کو جدید ٹیکنالوجی دیں کاٹن جنرز

ملک میں کپاس کی کھپت زیادہ ہے، پیداوار بڑھانے کیلیے بیج دیے جائیں، عاصم شیخ


Khabar Nigar September 07, 2014
پی سی جی اے پیداوار 2 کروڑ گانٹھ تک لے جانا چاہتی ہے، کنٹری ہیڈ مونسینٹو کی ملاقات۔ فوٹو: فائل

KARACHI: پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) ملک میں کپاس کی پیداوار میں اضافے، کاشت کاروں اور جنرز کی ترقی و خوشحالی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، نئی صنعتوں کے قیام، صنعتی عمل کو بڑھانے، پرائم کوالٹی کاٹن کی تیاری کیلیے جدوجہد کر رہی ہے۔

پی سی جی اے کے سینئر وائس چیئرمین عاصم سعید شیخ نے مونسینٹو کمپنی کے کنٹری ہیڈ عامر محمود مرزا کی سربراہی میں ملاقات کرنیوالے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر حاجی محمد اکرم، شہزاد علی خان، سہیل محمود ہرل، کاشف رسول، طارق خان، خواجہ ریاض حسین صدیقی، مدثر حسین، خواجہ عتیق الرحمن، عقیل الرحمن بھٹہ، خواجہ محمد ارشد، خواجہ فاروق احمد اور پی سی جی اے کے سیکریٹری جنرل محمد آصف خلیل بھی موجود تھے۔

مونسینٹو کی نمائندگی محمد الیاس ندیم اور جاوید مرتضیٰ نے کی۔ عاصم سعید شیخ نے کہا کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی اور بالخصوص کاٹن سیڈ فراہم کریں تاکہ ملک میں کپاس کی کاشت اور پیداوار میں اضافہ ہو سکے، ملک میں اس وقت روئی کی کھپت زیادہ اور کپاس کی پیداوار کم ہے، پی سی جی اے کپاس کی پیداوار 2 کروڑ گانٹھ تک لے جانے کیلیے کام کر رہی ہے اور اس سلسلے میں ہر فورم اور پر اسٹیک ہولڈر سے تعاون کر رہی ہے۔

مونسینٹو کنٹری ہیڈ عامر محمود مرزا نے کہا کہ پاکستانی قوانین اور سسٹم کے حوالے سے تحفظات ہیں، ان تحفظات کے دور ہونے پر دیگر فصلوں کی طرح کپاس کی فصل کیلیے پاکستانی مارکیٹ میں کپاس کا بیج فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس حوالے سے پاکستانی قوانین میں تبدیلی لانا ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔