الیکشن کمشنر آئین کو مدنظر رکھیں کوئی عدالت ہدایت نہیں دے سکتی اٹارنی جنرل

دہری شہریت پرارکان کوآرٹیکل63 (1) سی کے تحت نااہل کیاگیا،آرٹیکل 5کے تحت الیکشن کمیشن نے اس پرازخودفیصلہ کرناہے


Numainda Express September 26, 2012
دہری شہریت پرارکان کوآرٹیکل63 (1) سی کے تحت نااہل کیاگیا،آرٹیکل 5کے تحت الیکشن کمیشن نے اس پرازخودفیصلہ کرناہے۔ فوٹو : فائل

لاہور: اٹارنی جنرل عرفان قادر نے دہری شہریت کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا ہے۔

جس میںکہا گیاہے کہ الیکشن کمیشن خود مختار ادارہ ہے اور کسی بھی عدالت کی ہدایت پر عملدرآمدکا پابند نہیں ۔خط میںکہا گیا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کوآئین کے آرٹیکل 63 (1) سی کے تحت نا اہل کیا گیا ہے اس لیے الیکشن کمیشن اس پر آزادانہ فیصلہ دے کیونکہ سپریم کورٹ سمیت کوئی عدالت کمیشن کو ہدایت نہیں دے سکتی۔خط میں چیف الیکشن کمشنرکی توجہ ان کے حلف کی طرف مبذول کرائی گئی ہے کہ وہ فیصلہ کرتے وقت آئین کے آرٹیکل پانچ کے تحت اپنے حلف کا خیال رکھیںگے۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق خط میں عدالتی حکم کے بجائے آئینی حدود کے مطابق اقدام کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

این این آئی کے مطابق اٹارنی جنرل نے دہری شہریت والے ارکان پارلیمنٹ کی نااہلی سے متعلق چیف الیکشن کمشنرکو وضاحتی خط بھیجا ہے جس میںکہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمدکا پابند نہیں،آئین کی شق5کے تحت الیکشن کمیشن نے ازخود دہری شہریت کے معاملے پرفیصلہ کرناہوتا ہے، چیف الیکشن کمشنر اقدام کرتے ہوئے آئین اور اپنے حلف کو مدنظر رکھیں۔خط میں کہا گیا کہ ان کی نظر میں صرف الیکشن کمیشن کوکسی کی نااہلی سے متعلق فیصلہ کرنے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔ اٹارنی جنرل نے خط میںکہا کہ بطورپرنسپل لاآفیسرالیکشن کمیشن کی اس معاملے کی طرف توجہ دلانا ضروری سمجھا۔الیکشن کمیشن نے اٹارنی جنرل کو خط کا جواب دیاہے کہ دہری شہریت کے معاملے پر متعلقہ آئینی دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں