زرداری الیکشن تک غیر جانبدار ہیں یا صدارت چھوڑ کر میدان میں اتریں نواز شریف
اگلے الیکشن میں پیپلز پارٹی کو دعائوں کی ضرورت ہے،یوم عشق رسولؐ پر ہنگاموں سے پاکستان کا نام بدنام ہوا
مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف نے کہاہے کہ بلوچستان کی صورتحال کوجواز بنا کر انتخابات ملتوی کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اقتدار میں آکربگٹی کے قاتلوں کو گرفتار کریں گے، صدر زرداری ایوان صدر میں سیاست نہ کریں یا استعفیٰ دیںکوئی تیسرا آپشن نہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ زرداری صاحب کے پاس دوچوائس ہیںایک یہ کہ وہ الیکشن تک بالکل غیرجانبداررہیں،کوئی سیاسی کردارادا نہ کریں،مکمل مراقبے میں چلے جائیں، اللہ اللہ کریں اور دعاکریں ویسے بھی اگلے الیکشن میںان کواپنی پارٹی کے لیے دعاہی کرنی چاہیے۔
پیپلزپارٹی کودعائوںکی ضرورت ہے، دوسری چوائس یہ ہے کہ وہ صدارت چھوڑکرمیدان میں اتریں،الیکشن لڑیں،ہم پھر آمنے سامنے کھڑے ہوکرالیکشن لڑتے ہیں۔ ان کاکہناتھاکہ اگر پاکستان میں الیکشن متنازع ہوگئے اور ان کی ساکھ نہ رہی تویہ ملک کے لیے بہت بڑا المیہ ہوگا، ان متنازع انتخابات کوکوئی بھی قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہوگا،ایک نئی تحریک جنم لے گی اورپھر وہ اس کونہ جانے کہاں لے جائے گی اورکون کون سے ایسی قوتیں ہیں جوخدانخواستہ اس سے فائدہ اٹھاسکتی ہیں۔ میاں نوازشریف نے کہا کہ اگر کسی نے یہ جواز بنایاکہ بلوچستان اس وقت حالت جنگ میں ہے اور وہاں کے حالات کی وجہ سے انتخابات وقت پر نہیں ہوسکتے تو یہ بات بالکل غلط ہے۔
بلوچستان کے مسئلے کا حل بھی صرف انتخابات ہیں اور اگر کوئی ایڈونچر کیا گیا تو بھرپور مزاحمت کریںگے۔ انھوں نے کہا کہ 2008ء کے صدارتی انتخابات میں آصف علی زرداری کی حمایت نہیں کی تھی، اس وقت ہمارے امیدوار سعید الزمان صدیقی تھے لیکن ابتداء میں ہم نے بلوچستان کے قوم پرست رہنما عطاء اللہ مینگل کو صدارتی امیدوار بننے کی درخواست کی تھی جنھوں نے ذاتی مصروفیات کی بناء پر معذرت کرلی تھی۔ نواز شریف نے کہا کہ اکبر بگٹی کے قاتلوں کی گرفتاری ضروری ہے، اگر مسلم لیگ ن اقتدار میں آئی تو بگٹی کے قاتلوں کو ضرور گرفتار کرے گی۔
ایک سوال پر انھوںنے کہاکہ صدر زرداری کی موجودگی میں انتخابات کو تسلیم نہیں کریں گے، وہ یا تو ایوان صدر میں سیاست نہ کریں، اگر ایسا نہیں کرسکتے تواستعفی دیں، ان کے پاس کوئی تیسرا آپشن نہیں ہے، اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو پھر انہیں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا اور مسلمانوں کا اس پر احتجاج انکا حق ہے، تاہم یوم عشق رسولؐ کے موقع پر ہنگامے کر کے پاکستان کا نام بدنام کیا گیا، اس کیخلاف ضرور احتجاج ہونا چاہیے لیکن یہ پر امن ہوناچاہیے انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے پاس ایک معاشی پروگرام اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے ٹیم بھی ہے' ٹیکس کی شرح میں 10سے 15فیصد کمی ہو سکتی ہے ۔ جہاں تک کرپشن کے خاتمے کے سوال کا ہے تو جو لوگ یہ کہہ رہے کہ 90روز میں کرپشن ختم کر دیں گے وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔
اقتدار میں آکربگٹی کے قاتلوں کو گرفتار کریں گے، صدر زرداری ایوان صدر میں سیاست نہ کریں یا استعفیٰ دیںکوئی تیسرا آپشن نہیں۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہارخیال کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ زرداری صاحب کے پاس دوچوائس ہیںایک یہ کہ وہ الیکشن تک بالکل غیرجانبداررہیں،کوئی سیاسی کردارادا نہ کریں،مکمل مراقبے میں چلے جائیں، اللہ اللہ کریں اور دعاکریں ویسے بھی اگلے الیکشن میںان کواپنی پارٹی کے لیے دعاہی کرنی چاہیے۔
پیپلزپارٹی کودعائوںکی ضرورت ہے، دوسری چوائس یہ ہے کہ وہ صدارت چھوڑکرمیدان میں اتریں،الیکشن لڑیں،ہم پھر آمنے سامنے کھڑے ہوکرالیکشن لڑتے ہیں۔ ان کاکہناتھاکہ اگر پاکستان میں الیکشن متنازع ہوگئے اور ان کی ساکھ نہ رہی تویہ ملک کے لیے بہت بڑا المیہ ہوگا، ان متنازع انتخابات کوکوئی بھی قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہوگا،ایک نئی تحریک جنم لے گی اورپھر وہ اس کونہ جانے کہاں لے جائے گی اورکون کون سے ایسی قوتیں ہیں جوخدانخواستہ اس سے فائدہ اٹھاسکتی ہیں۔ میاں نوازشریف نے کہا کہ اگر کسی نے یہ جواز بنایاکہ بلوچستان اس وقت حالت جنگ میں ہے اور وہاں کے حالات کی وجہ سے انتخابات وقت پر نہیں ہوسکتے تو یہ بات بالکل غلط ہے۔
بلوچستان کے مسئلے کا حل بھی صرف انتخابات ہیں اور اگر کوئی ایڈونچر کیا گیا تو بھرپور مزاحمت کریںگے۔ انھوں نے کہا کہ 2008ء کے صدارتی انتخابات میں آصف علی زرداری کی حمایت نہیں کی تھی، اس وقت ہمارے امیدوار سعید الزمان صدیقی تھے لیکن ابتداء میں ہم نے بلوچستان کے قوم پرست رہنما عطاء اللہ مینگل کو صدارتی امیدوار بننے کی درخواست کی تھی جنھوں نے ذاتی مصروفیات کی بناء پر معذرت کرلی تھی۔ نواز شریف نے کہا کہ اکبر بگٹی کے قاتلوں کی گرفتاری ضروری ہے، اگر مسلم لیگ ن اقتدار میں آئی تو بگٹی کے قاتلوں کو ضرور گرفتار کرے گی۔
ایک سوال پر انھوںنے کہاکہ صدر زرداری کی موجودگی میں انتخابات کو تسلیم نہیں کریں گے، وہ یا تو ایوان صدر میں سیاست نہ کریں، اگر ایسا نہیں کرسکتے تواستعفی دیں، ان کے پاس کوئی تیسرا آپشن نہیں ہے، اگر انہوں نے ایسا نہ کیا تو پھر انہیں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا اور مسلمانوں کا اس پر احتجاج انکا حق ہے، تاہم یوم عشق رسولؐ کے موقع پر ہنگامے کر کے پاکستان کا نام بدنام کیا گیا، اس کیخلاف ضرور احتجاج ہونا چاہیے لیکن یہ پر امن ہوناچاہیے انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے پاس ایک معاشی پروگرام اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے ٹیم بھی ہے' ٹیکس کی شرح میں 10سے 15فیصد کمی ہو سکتی ہے ۔ جہاں تک کرپشن کے خاتمے کے سوال کا ہے تو جو لوگ یہ کہہ رہے کہ 90روز میں کرپشن ختم کر دیں گے وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔