شاہ فیصل کالونی کا 17 سالہ طالب علم کانگو وائرس کا شکار

اسد کے گھر کے سامنے بھینسوں کا باڑہ ہے، ہفتے کو جناح لایا گیا، حالت بہتر ہے، ٹیسٹ کے بعد کانگو کی تصدیق ہوئی، ڈاکٹرز


Staff Reporter September 09, 2014
اسد کے گھر کے سامنے بھینسوں کا باڑہ ہے، ہفتے کو جناح لایا گیا، حالت بہتر ہے، ٹیسٹ کے بعد کانگو کی تصدیق ہوئی، ڈاکٹرز فوٹو: فائل

کراچی میں کانگو وائرس میں مبتلا ایک اورمریض کی تصدیق کردی گئی جس کے بعد امسال کراچی میں 2 کانگو وائرس کے کیس رپورٹ ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل کالونی کا رہائشی 17 سالہ اسد ولد شریف الحسن روشن محلہ کا رہائشی بتایاگیا ہے،طالب علم اسد چند دن قبل انڈس اسپتال لایاگیا تھا جہاں تیز بخارکے ساتھ ناک سے خون جاری رہنے کی شکایات تھی جس پر انڈاس اسپتال انتظامیہ نے اسد کو جناح اسپتال جانے کی ہدایت کی۔

اسد کو ہفتے کے روزجناح اسپتال کے شعبہ حادثات لایا گیا تھا جہاں اسے مسلسل بخارکے ساتھ دیگر پیچیدگیوں کا سامنا تھا تاہم اسپتال انتظامیہ نے جناح اسپتال کے آئی سولیشن یونٹ کے انتہائی نگہداشت یونٹ منتقل کیا اور خون کے مختلف طبی ٹیسٹ کیے جس کے بعد پیر کو اسد کے خون کے طبی ٹیسٹ کی رپورٹوں میں کانگو وائرس کی تصدیق کی گئی، جناح اسپتال انتظامیہ کواطلاع ملتے ہی اسپتال میں ماہرین طب نے اسد کو اینٹی وائرل دوائیں استعمال کرائیں، اسپتال انتظامیہ کے مطابق اسد کی حالت بہترہے۔

ماہرین طب نے اسد کے اہلخانہ کے خون کے ٹیسٹ کرانے کی ہدایت دی ہے، اسدکے بارے میں مزید معلوم ہوا ہے کہ اسد کے گھر کے سامنے بھینسوں کا باڑا قائم ہے ڈاکٹروں کے مطابق اسد کو کانگوا وائرس کسی جانور کے پیسوکے کاٹنے سے لاحق ہوا ہے، اسد کو کانگو وائرس کی اطلاع محکمہ صحت کے اعلی حکام کو بھی دی گئی جس پر محکمہ صحت کے افسران نے اسد کے اہلخانہ اور بھینسوں کے باڑے کا دورہ بھی کیا اور وہاں جراثیم کش ادویات کا اسپرے بھی کرایا گیا۔ واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ ماہ ایک اور مریض کانگو وائرس کے مرض میں مبتلا ہوکر جاں بحق ہوگیا تھا اورایک ماہ کے دوران یہ دوسرے مریض کو کانگو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔

کانگو وائرس سے ہونے والا بخار کریمین ہیمریجک کانگو فیور کہلاتا ہے اس بخار کی 4 اقسام ہوتی ہیں، کانگو وائرس کے انفیکشن کے بعد جسم سے خون کا اخراج شروع ہوجاتا ہے جس سے موت واقع ہوجاتی ہے، ماہرین طب اور انفیکشن کے مطابق کانگو وائرس کا سبب بننے والا کیڑا جانوروں بھیڑ، بکریوں، بکرے، گائے، بھینسوں اور اونٹ کی جلد پر پائے جاتے ہیں جسے طبی زبان میں TICKS ٹس کہا جاتا ہے یہ ایک خاص قسم کا کیڑا ہوتا ہے جو جانور کی کھال سے چپک کر اس کا خون چوستا رہتا ہے جانوروں سے براہ راست رابطے میں رہنے والے افراد کو ٹس کے کاٹنے سے کانگو وائرس کا مرض لاحق ہوتا ہے، ماہرین صحت کے مطابق گھر کے کسی فرد کو کانگو وائرس لاحق ہونے پر تمام اہل خانہ کے بھی خون کے ٹیسٹ لازمی کرائے جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں