18 میٹر قطر والا سیارچہ نیوزی لینڈ کے اوپر کرہ ارض سے گزر گیا
اتوار کو نکارا گوا کے دارالحکومت ماناگیوا کے قریب جو شہابیہ گرا وہ اسی سیارچے کا ہوسکتا ہے
امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا کہنا ہے کہ ایک گھر کے حجم کے برابر سیارچہ سی آر 2014 ء کرہ ارض کے قریب سے گزرا ہے۔
18 میٹر قطر والا یہ سیارچہ اتوار کو زمین کے بہت ہی قریب نیوزی لینڈ کے اوپر سے گزرا۔ ناسا کا کہنا ہے کہ یہ سیارچہ زمین سے 40 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر سے گزرا اور اس سے کرہ ارض کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اتوار کو نکارا گوا کے دارالحکومت ماناگیوا کے قریب جو شہابیہ گرا تھا تو وہ شاید اسی سیارچے کا حصہ ہو سکتا ہے۔ اس شہابیے کے گرنے کی وجہ سے ایک بڑا دھماکا ہوا اور زلزلے کے جھٹکے پیدا ہوئے اور پانچ میٹر گہرا اور 12 میٹر چوڑا گڑھا پیدا ہو گیا۔
نکاراگوا میں آتش فشاں کے ماہر ہیوبرٹو گریشیا نے کہا ''یہ شہابیہ اس سیارچے کا حصہ ہو سکتا ہے کیونکہ اس طرح ہونا عام سی بات ہے' ہمیں اس کا مزید مطالعہ کرنا ہے کیونکہ یہ پتھر یا برف کا بنا ہو سکتا ہے''۔ ناسا کے مطابق اس سیارچے کا زمین کے قریب سے گزرنے کو سب سے پہلے 31 اگست کو دریافت کیا گیا تھا۔ توقع ہے کہ یہ سیارچہ مستقبل میں دبارہ کرہ ارض کے گرد چکر لگائے۔
گزشتہ سال فروری میں مرکزی روس میں اسی حجم کا شہابیہ دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا تھا جس سے 1000 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ ناسا آج کل نسبتاً زمین کے قریب سے گزرنے والے تقریباً 11 ہزار سیارچوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
18 میٹر قطر والا یہ سیارچہ اتوار کو زمین کے بہت ہی قریب نیوزی لینڈ کے اوپر سے گزرا۔ ناسا کا کہنا ہے کہ یہ سیارچہ زمین سے 40 ہزار کلومیٹر کے فاصلے پر سے گزرا اور اس سے کرہ ارض کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اتوار کو نکارا گوا کے دارالحکومت ماناگیوا کے قریب جو شہابیہ گرا تھا تو وہ شاید اسی سیارچے کا حصہ ہو سکتا ہے۔ اس شہابیے کے گرنے کی وجہ سے ایک بڑا دھماکا ہوا اور زلزلے کے جھٹکے پیدا ہوئے اور پانچ میٹر گہرا اور 12 میٹر چوڑا گڑھا پیدا ہو گیا۔
نکاراگوا میں آتش فشاں کے ماہر ہیوبرٹو گریشیا نے کہا ''یہ شہابیہ اس سیارچے کا حصہ ہو سکتا ہے کیونکہ اس طرح ہونا عام سی بات ہے' ہمیں اس کا مزید مطالعہ کرنا ہے کیونکہ یہ پتھر یا برف کا بنا ہو سکتا ہے''۔ ناسا کے مطابق اس سیارچے کا زمین کے قریب سے گزرنے کو سب سے پہلے 31 اگست کو دریافت کیا گیا تھا۔ توقع ہے کہ یہ سیارچہ مستقبل میں دبارہ کرہ ارض کے گرد چکر لگائے۔
گزشتہ سال فروری میں مرکزی روس میں اسی حجم کا شہابیہ دھماکے کے ساتھ پھٹ گیا تھا جس سے 1000 سے زائد افراد زخمی ہوئے تھے۔ ناسا آج کل نسبتاً زمین کے قریب سے گزرنے والے تقریباً 11 ہزار سیارچوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔