ننانوے سالہ امریکی عورت جو غریب بچیوں کیلئے ہر روز ایک سوٹ سی کر عطیہ کرتی ہے

للین اب تک 840 جوڑے سلائی کرکے عطیہ کرچکی ہے


غ۔ع September 09, 2014
لِلین صبح سویرے سوٹ سینا شروع کرتی ہیں۔ دوپہر میں کھانے اور کچھ دیر آرام کرنے کے لیے مختصر سا وقفہ لیتی ہیں، اور پھر اپنے کام میں جُت جاتی ہیں۔ فوٹو: فائل

CHANGA BANGYAAL: ''غریبوں اور ناداروں کی مدد کرنا ہم سب کا فرض ہے ۔ جب بھی موقع ملے ہمیں اپنا یہ فرض ادا ضرور ادا کرنا چاہیے'' یہ الفاظ ہیں ننانوے سالہ للین ویبر کے، جو اس عمر میں بھی اپنی ہمت کے مطابق اس فرض سے عہدہ برآ ہونے کی سعی کررہی ہیں۔

امریکا کی رہائشی للین روزانہ ایک بچکانہ سوٹ سیتی ہیں اور پھر ضروت مند بچوں کے لیے اسے عطیہ کردیتی ہیں۔ للین نے یہ کارِخیر 2011 ء میں شروع کیا تھا۔ اس وقت سے وہ بلاناغہ ایک سوٹ سیتی ہیں۔ اب تک وہ 840 جوڑے سلائی کرچکی ہیں۔ باہمت عورت نے غریب بچوں کے تن ڈھانپنے کو اپنا مشن بنالیا ہے اور وہ بقیہ زندگی اسی مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے گزارنے کی خواہش مند ہے۔

براعظم افریقا میں'' لٹل ڈریسز فار افریقا'' نامی این جی او مصروف عمل ہے۔ یہ غیرسر کاری تنظیم افریقی ممالک کی غریب اور نادار بچیوں کو کپڑے مہیا کرتی ہے۔ للین جو کپڑے سیتی ہیں وہ اسی این جی او کو عطیے کے طور پر دیے جاتے ہیں۔

لِلین صبح سویرے سوٹ سینا شروع کرتی ہیں۔ دوپہر میں کھانے اور کچھ دیر آرام کرنے کے لیے مختصر سا وقفہ لیتی ہیں، اور پھر اپنے کام میں جُت جاتی ہیں۔ سہ پہر تک سوٹ تیار ہوجاتا ہے۔ ننانوے سال کی عمر کو پہنچنے والی خواتین اس قابل نہیں ہوتیں کہ روزانہ کئی گھنٹے تک محنت مشقت کرسکیں۔ اس لحاظ سے للین کا یہ جذبہ بلاشبہ غیرمعمولی اور لائق تحسین ہے۔



للین کی بیٹی لنڈا کا کہنا ہے کہ اس کی ممی بہت محنت اور توجہ سے کپڑے سیتی ہیں۔ ان کی کوشش ہوتی ہے کہ ہر سوٹ میں نت نئے ڈیزائن ہوِں اور کہیں کوئی خامی نہ رہ جائے۔'' لنڈا کا کہنا ہے کہ اسے اپنی ماں پر فخر ہے جو اس عمر میں بھی اتنی محنت مشقت اٹھاکر غریب لڑکیوں کی مدد کرنے کے لیے اپنی سی کوشش کررہی ہے۔

للین تین برس پہلے ایک دستاویزی فلم دیکھ رہی تھیں جس میں '' لٹل ڈریسز فار افریقا''کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کی گئی تھیں۔ اسی وقت انھوں نے فیصلہ کرلیا تھا کہ وہ اس تنظیم کے توسط سے ضروت مند بچیوں کی مدد کریں گی۔ انھوں نے پیرانہ سالی کے دور سے گزرنے والی کئی خواتین کا گروپ بنایا اور نادار بچیوں کے لیے کپڑے سینے شروع کردیے۔ ان کے گروپ کی بعض خواتین گرتی ہوئی صحت اور دیگر مسائل کی وجہ سے اس مشن سے علیٰحدہ ہوگئیں مگر للین ہنوز اپنے مقصد سے جُڑی ہوئی ہیں۔

''لٹل ڈریسز فار افریقا'' کی بانی راکیل او نیل کے مطابق ان کی تنظیم 47 ممالک کی ضرورت مند بچیوں میں اب تک 25 لاکھ سوٹ تقسیم کرچکی ہے۔ راکیل کا کہنا ہے کہ وہ للین کے جذبے سے بے حد متاثر ہے اور رواں ماہ کے دوران افریقا جاکر ایک بچّی کو للین کا تیار کردہ سوٹ خود پیش کرے گی۔ آئندہ برس مئی میں للین سو برس کی ہوجائیں گی۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک ان میں ہمت ہے وہ اپنا مشن جاری رکھیں گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں