تنگ نظر بھارتی شائقین معین علی کے پیچھے پڑ گئے
ٹوئنٹی 20 میچ کے دوران مسلسل فقرے کسے جاتے رہے، دھونی کا مذمت سے گریز
SHARJAH:
تنگ نظر بھارتی شائقین پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر معین علی کے پیچھے پڑ گئے اور انھیں اپنے تعصب کا نشانہ بنا ڈالا، ٹوئنٹی 20 میچ کے دوران مسلسل ان پر فقرے کسے جاتے رہے۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ نے اتوار کو منعقدہ واحد ٹوئنٹی 20 میں انتہائی سنسنی خیز مقابلے میں بھارت کو صرف 3 رنز سے شکست دی، اس مقابلے کیلیے ہاؤس فل اور اسٹیڈیم میں 25 ہزار تماشائی موجود تھے، ان میں سے اکثریت بھارتی تارکین وطن کی تھی، انھوں نے اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے بجائے پاکستانی نژاد معین علی کو تعصب کا نشانہ بنایا، ان پر اس وقت فقرے کسے گئے جب وہ بیٹنگ کے لیے آئے، جب وہ بولنگ کرنے لگے تب اسٹینڈز سے ان کیخلاف آوازیں سنائیں دیں، فیلڈنگ کے دوران جب جب معین نے گیند کو چھوا بھارتی متعصب کراؤڈ نے طوفان بدتمیزی برپا کردیا۔ معین علی کو صرف اورصرف اس لیے نشانہ بنایا گیا کہ ایک تو وہ مسلمان ہیں دوسرا ان کا تعلق پاکستان سے تھا۔
روی بوپارہ کے خلاف چند فقرے کسے گئے کیونکہ وہ ان کے اپنے ہموطن ہیں۔ اس میچ کے لیے فروخت ہونے والی ہر ٹکٹ کے پیچھے یہ درج تھا کہ تماشائی کسی قسم کی غلط حرکت میں ملوث نہیں ہوں گے نہ تووہ پلیئرز، امپائر، ریفری اور دیگر آفیشلزکی توہین کریں گے، نہ ہی کسی قسم کے تعصب کا مظاہرہ کریں گے اس کے باوجود بھارتی تماشائی باز نہیں آئے۔ میچ کے بعد کپتان دھونی سے ان کے سپورٹرز کے اس برے رویہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو الٹا وہ میڈیا پر چڑھ دوڑے اور کہا کہ جب یہی کچھ پہلے رویندرا جڈیجا کے ساتھ ہوا تھا اس وقت کیوں یہ سوال نہیں کیا گیا تھا، میں اس طویل ٹور کے اختتامی روز کسی بھی قسم کا نیا تنازع کھڑا نہیں کرنا چاہتا۔
تنگ نظر بھارتی شائقین پاکستانی نژاد انگلش کرکٹر معین علی کے پیچھے پڑ گئے اور انھیں اپنے تعصب کا نشانہ بنا ڈالا، ٹوئنٹی 20 میچ کے دوران مسلسل ان پر فقرے کسے جاتے رہے۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ نے اتوار کو منعقدہ واحد ٹوئنٹی 20 میں انتہائی سنسنی خیز مقابلے میں بھارت کو صرف 3 رنز سے شکست دی، اس مقابلے کیلیے ہاؤس فل اور اسٹیڈیم میں 25 ہزار تماشائی موجود تھے، ان میں سے اکثریت بھارتی تارکین وطن کی تھی، انھوں نے اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے بجائے پاکستانی نژاد معین علی کو تعصب کا نشانہ بنایا، ان پر اس وقت فقرے کسے گئے جب وہ بیٹنگ کے لیے آئے، جب وہ بولنگ کرنے لگے تب اسٹینڈز سے ان کیخلاف آوازیں سنائیں دیں، فیلڈنگ کے دوران جب جب معین نے گیند کو چھوا بھارتی متعصب کراؤڈ نے طوفان بدتمیزی برپا کردیا۔ معین علی کو صرف اورصرف اس لیے نشانہ بنایا گیا کہ ایک تو وہ مسلمان ہیں دوسرا ان کا تعلق پاکستان سے تھا۔
روی بوپارہ کے خلاف چند فقرے کسے گئے کیونکہ وہ ان کے اپنے ہموطن ہیں۔ اس میچ کے لیے فروخت ہونے والی ہر ٹکٹ کے پیچھے یہ درج تھا کہ تماشائی کسی قسم کی غلط حرکت میں ملوث نہیں ہوں گے نہ تووہ پلیئرز، امپائر، ریفری اور دیگر آفیشلزکی توہین کریں گے، نہ ہی کسی قسم کے تعصب کا مظاہرہ کریں گے اس کے باوجود بھارتی تماشائی باز نہیں آئے۔ میچ کے بعد کپتان دھونی سے ان کے سپورٹرز کے اس برے رویہ کے بارے میں سوال کیا گیا تو الٹا وہ میڈیا پر چڑھ دوڑے اور کہا کہ جب یہی کچھ پہلے رویندرا جڈیجا کے ساتھ ہوا تھا اس وقت کیوں یہ سوال نہیں کیا گیا تھا، میں اس طویل ٹور کے اختتامی روز کسی بھی قسم کا نیا تنازع کھڑا نہیں کرنا چاہتا۔